امپورٹڈ گاڑیوں پر عائد ہونے والی نئی ریگولیٹری ڈیوٹی
حکومت پاکستان نے امپورٹڈ گاڑیوں سمیت لگژری اور غیر ضروری اشیا کی درآمد پر عائد پابندی ہٹاتے ہوئے کہا کہ ان اشیا پر اب بھاری ریگولیٹری ڈیوٹی عائد کی جائے گی۔
گزشتہ روز وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل نے وہی کیا اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں 85 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔
ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافے کے اثرات کو ظاہر کرنے کے لیے، ہم نے کچھ ضروری کیلکولیشنز کرتے ہوئے آپ کیلئے نئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے اعداد و شمار لائے ہیں جو کہ اس ٹیبل میں دئیے گئے ہیں۔
ریگولیٹری ڈیوٹی سو فیصد تک بڑھا دی گئی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) نے گاڑیوں (CBU) سمیت غیر ضروری اور لگژری اشیاء کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی (RD) اور ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی (ACD) میں اضافہ کر دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق 1000 سی سی سے بڑی گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی بڑھا کر 100 فیصد کر دی گئی ہے جو پہلے 15 فیصد تھی۔ یعنی سی بی یو کاروں پر عائد ڈیوٹی میں 85 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جس کے بعد گاڑیوں کی قیمتیں بڑھ کر نئی بلندی کو چھو سکتی ہیں اور ایک بار پھر مقامی مارکیٹ قیمتوں میں اضافے کا ایک نیا سلسلہ دیکھ سکتی ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے SRO1571(I)/2022 جاری کیا ہے جس کے تحت ریگولیٹری ڈیوٹی کی بڑھتی ہوئی شرح 22 اگست 2022 سے فروری 2023 تک لاگو ہوگی۔
ایڈیشنل کسٹم ڈیوٹی (ACD)
ایف بی آر نے درج ذیل پی سی ٹی کوڈز کے تحت آنے والی گاڑیوں پر 35 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی بھی عائد کی ہے۔
- 2323 – اسپورٹ یوٹیلیٹی گاڑیاں SUVs 4×4
- 2329 – سیڈان اور ہیچ بیکس
- 2490 – ڈیزل سے چلنے والی گاڑیاں
- 3223 ایسی یو ویز کے لیے CKD یا SKD کٹس
- 3225 – تمام ٹیرین وہیکلز(4×4)
- 3229 – کمرشل گاڑیاں
- 3390 — انٹرنل کمبسشن انجن یا دیگر الیکٹرک گاڑیاں
امپورٹڈ کاروں پر عائد نئی ریگولیٹری ڈیوٹی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔
Pakistan Government must allow 660cc small cars and vans without regularity duties