ایلون مسک کہتے ہیں کہ 650 کلومیٹر کی الیکٹرک گاڑیاں ٹیسلا کا مستقبل ہیں

0 168

ٹیسلا کے CEO ایلون مسک کہتے ہیں کہ جلد ہی ٹیسلا تقریباً 650 کلومیٹر کی حقیقی ڈرائیونگ رینج رکھنے والی گاڑیاں بنائے گا۔

“وہ وقت دور نہیں جب ہم 400 میل رینج کی کاریں رکھیں گے،” ایلون مسک نےماؤنٹین ویو، کیلیفورنیا میں منعقدہ ٹیسلا کی سالانہ شیئر ہولڈرز میٹنگ کے دوران کہا۔

ایک طویل رینج والی گاڑی الیکٹرک گاڑیوں (EVs) چلانے والے تمام ڈرائیورز کے لیے ضروری تو نہیں؛ آسٹریلیا میں روزانہ کا اوسط سفر صرف 40 کلومیٹر ہے۔ البتہ EVs کےمخالفین عام ایندھن پر چلنے والی گاڑیوں کے مقابلے میں EVs کی چھوٹی رینج کو تضحیک کا نشانہ بناتے ہیں۔

بلاشبہ طویل ڈرائیونگ رینج کا بھی اپنا مزا ہے، خاص طور پر آسٹریلیا میں کہ جہاں لوگوں کو بسا اوقات شہروں اور قصبوں کے درمیان نسبتاً طویل سفر کرنا پڑتا ہے۔ یہ ڈرائیورز بڑی بیٹریوں کی ضرورت سے نمٹنے کے خواہشمند ہیں۔ لوگ اب بھی نئی توانائی سے بچت کے حوالے سے خود کو ہم آہنگ کر رہے ہیں اور اس تصور کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں بیٹریوں کی بھاری قیمت، وِنڈ اور سولر محض ایک مرتبہ کی قیمت ہیں۔ رننگ کی لاگت کہیں کم ہے اور کہیں زیادہ آسان ہے۔

اب تک ٹیسلا کی سب سے زیادہ فاصلے والی کار لانگ رینج ماڈل S الیکٹرک سیڈان ہے۔ یہ سیڈان 370 میل (یا 595 کلومیٹر) کی حقیقی ڈرائیونگ رینج رکھتی ہے جو آسٹریلیا میں NEDC کے مقابلے میں نسبتاً زیادہ درست امریکی EPA ریٹنگ رکھتی ہے کہ جو LR ماڈل S کی رینج 660 کلومیٹر ظاہر کرتی ہے۔ یہ رینج اپریل میں ماڈل S اور X گاڑیوں کی رینج میں الیکٹرک وہیکل کمپنی کی جانب سے 10 فیصد اضافے کے بعد حاصل کی گئی۔ اس کا سہرا ایک اپگریڈ شدہ ڈرائیور ٹرین کو جاتا ہے جو ایک بہتر ماڈل 3 ریئر ویل ڈرائیو یونٹ استعمال کر رہی ہے۔

اس حقیقت کے باوجود ایلون مسک نے یہ ظاہر نہیں کیا کہ کس ماڈل میں زیادہ طویل ڈرائیونگ رینج دستیاب ہوگی، سمجھا جا سکتا ہے کہ یہ اس ادارے کے پریمیم ماڈل S میں ہوگی۔ مقابلے میں ماڈل X اپنے زیادہ وزن اور ناقص ایروڈائنامکس کی وجہ سے ہمیشہ نسبتاً کم ڈرائیونگ پیش کرتا ہے۔

ماڈل Y کی پیداوار کے لیے مقام کے طور پر فرمونٹ کی تصدیق کی گئی تھی۔ پہلی سہ ماہی کی آمدنی ظاہر کرتے ہوئے مسک نے اعلان کیا تھا کہ فرمونٹ یا نیواڈا کے درمیان مقابلہ ہوگا۔ ماڈل Y کی ٹائم لائن پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ “ہم اگلے سال کے آخر تک بڑے پیمانے پر پیداوار شروع کرنے کی توقع لگائے بیٹھے ہیں۔” جس کے بعد انہوں نے کہا کہ داخلی طور پر ٹیسلا اس سے بھی جلدی پیداوار شروع کرنے کا ہدف رکھتا تھا۔

انہوں نے پھر زور دیا کہ پک اپ ٹرک کی رونمائی 2019ء کے موسم گرما کے خاتمے پر ہوگی۔ الیکٹرک سیمی ٹرک کی پیداوار 2020ء کے اختتام تک طے کی گئی ہے، البتہ اصل میں اس کو رواں سال دستیاب ہونا تھا۔

مسلک نے 22 اپریل کو پالو آلٹو، کیلیفورنیا میں ٹیسلا کے آٹونمی ڈے کیے گئے تبصرے کی بھی وضاحت کی کہ جہاں انہوں نے “مکمل سیلف ڈرائیونگ کمپیوٹر، ہارڈویئر اور تمام لوازمات کے ساتھ دس لاکھ گاڑیاں پر مشتمل” ایک خود مختار “روبو-ٹیکسی” نیٹ ورک تخلیق کرنے کے منصوبوں پر بات کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کا انحصار پروگرام پر دستخط کرنے والے مالکان اور قانون سازوں کی منظوری پر ہوگا۔

CEO کے مطابق ٹیسلا کے پاس اگلے سال کے لیے “سیلف ڈرائیونگ کی صلاحیت رکھنے والی دس لاکھ کاریں ” ہیں، البتہ انہیں قواعد و ضوابط کی منظوری درکار ہوگی۔

سیلف ڈرائیونگ کے شعبے میں ٹیسلا کو برتری حاصل ہے، بالخصوص یہ کہ وہ حقیقی دنیا کی لاکھوں ڈرائیوز کی بنیاد پر بڑے پیمانے پر ڈیٹا پہلے ہی اپنے پاس رکھتا ہے۔

مسک پہلے اشارہ کر چکے تھے کہ سیلف ڈرائیونگ کے شعبے میں ٹیسلا کی برتری یہ ہے کہ وہ پہلے ہی لاکھوں حقیقی دنیا کی ڈرائیوز کی بنیاد پر بہت بڑا ڈیٹا پہلے ہی رکھتا ہے۔

مسک کے مطابق “بنیادی طور پر یہ مالی طور پر بے وقوفانہ فیصلہ ہوگا کہ ایک الیکٹرک کار کے علاوہ کچھ اور خریدا جائے کہ جسے مکمل خود مختاری پر اپگریڈ کیا جا سکتا ہے۔” بلاشبہ دنیا ایک زیادہ خودکار مستقبل کی جانب بڑھ رہی ہے، جس میں زیادہ پیچیدہ ٹیکنالوجی ترقی ہوگی۔ وہ کہتے ہیں کہ “اگر آپ گیسولین کار خریدتے ہیں جو سیلف ڈرائیونگ نہیں ہے، تو یہ ایک گھوڑا چلانے اور فلپ فون استعمال کرنے جیسا ہے۔”

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.