حکومت نے حال ہی میں 1300cc سے زیادہ کا انجن رکھنے والی گاڑیاں خریدنے کے لیے نان-فائلرز پر عائد پابندی اٹھائی ہے۔ البتہ مختلف میڈیا اداروں کی خبروں کے مطابق گو کہ نان-فائلرز کو گاڑیاں خریدنے کی اجازت ہے لیکن اتھارٹیز ان کے ذریعہ آمدنی کی تحقیقات کریں گی۔
مزید بتایا گیا کہ حکومت کسی بھی غیر قانونی معیشت کو پھلنے پھولنے کی اجازت دینے کے موڈ میں نہیں۔ جب بھی کوئی نان-فائلر اپنی گاڑی کو صوبائی موٹر وہیکل اتھارٹی کے پاس رجسٹر کرواتا ہے، تو اس سے ذریعہ آمدنی کا پوچھا جائے گا۔ مزید برآں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) پہلے ہی صوبائی اتھارٹیز کے ساتھ ڈجیٹل روابط قائم کر چکا ہے تاکہ نئی گاڑیوں کی رجسٹریشن پر ان سے ڈیٹا حاصل کیا جائے۔ البتہ ریئل ٹائم ڈیٹا کنکشن کھو جائے یا دستیاب نہ ہو تو FBR متعلقہ معلومات حاصل کردہ دستاویزات کے ذریعے لے گا۔
مزید برآں، حکومت کی جانب سے ملک میں گاڑیوں کی متاثر ہوتی فروخت کو بڑھانے کے لیے نان-فائلرز گاڑیوں کی فروخت کی اجازت دینے کے علاوہ 1700cc اور اس سے زیادہ کی مقامی سطح پر تیار کردہ گاڑیوں پر 10 فیصد FED بھی لگائی ہے۔ اسی لیے ہونڈا اٹلس اور ٹویوٹا IMC نے اپنی گاڑیوں کی قیمتیں بڑھا دی ہیں۔
اس معاملے پر آپ کی رائے کیا ہے، ہمیں نیچے تبصروں میں ضرور آگاہ کیجیے۔