وزارت صنعت و پیداوار (MOI&P) کی جانب سے الحاج کو مبینہ طور پر گرین فیلڈ اسٹیٹس مل گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی کمپنی پاکستان میں پروٹون کاریں اسمبل کرے گی اور بنائے گی۔
گرین فیلڈ اسٹیٹس کیا ہے:
گرین فیلڈ سرمایہ کاری سے مراد کسی ایسے سرمایہ کار کی جانب سے پاکستان میں گاڑیاں بنانے کے لیے نئی اور آزاد آٹوموٹو اسمبلی اور مینوفیکچرنگ تنصیبات کی تیاری ہے کہ جو پہلے پاکستان میں اسمبل/مینوفیکچر کرنے کا کام نہ کرتا ہو۔
گرین فیلڈ رعایتیں:
1۔ اسمبلی اور مینوفیکچرنگ تنصیبات کی تیاری کے لیے پلانٹ اور مشینری کی ایک مرتبہ کے لیے بغیر ڈیوٹی کے درآمد کی اجازت؛
2۔ CBU شکل میں ایک ہی ویرینٹ کی 100 گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت؛ منصوبے کے آغاز کے بعد ٹیسٹ مارکیٹنگ کے لیے رائج ڈیوٹی پر 50 فیصد رعایت کے ساتھ؛
3۔ گاڑیوں اور LCVs کی تیاری کے لیے پانچ سال تک غیر مقامی پرزوں پر لاگو کسٹمز ڈیوٹی پر 10 فیصد جبکہ مقامی پرزوں پر 25 فیصد رعایت؛
4۔ تین سال کے لیے ٹرکوں، بسوں اور مال بردار گاڑیوں کی تیاری کے لیے تمام پرزوں (مقامی و غیر مقامی دونوں) کی درآمد رائج ڈیوٹی پر، اور
5۔ موٹر سائیکل انڈسٹری کی موجودہ پالیسی کی حکومت کی جانب سے منظوری دی گئی اور FBR نے SRO 939(I)/2013 اور SRO 940(I)/2013 کے ذریعے مطلع کیا۔
قبل ازیں:
ملائیشیا کے آٹو مینوفیکچرر پروٹون نے اگست 2018ء میں کراچی میں ایک مینوفیکچرنگ کی تعمیر کے لیے پاکستان کے الحاج گروپ کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا۔ اپریل 2019ء میں پروٹون اسمبلی پروجیکٹ کے لائسنسنگ اور تکنیکی مدد کے معاہدے کا تبادلہ بھی ہوا تھا۔ پروٹون ہولڈنگز کے CEO ڈاکٹر لی چُن رونگ اور الحاج گروپ کے مینیجنگ ڈائریکٹر بلال خان آفریدی نے اس تقریب میں شرکت کی۔
دستاویزات کے تبادلے کے بعد پروٹون ہولڈنگز اور الحاج آٹوموٹو پرائیوٹ لمیٹڈ کی جانب سے کراچی، پاکستان میں پروٹون گاڑیاں تیار کرنے کے لیے مینوفیکچرنگ سہولیات کی تیاری کے گزشتہ اعلانات دہرائے گئے۔
سنگِ بنیاد کی ایک علامتی تقریب 22 مارچ 2019ء کو ہوئی۔ جس کی صدارت وزیر اعظم ملائیشیا ڈاکٹر مہاتیر محمد اور وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے کی۔
معاہدے کے مطابق الحاج پاکستان میں پروٹون گاڑیوں کا باضابطہ ڈسٹری بیوٹر ہوگا۔ مقامی آٹو مینوفیکچرر کراچی میں 30 ملین ڈالرز کی لاگت سے ایک CKD پلانٹ بھی تیار کرے گا۔ یہ تنصیب جون 2020ء تک پروڈکشن کے لیے تیار ہوگی اور سالانہ 25,000 یونٹس کی گنجائش رکھے گی۔
مینوفیکچرنگ پلانٹ پروٹون کو پاکستان کی ابھرتی ہوئی مارکیٹ تک بہتر رسائی دے گا۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ روزگار کے 2,000 بلاواسطہ اور لوکل وینڈرز جیسے دیگر شعبوں سے 20,000 بالواسطہ مواقع پیدا ہوں گے۔
پروٹون ہولڈنگز DBR ہائی کوم اور چی جیانگ گیلی گروپ کا مشترکہ منصوبہ ہے۔ پروٹون کا قیام 1983ء میں عمل میں آیا تھا اور تب سے یہ 30 لاکھ کاریں فروخت کر چکا ہے۔ کمپنی پہلے ہی دنیا بھر کے 25 ملکوں میں کام کرتی ہے کہ جن میں آسٹریلیا اور سنگاپور بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب الحاج آٹوموٹو پرائیوٹ لمیٹڈ الحاج گروپ کا ماتحت ادارہ ہے جو آٹوموٹو، آئل اینڈ گیس، لاجسٹکس اور اسٹیٹ بزنس میں کاروباری مفادات رکھنے والے اداروں کا ایک مجموعہ ہے۔ الحاج گروپ 2006ء سے مختلف چینی اور کوریائی آٹوموبائل کمپنیوں کے ساتھ تعلق رکھتا ہے اور پاکستان میں آٹوموٹو مصنوعات کی اسمبلی اور تقسیم کا وسیع تجربہ رکھنے کے ساتھ ایک معتبر نام ہے۔
آٹوموٹو ڈیولپمنٹ پالیسی (ADP) 2016-21ء کے بعد متعدد نئی آٹو کمپنیاں پاکستان میں داخل ہوئیں۔ حکومت نے 15 نئے اداروں کو گرین فیلڈ اسٹیٹس سے نوآزا۔
ADP کے تحت گرین فیلڈ اسٹیٹس حاصل کرنے والے 15 اداروں کی فہرست یہ رہی: الفطیم آٹوموٹو پاکستان (پرائیوٹ) لمیٹڈ، سازگار انجینئرنگ ورکس لمیٹڈ، کِیا لکی موٹرز پاکستان لمیٹڈ، فوٹون، JW آٹو پارک (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ریگل آٹو موبائل انڈسٹری (پرائیوٹ) لمیٹڈ، یونائیٹڈ موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ماسٹر موٹرز لمیٹڈ، پاک چائنا موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ہیونڈائی نشاط موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ،خالد مشتاق موٹرز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، ٹاپ سن موٹرز اینڈ انجینئرنگ سروسز (پرائیوٹ) لمیٹڈ، خالد اینڈ خالد ہولڈنگز (پرائیوٹ) لمیٹڈ اور ہان ٹینگ موٹرز کمپنی (پرائیوٹ) لمیٹڈ۔
الحاج اور پروٹون سے کیا توقعات رکھیں:
توقع ہے کہ الحاج ابتدائی مرحلے میں پاکستان میں پروٹون ساگا اور ایکسورا متعارف کروائے گا۔ یہ دونوں کاریں متعدد بار ٹیسٹنگ مراحل سے گزرتے ہوئے دیکھی جا چکی ہیں۔
بین الاقوامی سطح پر ایکسورا ملائیشیا، انڈونیشیا، تھائی لینڈ، سنگاپور، برونائی اور آسٹریلیا میں دستیاب ہے۔ اس نے15 اپریل 2009ء کو آغاز لیا تھا اور اب تک متعدد بار فیس لفٹ بھی لے چکی ہے۔ MPV فرنٹ ویل ڈرائیو گاڑی ہے اور ہونڈا BR-V کی طرح 7 نشستوں کی گنجائش رکھتی ہے۔ یہ دو مختلف انجن اور تین مختلف ٹرانسمیشن آپشنز کے ساتھ آتی ہے۔ جہاں تک انجن کا معاملہ ہے تو یہ 1.6L کیم پرو CPS DOHC 14 انجن اور 1.6L کیم پرو CFE DOHC 14 ٹربو کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ مزید یہ کہ یہ 5-اسپیڈ مینوئل، 4-اسپیڈآٹو اور 6-اسپیڈ CVT آٹومیٹک کے ساتھ آتی ہے۔
مزید یہ کہ عالمی سطح پر ساگا مختلف انجن اور ٹرانسمیشن آپشنز کے ساتھ آتی ہے۔ پاکستان میں دکھائی دینے والی یہ سیڈان ایک 1.3L انجن سے لیس ہے۔ یہ دلچسپی کی بات ہے کہ اس مخصوص سیڈان کی پیداوار پچھلے 30 سال سے جاری ہے۔ اس وقت تیسری جنریشن کی ساگا کمپنی کی جانب سے فروخت کی جا رہی ہے۔
الحاج ملک میں فا کی گاڑیاں بھی فروخت کرتا ہے، اس لیے یہ نیا وینچر بلاشبہ آٹوموبائل مارکیٹ کو تنوّع بخشے گا۔
ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔