27 اپریل 2018ء پاکستان کے لیے ایک تاریخی دن رہا کیونکہ حکومت نے قومی اسمبلی میں اپنا چھٹا بجٹ پیش کیا۔ مالی سال 2018 -19ء کا بجٹ وزیر خزانہ ڈاکٹر مفتاح اسماعیل نے پیش کیا۔ یہ ایک طویل اجلاس تھا جس میں ڈاکٹر مفتاح نے اپنی تقریر میں کئی شعبوں کے لیے مجوزہ ٹیکس چھوٹ پیش کی جیسا کہ زراعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیے۔ اسی طرح بجٹ 2018-19ء کے لیے حکومت نے آٹوموبائل شعبے کے لیے بھی ٹیکس چھوٹ کی تجویز دی ہے۔
بجٹ 2018-19ء اور فائنانس بل کے مطابق آٹوموبائل شعبے کے لیے مندرجہ ذیل سہولیات تجویز کی گئی ہیں:
- الیکٹرک گاڑیوں کے لیے چارجنگ اسٹیشن 16 فیصد کسٹم ڈیوٹی سے مستثنیٰ
- الیکٹرک گاڑیوں پر 50 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کم کرکے 25 فیصد کرنا اور 15 فیصد RD سے استثنیٰ
- الیکٹرک گاڑیوں کی کٹس کے لیے 50 فیصد کسٹم ڈیوٹی کم کرکے 10 فیصد
- نان-فائلر کو پاکستان میں بننے والی نئی گاڑی یا نئی درآمد شدہ گاڑی خریدنے کی اجازت نہیں ہوگی
- پرانی اور کلاسک گاڑیوں اور جیپوں کی رعایتی درآمد 5,000 ڈالرز کی فکس ڈیوٹی/ٹیکس پر
- آگ بجھانے والی گاڑیوں کی درآمد پر 30 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کم کرکے 10 فیصد
یہ بات قابل ذکر ہے کہ کئی میڈیا اداروں نے خبر دی کہ حکومت نے الیکٹرک کاروں پر کسٹمز ڈیوٹی کم کردی، لیکن یہ خبر مکمل طور پر غلط ہے۔ حکومت نے کسٹمز ڈیوٹی میں کمی اور دیگر استثنیٰ کی صرف تجاویز دی ہیں۔ ji بجٹ پر پارلیمنٹ میں بحث ہوگی اور عین ممکن ہے کہ مجوزہ چھوٹ سرے سے دی ہی نہ جائے – سادہ الفاظ میں پارلیمنٹ انہیں مسترد بھی کر سکتی ہے، لیکن یہ بھی ممکن ہے کہ حکومت یہ چھوٹ دے یا پھر اس میں کچھ تبدیلیاں کی جائیں۔ جیسا کہ اوپر بتایا گیا کہ بجٹ پر پارلیمنٹ میں بحث ہوگی اور ایک مرتبہ حتمی صورت اختیار کرنے کے بعد اسے منظور کیا جائے گا۔
اس خبر کے بعد ہم نے صنعتی ماہرین سے رابطہ کیا جن کے مطابق میڈیا صنعت میں ہیجان برپا کر رہا ہے کہ حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں پر کسٹمز ڈیوٹی کم کردی ہے اور انہیں ریگولیٹری ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا ہے۔ یہ صرف اور صرف تجاویز ہیں، انہوں نے سختی سے کہا۔ الیکٹرک کاروں کی کٹس پر کسٹمز ڈیوٹی میں کمی بھی صرف حکومت کی جانب سے تجویز ہے، ماہرین نے ہمیں بتایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پرانی اور کلاسک گاڑیوں کے حوالے سے تجویز بھی واضح نہیں ہے – یعنی حکومت کے مطابق پرانی گاڑی کی تعریف کیا ہے، کیا 30 سال پرانی گاڑی یا اس سے بھی پرانی؟ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی جانب سے بجٹ کی حتمی منظوری کے بعد ہمیں کوئی واضح تصویر دیکھنے کو ملے گی۔
مندرجہ بالا اقدامات کو دیکھتے ہوئے ایک بات تو واضح ہے کہ حکومت ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے سے سنجیدہ ہے اور بجلی سے چلنے والی گاڑیوں پر ڈیوٹی میں نرمی تجویز کی۔ واضح رہے کہ عالمی سطح پر مختلف ممالک اور حکومتیں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کی طرف جا رہی ہیں تاکہ روایتی ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں پر انحصار کم کریں، جو آلودگی کے بنیادی ذرائع میں سے ایک ہیں۔ مزید برآں، حکومتیں ماحولیاتی تبدیلی اور عالمی حدّت کو روکنے کے لیے بجلی پیدا کرنے کے جدید ذرائع بھی حاصل کرنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
جناب مفتاح نے اپنی بجٹ تقریر میں روایتی ایندھن اور ان پر چلنے والی گاڑیوں پر انحصار کم کرنے کے ارادے بھی ظاہر کیے۔
الیکٹرک گاڑیاں اب نیا عالمی مظہر ہیں؛ یہ بہت تیزی سے روایتی ایندھن پر چلنے والی گاڑیوں کی جگہ لے رہی ہیں۔ پاکستان میں ایک شخص نے پہلے ہی ٹیسلا کار درآمد کرلی ہے جو الیکٹرک گاڑیوں کی مقبولیت ظاہر کرتی ہے۔
مزید یہ کہ اگر کلاسک اور پرانی گاڑیوں کے حوالے سے تجویز منظور کرلی گئی تو یہ پاکستان میں ایک نئی صنعت کو بھی جنم دے گا۔ انتظار کیجیے دیکھتے ہیں کہ حالات کیا رخ لیتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے PakWheels.com کے بلاگ پر آتے رہیے۔