نئے سال شروع ہوتے ہی ملک بھر میں مہنگائی کا جن ایک بار پھر بے قابو ہوتا نظر آ رہا ہے۔ جیسا کہ ہم نے گزشتہ ماہ قارئین کو خبردار کیا تھا حکومت نے بالکل ویسا ہی اقدام اٹھاتے ہوئے یکم جنوری سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے پیچھے روپے کی گرتی ہوئی ساکھ کار فرما ہے۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت بھی 2 ڈالر فی بیرل بڑھ چکی ہے جس کے بعد پاکستان میں بھی تیل مہنگا ہونے کی پیش گوئی کی جا رہی تھی۔
وزیر اعظم جناب شاہد خاقان عباسی نے اتوار کے روز اوگرا کی سفارشات کو منظور کرتے ہوئے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے حکم نامے پر دستخط کر دیے۔ تازہ ترین اضافے کے بعد ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی تازہ ترین (فی لیٹر) قیمتیں یہ ہیں:
- پیٹرول: پرانی قیمت: 77.47 روپے؛ اضافہ: 4 روپے؛ نئی قیمت: 81.53 روپے
- ہائی اسپیڈ ڈیزل: پرانی قیمت: 85.95 روپے؛ اضافہ 3.96 روپے؛ نئی قیمت: 89.91 روپے
- لائٹ اسپیڈ ڈیزل: پرانی قیمت: 52.12 روپے؛ اضافہ: 6.25 روپے؛ نئی قیمت: 58.37 روپے
- مٹی کا تیل: پرانی قیمت: 57.58 روپے؛ اضافہ: 6.79 روپے؛ نئی قیمت: 62.30 روپے
وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل کے مطابق قیمتوں میں اضافہ کی وجہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں اضافہ ہے۔ ان کے مطابق پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت اب بھی دیگر ممالک بشمول بھارت، بنگلا دیش اور ترکی سے بہت کم ہے۔
مزید برآں، تیل کی قیمت میں اضافے کے علاوہ، گاڑیاں بنانے والے مقامی اداروں ٹویوٹا اور پاک سوزوکی نے بھی اپنی گاڑیوں کی قیمت میں اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ الحاج فا موٹرز کی جانب سے بھی گاڑیوں کی قیمتوں میں 50 ہزار روپے بڑھا دیے گئے ہیں۔ ماہرین کے خیال میں ہونڈا پاکستان بھی اپنی گاڑیوں کی قیمتیں بڑھانے پر غور کر رہا ہے۔
اس حوالے سے اپنی آرا ہم تک بذریعہ تبصرہ ضرور پہنچائیں۔