اپنے ٹائر کی tread کیسے چیک کریں؟

0 2,091

یہ تحریر ٹائروں کی مجموعی حالت کا اندازہ لگانے کے لیے ٹائر ٹریڈ (tread ) کو ناپنے کے بارے میں ہے۔ ایک عام طریقہ جو دنیا بھر میں اختیار کیا جاتا ہے کہ ایک سکے کے ذریعے ٹریڈ کو ناپا جاتا ہے اور یوں ٹائر کی عمر کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ اس سے کہیں زیادہ بہتر اور قابلِ بھروسہ طریقہ ٹائر ٹریڈ کو ایک گیج (gauge) کے ذریعے ماپنا ہے۔ اس امر کو یقینی بنائیں کہ گیج استعمال سے پہلے صفر پر ہو۔ زیادہ تر ملکوں میں گاڑی تب تک سڑک پر نہیں آ سکتی جب تک کہ ٹریڈ کی پیمائش تقریباً 1.6mm نہ ہو۔ ٹائر تبدیل کرنے کا بہترین تب ہے جب ٹریڈ 2.5 سے 3mm ہو۔ کیونکہ اگر ٹریڈ 3mm سے نیچے چلی جائے تو آپ کی گاڑی کا بریکنگ فاصلہ بڑھ جائے گا۔ 

اگر ٹائر کا پریشر مناسب پریشر سے زیادہ ہو تو ٹائر سائیڈوں کے بجائے بیچ سے زیادہ گھسے گا۔ اس لیے تجویز کیا جاتا ہے کہ پریشر کو بار بار چیک کریں اور اسے مناسب سطح پر رکھیں۔ اس سے آپ کے ٹائروں کی زندگی بھی بڑھے گی اور آپ سڑک پر حادثے سے بھی بچ سکیں گے۔ پھر اگر ٹریڈ کی پیمائش تمام چاروں ٹائروں پر مختلف ہو تو اس کا مطلب ہے کہ ویل الائنمنٹ ٹھیک نہیں ہے۔ ویل الائمنٹ کے ٹھیک ہونے کا بہترین اندازہ ڈرائیونگ کے دوران ہوتا ہے۔ ایسی صورت میں گاڑی دائیں یا بائیں جانب زیادہ کھنچتی ہوئی لگتی ہے۔ اس امر کو یقینی بنائیں کہ ویل الائنمنٹ ٹھیک ہے تاکہ ٹائروں کی حالت کو بہتر رکھا اور زندگی کو بڑھایا جا سکے۔ 

ہر گاڑی کا مالک ٹائروں پر موجود کوڈنگ سے واقف ہوتا ہے۔ یہ کوڈ کارآمد معلومات رکھتے ہیں جو بہت کام آتی ہیں، خاص طور پر نئے ٹائر خریدنے میں۔ ٹائر کے بیرونی دائرے میں موجود کوڈنگ، مثال کے طور پر 155/80R13 کا مطلب ہے کہ ٹائروں کی چوڑائی 155 ہے اور اس کا ظاہری نصف قطر (aspect radial) 80 ہے۔ R13 کا مطلب ہے کہ ٹائر ریڈیل ہے اور یہ 13 کا ڈایامیٹر یعنی نصف قطر رکھتا ہے۔ ایک اور کوڈ جو دیکھا جا سکتا ہے 79T ہے، جس کا مطلب ہے کہ ان ٹائروں پر 79 میل فی گھنٹے سے زیادہ کی رفتار اختیار نہیں کرنی چاہیے۔ 

مزید برآں، ٹائر پر اس زیادہ سے زیادہ وزن کے بارے میں بھی معلومات ہوتی ہے، جو ٹائر اٹھا سکتا ہے۔ ٹائر کوڈ ٹائر کے بننے کی تاریخ ہفتہ اور سال کی صورت میں بتاتا ہے۔ ٹائروں کی زندگی بڑھانے کا ایک اور طریقہ یہ ہے کہ انہیں ہر 10,000 کلومیٹر کے بعد ایک دوسرے کی جگہ لگا دیا جائے۔ اس سے تمام ٹائر یکساں طور پر گھسیں گے۔ اگلے ٹائرز پچھلے ٹائروں کے مقابلے میں زیادہ گھستے ہیں۔ اس کی وجہ ہے کہ اگلے ٹائر موڑ کاٹتے ہیں۔ خاص طور پر گرمیوں میں ٹائروں کی ہوا کم ہو جانے سے بچیں۔ یہ طویل سفر پر ٹائر پھٹنے کا سبب بن سکتا ہے۔ 

آل-ویل اور ریئر-ویل ڈرائیو کاروں کے لیے ٹائروں کو ایک دوسرے سے تبدیل کرنے کا بہترین طریقہ ہے کہ پچھلے ٹائرز آگے لگائیں جائیں اور اسی طرح پچھلے آگے۔ ایسا کرتے ہوئے اگلے ٹائروں کو کراس میں لگائیں۔ یہی تکنیک فرنٹ-ویل-ڈرائیو گاڑیوں کے لیے بھی ہے، البتہ اس میں پچھلے ٹائروں کو کراس میں لگائیں۔ ٹائر پریشر کو ہمیشہ اس مناسب سطح پر رکھیں جو ٹائرز بنانے والوں نے بتائی ہو۔ آپ کو ڈِگی کے اندر یا کار کے b-pillar پر یہ سطح لکھی مل جائے گی۔ ٹائروں کی شیلف لائف عموماً 6 سال ہوتی ہے۔ 

ایسی ہی مزید معلوماتی تحاریر کے لیے آتے رہیے۔ ٹائروں کے حوالے سے اس تحریر سے آپ نے کیا کچھ سیکھا؟ اس بارے میں ہمیں نیچے تبصروں میں بتائیں۔ 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.