حکومت کی جانب سے نیلامی کی بارہا کوششیں ناکام

0 262

سرکاری لگژری گاڑیوں کی نیلامی کے لیے حکومت نے سادگی مہم اپنے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام رہی کیونکہ 7 کوششوں کے بعد بھی 24 لگژری گاڑیاں فروخت نہیں ہوپائیں۔

تحریکِ انصاف کی حکومت نے گزشتہ سال وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی سادگی مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے متعددہ محکمہ جات کی سرکاری گاڑیاں نیلام کرنے کا اعلان کیا تھا۔ پہلی نیلامی 17 ستمبر 2018ء کو ہوئی تھی کہ جس میں 49 گاڑیاں پیش کی گئی تھیں۔ البتہ ان گاڑیوں کی نیلامی کا فیصلہ اپنے بنیادی اہداف بھی حاصل نہیں کر پایا کیونکہ صرف 25 گاڑیاں ہی سب سے زیادہ بولی لگانےوالے افراد کو فروخت کی گئیں۔ حکومت نے ان گاڑیوں کو نیلام کرنے کی 7 کوششیں کیں لیکن سب بیکار گئیں۔ کل 24 میں سے فروخت نہ ہونے والی 20 گاڑیاں ہائی-سکیورٹی پروٹیکشن کی حامل ہے جو انہیں خریداروں کے لیے مہنگا بناتی ہے اور حکومت کو ان کی کم بولی ملی ہے۔ نتیجتاً FBR نے بالآخر بقیہ گاڑیوں کو وزیر اعظم ہاؤس اور دیگر محکموں اور وزارتوں میں واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

سادگی مہم بنیادی طور پر بجٹ خسارے سے نمٹنے کے لیے متعارف کروائی گئی تھی۔ موجودہ خسارہ اس وقت تاریخ کے بلند ترین مقام کی طرف جا رہا ہے۔ جبکہ اس ضمن میں حکومت کی بیشتر کوششیں اب تک ناکام ہوئی ہیں۔ گزشتہ چھ ماہ میں ان گاڑیوں کی نیلامی کے لیے مضبوط اقدامات اٹھائے گئے تھے لیکن ان میں سے صرف آدھی ہی فروخت ہو سکیں۔ FBR کے تحریری جواب کے مطابق کم قیمت پر نیلام کر دینے کے بجائے اب یہ گاڑیاں ایک مرتبہ متعلقہ محکموں میں واپس جانے کے بعد غیر ملکی وفود کی آمد کی صورت میں سرکاری طور پر استعمال ہو سکتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کل 49 گاڑیاں وزیر اعظم کی ہدایت پر SRO 450 (1) 2001 کے مطابق نیلامی کے لیے FBR کے ماڈل کسٹمز کلیکٹوریٹ کے حوالے کی گئی تھیں۔ ان 49 گاڑیوں کی متعدد وزارتوں/محکمہ جات کو تقسیم کچھ یوں ہوئی ہے:

وزیر اعظم ہاؤس (03)

وزارت امورِ خارجہ (09)

کابینہ ڈویژن (27)

انٹیلی جینس بیورو (10)

مزید برآں، ایک اور تجویز زیرِ غور ہے کہ ان گاڑیوں کی نیلامی کی آخری کوشش کے طور پر انہیں لاہور اور کراچی کی زیادہ بڑی آٹوموبائل مارکیٹوں میں منتقل کردیا جائے۔ لاہور اور کراچی میں ممکنہ خریداروں کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے ان گاڑیوں کی نیلامی کے لیے معقول بولی لگنے کے امکانات زیادہ ہیں۔ دوسری جانب ان گاڑیوں کی طے شدہ قیمت میں حکومت مزید کوئی کمی نہیں کرنا چاہتی۔ بلکہ کم قیمت پر دینے کے بجائے یہ گاڑیاں متعلقہ محکموں کو واپس کردی جائیں گی۔ نیلامی کا حصہ بننے والی ان لگژری گاڑیوں کی فہرست میں دنیا کے پریمیم ترین آٹوموبائل برانڈز کی گاڑیاں شامل ہیں۔ فہرست میں بڑے پیمانے پر بلٹ پروف گاڑیاں بھی شامل ہیں۔ ان میں سے چند کا حوالہ ذیل میں دیا گیا ہے:

BMW 760Li 2014

مرسڈیز-بینز مے بیک S600 2016

مرسڈیز-بینز S500 2005

مرسڈیز-بینز S600 2005

مرسڈیز-بینز لیموزین 2005

ٹویوٹا لینڈ کروزر 2008، 2015

لگژری جیپ 2005

مرسڈیز-بینز جیپ 2005

BMW X5 2016

مرسڈیز-بینز S300

لیکسس جیپ 2006

مٹسوبشی پجیرو 2004، 2006

ہماری طرف سے اتنا ہی، آٹوموبائل انڈسٹری کی مزید ایسی ہی خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.