کم و بیش 5 لاکھ روپے میں دستیاب بہترین گاڑیوں کی فہرست
میں نے 2001 میں اپنی پہلی گاڑی خریدی۔ یہ سوزوکی مہران کا 1992 ماڈل تھا۔ اس کو خریدتے ہوئے میرے ذہن میں اور بھی بہت سی مہنگی گاڑیاں تھیں لیکن میں نے پیسے جمع کرنے میں مزید وقت ضائع کرنا مناسب نہ سمجھا۔ یقین جانیئے! اپنی موٹر سائیکل اور گاڑی چلانے کا لطف ہی اور ہے۔ بہت سے بدقسمت لوگ ایسے ہیں جو مہنگی گاڑیوں کے خواب دیکھتے رہتے ہیں اور سستی گاڑی خریدنے سے بھی محروم رہتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو اچھی سے اچھی گاڑی کی خواہش رکھتے ہیں لیکن اس کے انتظار میں وقت ضائع کرنے کے بجائے اپنے محدود بجٹ میں دستیاب سواری لینا بھی پسند کرتے ہیں اور خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔
بعض اوقات محدود بجٹ میں گاڑی خریدنا مجبوری بھی بن جاتا ہے۔ جیسا کہ لاہور کے ایک نوجوان کے ساتھ ہوا۔ جب اس نوجوان کو روز مرہ امور کے لیے گاڑی کی ضرورت پیش آئی تو اس نے رکشا خرید کر استعمال کرنا شروع کردیا۔ وجہ صرف یہ تھی کہ وہ اس وقت گاڑی خریدنے کی سکت نہ رکھتا تھا تو اس نے رکشا کو گھریلو سواری بنالیا۔ بہرحال، بتانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ چار پہیوں (یا 3 پہیوں) پر چلنے والی سواری اب ضرورت بن چکی ہے۔
اس مضمون میں ہم ان گاڑیوں کے حوالے سے بتائیں گے جو کم و بیش 5 لاکھ روپے میں خریدی جاسکتی ہیں۔ قارئین کی سہولت کے لیے اس مضمون میں پہلے ہیچ بیک (چھوٹی گاڑیوں) کا ذکر ہوگا بعد ازاں سیڈان (ڈگی والی گاڑیوں) کا تذکرہ آئے گا۔
سوزوکی مہران (Suzuki Mehran)
محدود بجٹ میں خریدی جانے والی یہ بہترین گاڑی ہے۔ آپ کو استعمال شدہ سوزوکی مہران 5 لاکھ سے کافی کم قیمت میں مل جائے گی۔ اگر زیادہ استعمال نہ بھی ہوئی ہو اور ماڈل بھی 2010 کے بعد کا ہو تو یہ باآسانی 5 لاکھ روپے میں مل جانی چاہیے۔ اس وقت نئی مہران کی قیمت 6.3 لاکھ روپے ہے۔ پاک ویلز پر استعمال شدہ گاڑیوں کے صفحے پر جائیں تو وہاں 2012-2013 کی مہران پانچ لاکھ روپے میں دستیاب ہے۔ کچھ سال اور پیچھے چلے جائیں تو قیمت بھی اسی اعتبار سے کم ہوتی چلی جائے گی۔ ممکن ہے آپ کو ایسا بھی نظر آئے کہ مہران 2013 کی قیمت اور مہران 2007 دونوں ہی کی قیمت 5 لاکھ روپے ہے۔ لہٰذا گاڑی خریدتے ہوئے اس بات کا خاص خیال رکھیے۔
مزید یہاں پڑھیں: سوزوکی مہران کی “تاریخی” داستان اور بہترین متبادل گاڑیاں
ہیونڈائی سانترو (Hyundai Santro)
پاکستان میں دیوان فاروق موٹرز نے سانترو (Santro) کی دو جنریشنز متعارف کروائی تھیں۔ سانترو میں اول الذکر سوزوکی مہران کے مقابلے زیادہ وسعت ہے۔ لیکن چونکہ طویل عرصے قبل پاکستان میں اس کی تیاری بند ہوچکی ہے اس لیے کسی بھی خرابی کی صورت میں کار ساز ادارہ مدد فراہم نہیں کرے گا اور پرزوں کی عدم دستیابی بھی آپ کو مشکل میں ڈال سکتی ہے۔ اس کے برعکس مہران کے پرزے اب ملک بھر میں دستیاب ہیں۔ حتی کہ عام موٹر سائیکل مکینک بھی اس کے مسائل حل کرنے میں مہارت رکھتے ہیں۔ لیکن سانترو میں جدید ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے جس سے ہمارے مکینک حضرات اب تک نابلد ہیں۔ ہیونڈائی سانترو کا 2005-2007 ماڈل کی اوسط قیمت ساڑھے 4 سے5 لاکھ روپے ہے۔
پاک ویلز کار شیور سے سند یافتہ ہیونڈائی سانترو خریدیں
سوزوکی مہران اور ہیونڈائی سانترو کے علاوہ استعمال شدہ سوزوکی کلٹس (Suzuki Cultus) کا ماڈل 2006-2008 اور ڈائی ہاٹسو کورے (Daihatsu Cuore) کا ماڈل 2005-2007 بھی پانچ لاکھ روپے سے کم میں مل سکتا ہے۔
سوزوکی بلینو (Suzuki Baleno)
اس کا شمار پاکستان میں بہت زیادہ پسند کی جانے والی سوزوکی گاڑیوں میں ہوتا ہے۔ اسے پہلی بار 1998-99 میں یہاں متعارف کروایا گیا اور 2002 میں اس کی پہلی جنریشن کا اختتام ہوا۔ بعد ازاں اس کا نیا انداز (فیس لفٹ) 2002-03 سے سال 2005 تک جاری رہا۔ اسے سی این جی کے ساتھ بھی فروخت کیا جاتا رہا ہے۔ بلینو کی مقبولیت میں اہم کردار اس کے کم حجم اور سوزوکی (Suzuki) پر صارفین کے اعتماد کا رہا ہے۔ بلینو میں متعدد حفاظتی خصوصیات بھی فراہم کی گئیں تھیں۔ پانچ لاکھ روپے یا اس سے بھی کم میں آپ کو بلینو کا نیا انداز (سال 2001 سے 2003 تک کا ماڈل) مل جائے گا۔ معیار کے اعتبار سے بھی بلینو کی شہرت بہت اچھی رہی ہے لیکن استعمال شدہ گاڑی خریدتے ہوئے ضروری ہے کہ آپ انجن اور کاغذات سمیت گاڑی کی تمام اہم چیز وں کی تصدیق کرلیں۔
یہ بھی پڑھیں: استعمال شدہ سوزوکی بلینو 2001 کا تفصیلی معائنہ
ہونڈا سِوک (Honda Civic)
پاکستان میں اگر کسی گاڑی نے ہونڈا (Honda) کا نام روشن کیا ہے تو وہ کوئی اور نہیں بلکہ ہونڈا سِوک ہی ہے۔ اپنے انداز اور منفرد ٹیکنالوجی کی حامل اس گاڑی نے طویل عرصے تک لوگوں کے دلوں پر راج کیا ہے اور آج بھی اس کے شائقین کی بڑی تعداد پاکستان بھر میں موجود ہے۔ اگر آپ بھی لگ بھگ 5 لاکھ روپے میں یہ گاڑی خریدنا چاہتے ہیں تو صاف ستھری ہونڈا سِوک 1995 آپ کو اس بجٹ میں دستیاب ہوگی۔ تھوڑی اور تگ و دو کریں تو خوش قسمتی سے آپ کو چھٹی جنریشن سِوک (1996-2000) بھی کم و بیش اتنی ہی مالیت میں مل سکتی ہے۔ تھوڑی اور پرانی سوک مثلاً جاپانی 1988 سِوک تو وہ آپ کو 3 سے 4 لاکھ روپے میں بھی مل جائے گی۔ عام تاثر یہ ہے کہ سِوک دیگر ہم پلہ گاڑیوں کے مقابلے میں کچھ کمزور ہے۔ اس لیے سِوک کا انتخاب سوچ سمجھ کر کریں اور خریدتے ہوئے گاڑی کی مکمل جانچ کریں۔
ان کے علاوہ بھی بہت سی گاڑیاں ہیں جنہیں آپ 5 لاکھ یا اس سے بھی کم میں خرید سکتے ہیں۔ لہٰذا گاڑی خریدنے میں دیر نہ کریں اور اپنی ضروری اور پسند کے مطابق اچھی گاڑی کا انتخاب کریں۔ اگر آپ پہلی بار گاڑی خرید رہے ہیں تو بہتر ہوگا کہ کسی دوست یا رشتہ دار سے مشورہ کریں جنہیں گاڑیوں سے متعلق اچھی معلومات اور تجربہ ہو۔