#FixIt مہم شروع کرنے والے عالمگیر خان کے خلاف مقدمہ
کراچی میں کوڑے کے ڈھیر اور کھلے گٹر کے نزدیک وزیر اعلی سندھ کی تصویر کشی اور #FixIt تحریر کرنے کی مہم شروع کرنے والے عالمگیر خان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔ اس مہم کا مقصد مقتدر حلقوں کو شہری مسائل کی طرف متوجہ کرنا تھا۔
چند ہفتوں قبل عالمگیر خان نے کھلے گٹر کے نزدیک وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کا خاکہ بنا کر جس مہم کا آغاز کیا، اسے ابلتے ہوئے گٹر اور بدبو پھیلاتی کچرا کنڈیوں سے سخت پریشان عام عوام نے ہاتھوں ہاتھ لیا۔ بغیر ڈھکن گٹر اور کچرا اٹھانے کے ناقص انتظامات کے باعث شہریوں کو نہ صرف ٹریفک مسائل کا سامنا ہے بلکہ کئی حادثات اور بیماریاں پھیلنے کی بھی ایک وجہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بے ہنگم ٹریفک کے باعث کراچی میں سالانہ 400 ارب روپے کا ایندھن ضائع ہوتا ہے
عالمگیر خان نے #FixIt مہم سے متعلق کہا کہ انہیں عوامی مسائل سے غفلت برتنے والی حکومت کو جگانے کے لے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نظر نہیں آیا۔ اس مہم کے نتیجے میں وزیر اعلی سندھ نے کراچی کی بلدیاتی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا اور انہیں دو روز کے اندر اس مسئلہ کو حل کرنے کی ہدایات جاری کیں۔ موصول ہونے والی خبروں کے مطابق اس مسئلے کو دو روز میں حل کرنے کی کوشش تو کی گئی مگر ساتھ ہی عالمگیر خان پر مقدمہ بھی درج کردیا گیا۔
عالمگیر خان نے مقدمے سے متعلق بتایا کہ ان کے والد جناب دلاور خان کو فون کال موصول ہوئی جس پر ایک شخص نے خود کو فروزآباد پولیس اسٹیشن کا انسپکٹر بتاتے ہوئے تھانے حاضر ہونے کا حکم جاری کیا۔ وجہ پوچھنے پر بتایا گیا کہ ان کے خلاف شارع فیصل پر گاڑی کے ایک حادثے میں ملوث ہونے کا الزام ہے۔ عالمگیر خان نے کہا کہ یہ معاملہ وزیر اعلی اور ایک عام شہری کے درمیان ہے اس لیے کسی اور کو اس میں مداخلت کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔
عالمگیر خان یا ان کے والد کے خلاف کسی مقدمے کے اندراج سے متعلق خبر کی تصدیق نہیں ہوسکی۔ البتہ #FixIt مہم کی عوامی مقبولیت نے سندھ حکومت کو مجبور کردیا کہ وہ متعلقہ اداروں کو خواب غفلت سے جگائیں۔ قابل افسوس امر یہ ہے کہ شہری مسائل کی نشاندہی سرکاری اداروں کے بجائے عوام کو کرنا پڑ رہی ہے۔