40 ممالک جو اپنی گاڑیوں میں آٹومیٹک بریکنگ سسٹم نصب کریں گے
اقوام متحدہ کے مطابق جاپان اور یورپی یونین سمیت 40 ممالک نے کاروں اور ہلکی گاڑیوں میں آٹومیٹک بریکنگ سسٹم کے اضافے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔ البتہ امریکا، بھارت اور چین ان 40 ممالک میں شامل نہیں۔
اقوام متحدہ کی نئی ہدایات کے بعد تمام گاڑیوں میں آٹومیٹک بریکنگ سسٹم بلٹ-اِن فیچر کے طور پر پیش کی جائے گی۔ یہ خصوصیت مختلف سینسرز کی مدد سے کام کرتی ہے جو گاڑی سے کسی راہ گیر یا کسی چیز کے فاصلے کو مسلسل مانیٹر کرتے رہتے ہیں۔ اگر کوئی بھی شخص قریب آتی ہے تو یہ محسوس کرتے ہیں کہ تصادم ہونے والا ہے تو بریکس خودکار طور پر لگ جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ سسٹم تبھی آٹومیٹک بریک لگاتا ہے جب ڈرائیور کے ردعمل دکھانے میں کچھ تاخیر ہوجائے۔ البتہ سیفٹی کو یقینی بنانے اور بارہا آٹو بریکس لگنے سے روکنے کے لیے آٹومیٹک بریکنگ صرف اس وقت کام کرتی ہے جب رفتار 60 کلومیٹر فی گھنٹہ یا اس سے کم ہے۔ بریکنگ سسٹم صرف نئی گاڑیوں میں متعارف کروایا جائے گا۔
اس سے قبل 2016ء میں 20 آٹوموبائل مینوفیکچررز نے نے امریکی حکومت کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے کہ ستمبر 2022ء سے آنے والی گاڑیوں میں آٹومیٹک بریکنگ سسٹم نصب کیا جائے گا۔ البتہ معاہدے کی پیروی تمام آٹومیکرز کے لیے رضاکارانہ رکھی گئی تھی۔ بعد ازاں نیشنل ہائی ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن نے 2017ء میں ایک رپورٹ جاری کی جس میں بتایا گیا کہ 20 میں سے صرف چار آٹومینوفیکچررز بشمول مرسڈیز-بینز، ٹویوٹا، ٹیسلا اور وولوو کے نصف ماڈلز ہیں جو آٹومیٹک بریکنگ سسٹم سے لیس ہیں۔ ایک اور رپورٹ کے مطابق 2019ء میں امریکا میں 28 فیصد گاڑیاں اسٹینڈرڈ کے طور پر اس فیچر سے لیس ہیں جبکہ 36 فیصد میں یہ آپشنل فیچر ہے۔
نان-پرافٹ ادارے سینٹر فار آٹو سیفٹی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر جیسن لیوائن نے امریکی حکومت کی موجودہ پالیسیوں پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے آٹو سیفٹی سیکٹر کے زوال پر تنقید کی کہ جو کبھی عالمی سطح پر رہنما ہوتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے گروپ میں امریکا کی عدم شمولیت موجودہ انتظامیہ میں رہنمائی کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
نئے احکامات پر سب سے پہلے عمل اگلے سال سے جاپان میں متوقع ہے کہ جہاں 2018ء میں 40 لاکھ کاریں اور لائٹ کمرشل گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ یورپی یونین ممکنہ طور پر 2022ء سے ان احکامات کی پیروی کرے گی۔
دریں اثناء، اقوام متحدہ کے اقتصادی کمیشن برائے یورپ (UNECE) کا کہنا ہے کہ تمام شریک ممالک ہر سال اموات کو کم کرنے کے لیے حادثات کو گھٹانے پر زور دے رہے ہیں۔ 2016ء میں یورپی یونین نے سڑکوں پر ہونے والے مختلف حادثات میں 9500 اموات ریکارڈ کی جو ایک خطرناک تعداد ہے۔ یہ صورت حال بریکنگ سسٹم کی مدد سے قابو کی جا سکتی ہے۔ کمیشن نے بالخصوص شہری علاقوں میں کہ جہاں ٹریفک بہت قریب قریب ہوکر چلتا ہے، آٹومیٹک بریکنگ سسٹم کی اہمیت کو نمایاں کیا۔
نیا سسٹم ایسے فیچر کے ساتھ آتا ہے جس میں ڈرائیور کسی بھی موقع پر آٹومیٹک بریکنگ سسٹم کو بند کر سکتا ہے۔
اس حوالے سے اور گاڑیوں کی صنعت کے بارے میں مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔