گاڑیوں میں ایئر بیگز ہمیشہ سے گاڑیاں بنانے والے اداروں اور عوام کے درمیان تنازع کا باعث رہا ہے۔ حال ہی میں لاہور ہائی کورٹ (LHC) نے اس معاملے کا نوٹس لیا ہے اور انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کو حکم جاری کیا ہے۔ LHC کا نوٹس کہتا ہے کہ “گاڑیاں بنانے والے ہر گاڑی میں ایئر بیگز ضرور لگائیں۔” جس پر ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی (IMC) کے CEO نے جواب دیا ہے کہ “یقیناً، لیکن ایسا کرنے کے لیے ہمیں وقت چاہیے، اور ایئر بیگز لگانے سے گاڑی کی قیمت بھی بڑھے گی۔”
ٹویوٹا انڈس موٹر کے CEO اور پاکستان آٹوموٹو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) کے چیئرمین علی اصغر جمالی نے ایک مارننگ شو میں مہمان کی حیثیت سے شرکت کی۔ ٹویوٹا کے CEO نے پاکستانی گاڑیوں میں ایئر بیگز سیفٹی کی ناکامی کے حوالے سے چند عام سوالات کے جواب دیے۔ مکمل گفتگو یہ ہے:
پاکستانی گاڑیوں میں ایئر بیگز ٹویوٹا CEO کے الفاظ میں
ٹویوٹا انڈس کے CEO جمالی صاحب کے ساتھ سوال و جواب کے سیشن کا آغاز چند بنیادی سوالوں کے ساتھ ہوا اور اچھی گفتگو کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔
پاکستان میں کتنی گاڑیوں میں ایئر بیگز ہیں؟
“ٹویوٹا IMC کی پوری کار لائن اپ میں ڈوئل ایئر بیگز ہیں۔
ہونڈا اٹلس کی 80 فیصد گاڑیوں کی لائن اپ ایئر بیگز رکھتی ہے۔
50 فیصد پاک سوزوکی کار لائن اپ ایئر بیگز رکھتی ہے۔”
15 لاکھ سے کم قیمت رکھنے والی کتنی گاڑیوں میں ایئر بیگز ہیں؟
“15 لاکھ روپے سے کم قیمت رکھنے والی بیشتر گاڑیاں ایئر بیگز کے ساتھ آتی ہیں۔ 800cc اور اس سے نچلے سیگمنٹ کی چند گاڑیوں میں سیفٹی فیچر کی کمی ہے۔”
20 لاکھ روپے سے زیادہ والی گاڑیوں کے بارے میں کیا خیال ہے؟ کیا ان سب میں ایئر بیگز ہیں؟
“جی ہاں! 20 لاکھ روپے سے زیادہ قیمت رکھنے والی تمام گاڑیوں میں ایئر بیگز ہیں۔ سوزوکی سوئفٹ ہی کی مثال لے لیں، آپ کو سوئفٹ میں ایئر بیگ ملے گا۔”
گاڑیوں میں خراب ایئر بیگز کیوں ہوتے ہیں اور اس کا ذمہ دار کون ہے؟
“گاڑی کے دوسرے حصوں کی طرح پاکستانی آٹو مینوفیکچررز ایئر بیگز بھی دوسرے ملکوں سے درآمد کرتے ہیں۔ کمپنیز کی توقعات کے مطابق تمام امپورٹڈ یونٹس ایک ہی معیار کے ہوتے ہیں۔ لیکن کچھ نہیں ہوتے، لیکن یہ لوکل کار مینوفیکچررز کا مسئلہ نہیں۔ ہم ایئر بیگز کو ٹیسٹ نہیں کر سکتے کہ کون سا ٹھیک ہے اور کون سا خراب ہے۔ ہم زیادہ سے زیادہ یہ کر سکتے ہیں کہ جن بدقسمت صارفین کی گاڑیوں میں خراب ایئر بیگز ہیں، ان کو مفت میں تبدیل کر دیں۔
لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر آپ کے خیالات کیا ہیں؟ کیا آٹو مینوفیکچررز اس پر عمل کریں گے؟
“لاہور ہائی کورٹ نے انجینیئرنگ ڈیولپمنٹ بورڈ (EDB) کو گاڑیوں میں ایئر بیگز انسٹالیشن کے لیے قانون سازی کا کہا ہے۔ البتہ آٹو میکرز کو ابھی حکومت کی طرف سے کوئي قانونی حکم نامہ نہیں ملا۔ پھر بھی ہم نے خبر سنی ہے اور اس حکم کی تعمیل کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔ البتہ ہر گاڑی میں اپنے مختصر نوٹس پر ایئر بیگز لگانا مشکل ہوگا۔ اس لیے مینوفیکچررز کو وقت درکار ہوگا، اور جب ہم ایسا کر لیں گے تو گاڑی کی قیمت بھی بڑھے گی۔”
حقیقت
سب سے پہلے تو آپ کو بتا دیں کہ 20 لاکھ روپے سے زیادہ کی ہر گاڑی میں ایئر بیگز نہیں ہیں، خاص طور پر سوزوکی سوئفٹ میں تو بالکل نہیں۔ سمجھ نہیں آتی کہ ٹویوٹا CEO اور چیئرمین PAMA کس سوئفٹ کی بات کر رہے ہیں۔ پھر قیمتوں میں مزید اضافے کی بات؟ گاڑیوں کی قیمت میں ایئر بیگز کی شمولیت کے بعد اضافہ کرنا عوام کے ساتھ زیادتی ہوگی۔
لاہور ہائی کورٹ کے گاڑیوں میں ایئر بیگز لگانے کے حکم پر CEO ٹویوٹا کے ردعمل پر آپ کی رائے کیا ہے؟ ہمیں نیچے کمنٹس میں بتائیں۔
تبصرے بند ہیں.