اٹلس ہونڈا نے ‏2018-19ء‎ میں موٹر سائیکلوں کی ریکارڈ فروخت کی

0 196

ملک میں موٹر سائیکلیں بنانے والے بڑے اداروں میں سےایک اٹلس ہونڈا نے سال ‏2018-19ء‎ میں موٹر سائیکلوں کی فروخت کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔

پاکستان کی مقامی صنعت میں گاڑیوں کی قیمتیں گزشتہ ایک سال میں بہت بڑھ گئی ہے جس کی وجہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستان روپے کی گھٹتی ہوئی قدر ہے۔ اقتصادی عدم استحکام کی اس حالت نے تمام آٹوموٹو کمپنیوں کو مجبور کیا کہ وہ سال کے دوران کئی بار اپنی گاڑیوں کی قیمتیں بڑھائیں۔ ان اضافوں کے باوجود اٹلس ہونڈا نے مندرجہ بالا عرصے میں 1.135 ملین یونٹس فروخت کرنے کا سنگِ میل عبور کیا۔ واضح رہے کہ پچھلے سال کمپنی نے تاریخ میں پہلی بار ایک ملین کا ہندسہ عبور کیا تھا اور وہ بھی ملک میں معاشی عدم استحکام کے اسی دورانیے میں۔ کوئی منفی اثر مرتب ہوئے بغیر فروخت نے ‏2017-18ء‎ میں 1.08 ملین یونٹس کی فروخت کا گزشتہ ریکارڈ بھی توڑ ڈالا۔ یوں اٹلس ہونڈا نے مسلسل دو سال ایک ملین موٹر سائیکلیں فروخت کرنے کاریکارڈ قائم کیا ہے۔

گرتی ہوئی کرنسی نے آٹوموٹو کمپنیوں کے لیے کوئی راستہ نہیں چھوڑا کہ وہ اپنی آپریشنل لاگت کا بوجھ صارف پر لاد دیں۔ لیکن تمام تر ناموافق حالات کے باوجود اٹلس ہونڈا موٹر سائیکلوں کی طلب مقامی مارکیٹ میں بڑھی چلی گئی۔ موٹر سائیکلیں بنانے والے ادارے کا ہدف ہے کہ وہ ملک میں اپنے ڈیلر نیٹ ورک کو مزید پھیلاتے ہوئے مجموعی مارکیٹ شیئر کو بڑھائے گا۔ مزید یہ کہ کمپنی نے آئندہ سالوں کے لیے بزنس اسٹریٹجی کے مطابق مصنوعت متعارف کروائی ہیں جو صارف کے ساتھ مضبوط تعلق پر بنیاد رکھتی ہیں۔ افراطِ زر کی موجودہ شرح کی وجہ سے صارفین کی قوتِ خرید بہت تیزی سے کم ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے انہیں اپنی ضروریات پوری کرنے کے لیے موٹر سائیکل سے بہتر کچھ نہیں مل رہا۔ گاڑیوں کی قیمتیں 10 لاکھ روپے سے اوپر جا چکی ہیں، جو پاکستان کی بڑی آبادی کی پہنچ سے باہر ہے۔ اس لیے موٹر سائیکل شہریوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا سستا ذریعہ فراہم کرتی ہے اور اٹلس ہونڈا ملک میں سب سے بڑا موٹر سائیکل بنانے والے ادارے کی حیثیت سے اس ضرورت کا پورا فائدہ اٹھا رہا ہے۔ اوبر، کریم، بائیکیا وغیرہ جیسی رائیڈ-ہیلنگ سروسز بھی اس بڑھتی ہوئی فروخت کا سبب ہیں۔

دوسری جانب صنعت کی نمو اپنی کشش کھو چکی ہے جس نے اس عرصے میں 5 فیصد نمو ظاہر کی۔ پچھلے مسلسل تین مواقع پر یہ شرحِ نمو دہرے ہندسے میں تھی۔ واضح رہے کہ صارفن کی قوتِ خرید پچھلے سال متاثر ہئی تھی جس کے بعد صورت حال خراب تر ہوتی چلی گئی۔ ریکارڈ تعداد میں فروخت کے باوجود اٹلس ہونڈا کے منافع میں 31 فیصد کمی آئی جو ظاہر کرتا ہے کہ اخراجات اور آپریشنل لاگت میں اضافہ ہوا ہے۔

اب تک کے لیے اتنا ہی۔ آٹوموٹو صنعت کے دیگر اعداد و شمار کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.