ایک اور کم عمر ڈرائیور نے شہری کی جان لے لی
لاہور کے شاہدرہ ٹاؤن میں ایک افسوسناک واقعے میں ایک نوعمر لڑکے نے کار کو موٹرسائیکل سے ٹکرا کر مہلک حادثہ کر دیا، جس کے نتیجے میں ایک شخص جاں بحق اور متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ ڈرائیور کی شناخت حاشر کے نام سے ہوئی ہے، جس کی عمر 13 سے 14 سال کے درمیان بتائی جا رہی ہے۔
پولیس کے مطابق یہ حادثہ شاہدرہ کی مرکزی سڑک پر واقع سنگیت سینما کے قریب پیش آیا۔ حاشر بغیر لائسنس کے گاڑی چلا رہا تھا جب اس نے سب سے پہلے ایک چلتی ہوئی موٹرسائیکل کو ٹکر ماری۔ اس ٹکر کے نتیجے میں وہ گاڑی پر قابو کھو بیٹھا اور گاڑی ایک موٹرسائیکل مکینک کی دکان سے جا ٹکرائی۔ اس کے نتیجے میں وہاں کھڑی کئی موٹرسائیکلیں اور قریبی موجود افراد بھی زد میں آ گئے۔
مقامی رہائشیوں اور عینی شاہدین نے فوری ردعمل دیتے ہوئے کم عمر ڈرائیور کو پولیس کے پہنچنے تک قابو میں رکھا۔ یہ پورا واقعہ قریبی سی سی ٹی وی کیمروں میں ریکارڈ ہو گیا، جس سے حادثے کی سنگینی واضح ہوتی ہے۔ ذیل میں متعلقہ ویڈیوز کی کمپائلیشن دی گئی ہے:
ریسکیو ٹیمیں کچھ ہی دیر میں موقع پر پہنچ گئیں اور زخمیوں و جاں بحق شخص کو نزدیکی اسپتال منتقل کیا۔ پولیس نے تاحال جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت ظاہر نہیں کی ہے۔ حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد دی جا رہی ہے اور ان کی حالت مسلسل نگرانی میں ہے۔
آئی جی پولیس کا بیان
اس واقعے پر ردعمل دیتے ہوئے انسپکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب پولیس نے صوبے بھر میں کم عمر اور بغیر لائسنس ڈرائیوروں کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا ہے۔ آئی جی نے شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کم عمر ڈرائیور سڑکوں پر موجود تمام افراد کی جان کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سیف سٹی کیمرا سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے ایسے کم عمر ڈرائیوروں کی شناخت کریں اور ان کے خلاف کارروائی کریں۔
مزید یہ کہ آئی جی پولیس نے واضح کیا کہ صرف کم عمر ڈرائیور ہی نہیں، بلکہ ان کے والدین یا سرپرستوں کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی کی جائے گی جو انہیں گاڑی چلانے کی اجازت دیتے ہیں۔
بدقسمتی سے یہ واقعہ پہلا نہیں ہے۔ لاہور اور دیگر شہروں میں اس سے پہلے بھی ایسے حادثات پیش آ چکے ہیں جن میں کم عمر ڈرائیوروں نے قیمتی جانوں کا نقصان کیا۔ متعلقہ حکام کی بارہا وارننگز اور کارروائیوں کے باوجود کم عمر ڈرائیونگ کا مسئلہ اب بھی برقرار ہے اور عوامی تحفظ کے لیے سنجیدہ خطرہ ہے۔
کم عمر ڈرائیونگ کو روکنا بچوں اور معاشرے کے لیے کیوں ضروری ہے؟
کم عمر ڈرائیونگ شدید خطرات کی حامل ہوتی ہے کیونکہ نوعمر بچے گاڑی چلانے کے لیے درکار تجربہ، پختگی اور فیصلہ سازی کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ اس کے نتیجے میں سنگین حادثات، چوٹیں اور جانی نقصان ہو سکتا ہے جن کے اثرات زندگی بھر قائم رہ سکتے ہیں۔ حالیہ افسوسناک حادثات کے ردعمل میں حکومت نے سخت قانونی کارروائی کا اعلان کیا ہے، جس میں کم عمر ڈرائیوروں اور دیگر ٹریفک خلاف ورزیوں پر ایف آئی آر درج کرنے کا فیصلہ شامل ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جو نوعمر افراد غیر قانونی طور پر گاڑی چلاتے ہوئے پکڑے جائیں گے، ان پر سنگین قانونی دفعات لگیں گی، جو ان کے ریکارڈ کو خراب اور مستقبل کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں۔
اپنے بچے کے مستقبل کو محفوظ رکھنے کے لیے اسے گاڑی کی اسٹیرنگ سے دور رکھیں جب تک وہ قانونی طور پر اہل اور مکمل تربیت یافتہ نہ ہو جائیں، اور بچوں سے کھل کر بات کریں کہ نوعمر ڈرائیورز کے حقیقی حادثات کے کیا نتائج ہو سکتے ہیں۔ حقیقی واقعات جیسا کہ لاہور میں پیش آیا حادثہ، بچوں کو ان کے اعمال کے حقیقی اثرات سمجھانے میں مدد دے سکتے ہیں۔