اسمگل شدہ قیمتی گاڑیوں کا عبرتناک انجام

0 318

غیر قانونی نقل و حمل، جسے اسمگلنگ کہا جاتا ہے، ایک بہت بڑا کاروبار ہے۔ اس کے ذریعے بے شمار چیزیں حتی کہ پرتعیش اور مہنگی گاڑیاں بھی ایک ملک سے دوسرے ملک کا سفر کرتی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ہر کروڑوں مالیت کی ہزاروں گاڑیاں ایک خطے سے دوسرے خطے منتقل ہوتی ہیں۔ پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جن کی سرحدیں حساس قرار دی جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ کئی اطراف سے گاڑیوں کی غیر قانونی اسمگلنگ یہاں عام بات ہے۔

یہاں اسمگل کی جانے والی گاڑیاں ان لوگوں کی ملکیت ہیں جو نان کسٹم پیڈ یعنی NCP گاڑیاں چلانے کا خطرہ مول لے سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر اسمگل شدہ اکثر گاڑیوں کے حصے بخرے کردیے جاتے ہیں اور مختلف منڈیوں میں ان کے پرزے مہنگے داموں فروخت کیے جاتے ہیں۔ شاہ سلطان، راولپنڈی سے بلال گنج، لاہور اور  شیر شاہ، کراچی تک یہ کاروبار کھلے عام جاری ہے۔

گو کہ اسمگل شدہ مہنگی گاڑیوں کے بارے میں ہمارا رویہ بہت نرم ہے اور اس کی روک تھام پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی، تاہم دنیا کے کئی ممالک ہم سے مختلف سوچ رکھتے ہیں۔ فلپائن بھی ان ممالک میں ہے شامل جو اسمگل شدہ گاڑیوں کے سخت خلاف ہیں۔ اس کا اندازہ لگانے کے لیے ذیل میں موجود ویڈیو دیکھی جاسکتی ہے جس میں فلپائن کے حکام کی جانب سے اسمگل شدہ گاڑیوں کو عبرت ناک سزا دی جا رہی ہے۔ جی ہاں، انہون نے تمام گاڑیوں کو ایک لائن میں کھڑا کر کے انتہائی بے دردی سے ان پر بلڈوزر چلا دیا اور یوں ان گاڑیوں کے ساتھ ہی ان کے مالکان کے خواب بھی چکنا چور ہوگئے۔

 


ایک لائن میں کھڑی 20 گاڑیوں میں سے زیادہ تر سیڈان طرز کی ہیں۔ جرمن کار ساز  اداروں بشمول مرسیڈیز کے علاوہ جیگوار کی گاڑیاں بھی خاصی نمایاں ہیں۔ لینڈ کروزر، پراڈو اور رینج رُووَر جیسی متعدد SUVs بھی تباہ کی جانے والی گاڑیوں میں شامل ہیں۔ لیکن اس ویڈیو کی سب سے خاص بات، جس نے اسے وائرل بنایا، اس موقع پر فلپائن کے صدر رودریگو دوترتے کی اس ’’گاڑیاں کچلنے کی تقریب‘‘ میں شرکت ہے۔
Philippines NCP Car Crushing (1)
اس طرح کی دو مختلف ویڈیوز موجود ہیں جن میں پرتعیش اور مہنگی گاڑیوں کو تباہ ہوتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ویڈیو دیکھیے اور ہمیں بتائیے کہ اتنی قیمتی گاڑیوں کو کچلتے ہوئے دیکھنا آپ کو کیسا لگا؟

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

Join WhatsApp Channel