وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (FPCCI) نے پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ مختصر مدتی فیصلے ملک کی سکڑتی ہوئی معیشت کو مزید مشکلات سے دوچار کریں گے۔
نگران حکومت کی جانب سے پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کو ملک بھر سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نہ صرف عام مسافر بلکہ تجارتی اتحاد بھی پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف حکومت پر تنقید کر رہے ہیں اور یہ اضافہ واپس نہ لینے پر شٹر ڈاؤن ہڑتال کی دھمکی دی ہے۔ اور اب صنعتوں کے ایک اور اسٹیک ہولڈر وفاق ایوان ہائے صنعت و تجارت (FPCCI) نے قیمتوں میں تبدیلی پر اپنی تشویش ظاہر کردی ہے۔
ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے FPCCI کے نائب صدر جناب طارق حلیم نے کہا کہ بہتر ہوگا کہ حکومت جون میں طے شدہ قیمتوں کو برقرار رکھے اور اسے درآمد کے وقت پیٹرولیئم مصنوعات پر ٹیکس کم کرکے عوام کو سہولت دینی چاہیے۔
حکومت نے آمدنی حاصل کرنے اور اپنے خسارے کو کم کرنے کا آسان طریقہ پا لیا ہے اور بلاشبہ یہ مختصر مدتی فیصلے ملک کی مجموعی معیشت کو مزید بے حال کردیں گے، انہوں نے مزید کہا۔
حلیم نے کہا کہ اس سے پیٹرولیئم مصنوعات کی اسمگلنگ میں بھی اضافہ ہوگا۔
صدر لسبیلہ ایوان ہائے صنعت و تجارت (LCCI) جناب یعقوب کریم نے بھی قیمتوں میں اضافے پر تنقید کی اور سپریم کورٹ سے کوئی قدم اٹھانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتیں چار سالوں میں اپنی بلند ترین سطح پر ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے آتے رہیے۔