پاکستانی طلبہ کی بنائی گئی توانائی مؤثر گاڑیاں شیل ایکو-میراتھون ایشیا 2019ء میں حصہ لیں گی

0 218

شیل ہر سال اپنی عالمی ‘Make the Future Live’ پروگرام کے تحت ایکو-میراتھون مقابلے کا انتظام کرتا ہے۔ اس سال پاکستان سے درجن بھر ٹیمیں اس عالمی مقابلے میں حصہ لیں گی۔

شیل ایکو-میراتھون ایشیا اگلے مہینے ملائیشیائی دارالحکومت کوالالمپور میں ہو رہی ہے، جہاں ایشیا کے علاوہ مشرق وسطیٰ بھر سے بھی 100 سے زیادہ ٹیمیں شرکت کریں گی اور ان کی کسٹم جدید اور توانائی مؤثر خیالات کے ساتھ بنی کاریں مدمقابل ہوں گی۔ پاکستان سے کئی ٹیموں کی کامیابی شرکت کا جشن منانے کے لیے شیل پاکستان نے تمام کوالیفائیڈ ٹیموں کے لیے ایک یادگار تقریب کا انعقاد کیا۔

اپنے افتتاحی کلمات میں شیل پاکستان کے ایکسٹرنل ریلیشنز مینیجر حبیب حیدر نے تمام مہمانوں کا خیرمقدم کیا اور طلبہ کو ملائیشیا میں ہونے والی 10 ویں سالانہ ایکو-میراتھون کے لیے کامیابی سے کوالیفائی کرنے پر مبارکباد پیش کی ۔ ان کے افتتاحی کلمات کچھ یوں تھے:

“پاکستان کے طلبہ کی ٹیمیں 2010ء سے شیل ایکو-میراتھون میں بخوبی حصہ لے رہی ہیں۔ ہم ان نوجوان اور باصلاحیت ٹیموں کے سفر کا حصہ بننے پر فخر محسوس کرتے ہیں۔ ہمارے ملک کے نوجوان قوم کی ترقی میں مدد اور عالمی پلیٹ فارموں پر تسلیم کیے جانے کی صلاحیت سے لیس ہیں۔ آئندہ نسلوں کے لیے توانائی کے شعبے میں آج آنے والی تبدیلیوں کا حصہ بننا بہت اہم ہے۔ اس سال ہم پاکستان کی بین الاقوامی مقابلے میں نمائند گی دیکھنے کی امید رکھتے ہیں۔ مقابلے کے لیے تمام ٹیموں کے لیے نیک خواہشات۔”

یہ ایونٹ نہ صرف طلبہ کی بنی ہوئی کاروں کو سامنے لاتا ہے بلکہ انہیں اپنے سفر کو بیان کرنے کا موقع بھی فراہم کرتا ہے۔ ٹیم اراکین اپنے سفر کے آغاز سے اب تک کے قیمتی لمحات سامنے لاتے ہیں جیسا کہ ٹیم کے نام سے لے کر ابتدائی مرحلے میں کامیاب کوالیفکیشن اور اپنی گاڑیوں کے بارے میں جدید خیالات سامنے لا نے تک۔

اپنی ٹیموں کو سپورٹ کرنے کے لیے ہر طالب علم کے ساتھ اس کی یونیورسٹی کے فیکلٹی ممبرز تھے۔ آٹھ کوالیفائیڈ ٹیموں میں سے چھ کا تعلق شمالی پاکستان سے ہے، جن میں شامل ہیں:

  • میک دی ٹیک – ایئر یونیورسٹی
  • ٹیم اربن اور ہیمرہیڈ ARC – غلام اسحٰق خان انسٹیٹیوٹ آف انجینیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (GIKI)
  • NUSTAG اور NUST ایکوموٹِو – نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی (NUST)
  • PIEAS ایکوموٹِو – پاکستان انسٹیٹیوٹ آف انجینیئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز (PIEAS)

شو کیس ایونٹ میں ان یونیورسٹیز کی پانچ گاڑیاں شامل رہیں جنہیں مکمل جانچ کے بعد، کسٹمز کی جانب سے کلیئر کردیا گیا اور وہ اگلے مہینے کے مقابلے کے لیے ملائیشیا جانے کے لیے تیار ہیں۔

ایونٹ کا خیال سادہ سا ہے کہ کون سی گاڑی سب سے کم توانائی خرچ کرکے سب سے زیادہ فاصلہ طے کر سکتی ہے۔ گزشتہ سال گزشتہ سال تھائی لینڈ کے پنجاوِدھیا ٹیکنالوجیکل کالج کی گاڑی پنجاوِدھیا نے صرف ایک لیٹر ایندھن کے ساتھ 2,341 کلومیٹرز کا غیر معمولی فاصلہ طے کیا تھا۔ امید ہے کہ اس مرتبہ یہ ہماری گاڑیوں میں سے ایک ہوگی اور ساتھ ہی ہماری نیک خواہشات پاکستانی ٹیموں کے لیے ہیں۔

ہماری طرف سے اتناہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.