اگلی نسل کی ٹویوٹا کرولا نے ٹوکیو آٹو شو میں پردہ اٹھا دیا
دنیا کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی سیڈان، ٹویوٹا کرولا، کو ایک نئی شکل مل گئی ہے۔ ٹوکیو آٹو شو میں، ٹویوٹا موٹر کارپوریشن نے کرولا کانسپٹ (کی نقاب کشائی کی، جو اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ یہ ماڈل مستقبل میں کس سمت جا سکتا ہے۔
کامیابی کا ورثہ
50 سالوں سے زیادہ عرصے میں، کرولا نے دنیا بھر میں 50 ملین سے زیادہ یونٹ فروخت کیے ہیں، اور اس نے پریمیم ماڈل پریئس (Prius) کے شانہ بشانہ ٹویوٹا کے سب سے زیادہ بھروسہ مند اور مؤثر ماڈلز میں اپنی جگہ بنائی ہے۔ اب، برانڈ مکمل ری ڈیزائن کے ساتھ اس کامیابی کو ایک نئے دور میں لانے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے۔
کرولا کے ڈی این اے پر جدید اثر

نئی کرولا کانسپٹ ایک تیز اور جدید شکل رکھتی ہے۔ سامنے والی مکمل چوڑائی کی لائٹ بار حالیہ ٹیسلا ماڈلز سے مشابہت رکھتی ہے لیکن ایک زیادہ نفیس فنش کے ساتھ ہے۔ یہ گاڑی آج کی کرولا کے مقابلے میں زیادہ ایڈجی ہے، جس میں مضبوط پچھلے فینڈر لائنز دی گئی ہیں۔ مجموعی طور پر، یہ ایک شاندار ڈیزائن ہے۔
پاور ٹرین کی لچک
اگرچہ ٹویوٹا نے پہلی نمائش میں الیکٹرک پاور کو اجاگر کیا، لیکن یہ واضح کیا کہ کانسپٹ کا پلیٹ فارم متعدد اختیارات کو سپورٹ کرے گا، جیسے کہ پٹرول، ہائبرڈ، پلگ اِن ہائبرڈ، اور مکمل الیکٹرک۔ ایونٹ میں دکھایا گیا کانسپٹ ایک ای وی (EV) دکھائی دیتا ہے، جس میں سامنے والے فینڈرز اور دروازوں کے درمیان چارجنگ اسٹیٹس ڈسپلے واضح طور پر نظر آ رہے ہیں۔
اندرونی کیبن

اندرونی کیبن کشادہ اور کھلا کھلا نظر آتا ہے، جسے ٹویوٹا کرولا کا ایک نیا خاص پہلو قرار دے رہا ہے۔ چونکہ ای وی (EV) گاڑیاں گیس یا ہائبرڈ ماڈلز کے مقابلے میں اندر زیادہ جگہ آسانی سے فراہم کر سکتی ہیں (جن میں سامنے انجن اور ٹرانسمیشن کو ایڈجسٹ کرنا پڑتا ہے)، لہٰذا یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ خصوصیت تمام ورژنز میں برقرار رہتی ہے یا نہیں۔
ٹویوٹا نے ابھی تک اس بات کی تصدیق نہیں کی ہے کہ یہ عین کانسپٹ پیداوار میں جائے گا یا نہیں، لیکن اگلی نسل کی کرولا تقریباً یقینی طور پر اس سے متاثر ہو کر بنائی جائے گی، جو کہ بہت مستقبل پر مبنی اور حیران کن ہوگی۔
پاکستان کے لیے، اگرچہ یہ اگلی نسل کی کرولا لانچ بھی ہو جائے، تب بھی ابھی کافی وقت لگ سکتا ہے، کیونکہ ہم اب بھی 11ویں نسل کی کرولا (جو بین الاقوامی مارکیٹ میں 2014 میں لانچ ہوئی تھی) میں ہیں۔ تاہم، مستقبل غیر متوقع ہے، اور یہ دیکھنا اہم ہوگا کہ آگے کیا ہوتا ہے۔

 
											


 
    
تبصرے بند ہیں.