میڈیا رپورٹس سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ اور ایئر لنک کمیونیکیشن نے شیل پاکستان میں حصص حاصل کرنے میں اپنی دلچسپی ظاہر کی ہے۔
اپنے عالمی آپریشنز کے حوالے سے مختلف اعلانات کے بعد اور پاکستان کے اندر معاشی چیلنجز کا حوالہ دیتے ہوئے، شیل پیٹرولیم کمپنی نے پاکستان کو خدا حافظ کہنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد شیل پاکستان میں مقیم مقامی کاروبار میں اپنے 77 فیصد شیئرز فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
نیکسٹ کیپٹل لمیٹڈ، جو کہ انتظامی ادارے کے طور پر کام کر رہی ہے، نے پاکستان ریفائنری لمیٹڈ اور ایئر لنک کمیونیکیشن لمیٹڈ (جسے “ایکوائررز” کہا جاتا ہے) کی جانب سے باضابطہ طور پر 77.42 فیصد شیئرز حاصل کرنے اور شیل پاکستان لمیٹڈ کا کنٹرول سنبھالنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔
ایئرلنک کے سی ای او مظفر حیات پراچہ نے برطانوی نیوز ایجنسی رائٹرز کو بتایا کہ یہ حصول پی آر ایل اور ایئرلنک کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے، جس میں دونوں کمپنیوں کے درمیان شیئر ہولڈنگ کے حوالے سے مخصوص تفصیلات بعد میں ظاہر کی جائیں گی۔
ایئرلنک کے سی ای او مظفر حیات پراچہ نے کہا کہ پیٹرولیم کے کاروبار میں قدم رکھنا ایئرلنک کے تنوع کے مقصد کے مطابق ہے۔ ائیر لنک جو بنیادی طور پر سمارٹ فون ڈسٹری بیوٹر، مینوفیکچرر، اور ریٹیلر کے طور پر جانا جاتا ہے، اس اقدام کو اپنے کاروباری پورٹ فولیو کو بڑھانے کے لیے ایک اسٹریٹجک قدم کے طور پر دیکھتا ہے۔
پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (PRL)، جو پاکستان اسٹیٹ آئل کمپنی لمیٹڈ کا ذیلی ادارہ ہے، اس وقت پاکستان میں کام کرنے والی پانچ ریفائنریوں میں سے ایک ہے۔
شیل پاکستان کو 2022 میں مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ شرح مبادلہ میں اتار چڑھاؤ، پاکستانی روپے کی قدر میں کمی، اور بقایا وصولی جیسے عوامل ہیں۔ یہ چیلنجز ملک میں جاری مالیاتی بحران اور مجموعی معاشی سست روی کے دوران پیدا ہوئے۔
قبل ازیں، پاکستان سٹاک ایکسچینج (PSX) کو جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن میں، شیل پاکستان نے کہا کہ آج ایک میٹنگ کے دوران شیل پاکستان لمیٹڈ (SPL) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو شیل پیٹرولیم کمپنی لمیٹڈ (SPCO) کی جانب سے اس کی فروخت کے ارادے کے بارے میں مطلع کیا گیا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ “کوئی بھی فروخت ٹارگٹڈ سیلز کے عمل، پابند دستاویزات کے نفاذ، اور قابل اطلاق ریگولیٹری منظوریوں کی وصولی سے مشروط ہوگی۔”
تاہم، کمپنی نے واضح کیا کہ اس اعلان کا SPL کے موجودہ کاروباری آپریشنز پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، جو کہ جاری ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ “SPL اپنے صارفین اور شراکت داروں کے لیے محفوظ اور قابل اعتماد آپریشنز کی فراہمی جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔”