DHA لاہور کے داخلی راستوں پر ٹریفک کے بہاؤ کو رواں رکھنے کے لیے ایک بالکل نیا سگنل-فری راستہ تعمیر کرنے کا آغاز ہو چکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق DHA اتھارٹی مندرجہ ذیل علاقوں میں گزرکاہیں (کوریڈورز) تعمیر کرے گی:
والٹن سے DHA میں داخلے تک فلائی اوور، اور اس کے بعد PSO چوک پر ایک انڈر پاس، پھر PSO چوک سے DHA فیز III تک ایک فلائی اوور اور پھر مسجد چوک پر ایک نیا انڈر پاس جس کے ساتھ لالک جان چوک پر مرمت کا کام اور غازی روڈ پر ایک انڈر پاس۔
میری رائے میں یہ قدم بہت زیادہ اہم ہے جیسا DHA اور اردگرد کے علاقوں میں رہنے والے عوام جانتے ہیں کہ DHA لاہور کے داخلی راستے میں کتنی رکاوٹ پیش آتی ہے۔ اس وقت تعمیرات اپنے عروج پر ہیں، لیکن یہ جاننا بھی اہم ہے کہ اتنے بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر بہت زیادہ ٹریفک جام اور سواروں کے لیے مشکلات کا سبب بنتی ہے۔ اس کوریڈور پر آنے والی لاگت اور تکمیل کی تاریخ کا اعلان ابھی نہیں کیا گیا اور نہ ہی متعلقہ حکام نے اس بارے میں بتایا ہے۔
مزید برآں، ٹریفک کے بہاؤ کو برقرار رکھنے کے لیے DHA کے اپنے علاقے میں اٹھائے گئے اقدامات کے علاوہ حکومت پنجاب نے بھی پچھلے ایک سال میں سڑکوں پر ٹریفک کے بہاؤ کو برقرار رکھنے کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے ہیں۔ لاہور میں کہ جہاں موٹر سائیکلوں کی وجہ سے سڑکوں پر رش بہت بڑھ گیا ہے، خاص طور پر ہال روڈ پر، حکومت یہاں اور اردگرد کے علاقوں کے ٹریفک مسائل کو کم کرنے کے لیے ایک کثیر المنزلہ پارکنگ پلازا کی منظوری دے چکی ہے۔
لاہور کے علاوہ راولپنڈی میں بھی ایک نیا پلازا بننے جا رہا ہے جو میونسپل کارپوریشن کی پرانی عمارت میں بنایا جائے گا۔ یہ بلاشبہ راولپنڈی کی سڑکوں پر ٹریفک جام کو کم کرے گا۔ لوگ پارکنگ کی جگہ نہ ہونے کی وجہ سے اپنی گاڑیاں سڑکوں کے کنارے پر پارک کر دیتے ہیں لیکن جب یہ منصوبہ مکمل ہوگا تو انہیں اپنی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو پارک کرنے کے لیے جگہ مل جائے گی۔
کیا آپ کے علاقے یا شہر کو کسی انڈر پاس، فلائی اوور یا پارکنگ پلازا کی سخت ضرورت ہے؟ حکومت اس بارے میں کیا کر رہی ہے؟ ہمیں نیچے تبصرے کے ذریعے ضرور بتائیں۔