موٹر سائیکلوں کو موٹروے پر جانے کی اجازت ملنے کا امکان

4 258

جب پہلی بار موٹر وے بنائی گئی تھی تو موٹر سائیکل سواروں کو اپنی 500cc یا اس سے زیادہ طاقت کی موٹر سائیکلوں کے ساتھ اس پر سفر کرنے کی اجازت تھی؛ لیکن کچھ ہی عرصے بعد نامعلوم وجوہات کی بناء پر موٹر سائیکلوں کو موٹروے استعمال کرنے سے روک دیا گیا۔ لیکن اب بائیکرز کمیونٹی ایک مرتبہ پھر نیشنل ہائی ویز اور موٹروے پولیس (NHMP) کے ساتھ مذاکرات کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ انہیں موٹروے پر سفر کی اجازت دی جائے۔

دستیاب تفصیلات کے مطابق ہیوی موٹر سائیکل رائیڈرز کے نمائندوں نے NHMP کو ایک تجویز پیش کی ہے کہ وہ انہیں ایک مرتبہ پھر موٹروے استعمال کرنے کی اجازت دے۔ نمائندوں نے تجویز میں کہا ہے کہ بائیکرز موٹروے پر 500cc سے چھوٹی موٹرسائیکلوں سے سفر نہیں کریں گے اور صرف آفیشل نمبر پلیٹ کی حامل موٹر سائیکلیں ہی ان راستوں پر چلیں گی۔

مزید برآں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ موٹروے کے راستوں پر موٹر سائیکل چلانے والوں کے لیے عمر کی حد 21 سال یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے۔ ساتھ ہی ہیوی بائیک کے صارف کو موٹر وے استعمال کرنے سے پہلے اجازت لینا ہوگی۔

موٹر سائیکل سوار اور پیچھے بیٹھا ہوا فرد دونوں ہیلمٹ پہنیں گے اور اگر حد رفتار سے زیادہ تیز چلاتے پائے گئے تو ان پر جرمانہ بھی ہو سکتا ہے اور اتھارٹی کو پورا اختیار حاصل ہوگا کہ وہ موٹر سائیکل سوار کو دیا گیا اجازت نامہ منسوخ کردے۔

اس حوالے سے چند بائیکرز سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں کچھ پیشرفت ہوئی ہے اور بائیکر کمیونٹی کو مستقبل قریب میں اچھی خبر سننے کو مل سکتی ہے۔ موٹروے اتھارٹی کی رائے جاننے کے لیے ہم نے ان سے بھی رابطہ کیا، اور جب وہ باضابطہ بیان دیں گے تو ہم یہاں پیش کردیں گے۔

واضح رہے کہ تقریباً 9 سے 10 سال گزر چکے ہیں جب بائیکرز کو موٹر وے استعمال کرنے کی کھلی اجازت تھی۔ ساتھ ہی یہ بتانا بھی ضروری ہے کہ NHMP نے گزشتہ سال پاک فوج کو بھی اپنی امن ریلی موٹر وے پر کرنے کی اجازت نہیں دی تھی، اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اگر فوج کو اجازت دی گئی تو دوسرے بھی اس کا مطالبہ کریں گے۔

بائیکرز کمیونٹی نے موٹر وے استعمال کرنے کی اجازت نہ ہونے پر NHMP کے خلاف عدالت میں مقدمہ بھی دائر کر رکھا ہے۔

اس بارے میں آپ کی رائے کیا ہے؟ نیچے تبصرے میں بتائیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.