نگران حکومت نے مسلسل دو مرتبہ پیٹرولیئم قیمتوں میں اضافہ کرنے کے بعد تاجروں کی جانب سے شٹر ڈاؤن کے انتباہ اور مقامی صارفین و دیگر اسٹیک ہولڈرز کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنے کے بعد بالآخر قیمتوں میں کمی کردی ہے۔
نئی قیمتیں کچھ یوں ہیں؛
نئی قیمتیں | پرانی قیمتیں | فرق | |
پیٹرول | 95.24 روپے | 99.50 روپے | 4.26 روپے |
ہائی-اسپیڈ ڈیزل | 112.94 روپے | 119.31 روپے | 6.37 روپے |
مٹی کا تیل | 83.96 روپے | 87.70 روپے | 3.74 روپے |
لائٹ-اسپیڈ ڈیزل | 75.37 روپے | 80.1 روپے | 5.54 روپے |
وزارت خزانہ نے پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن ہفتہ 7 جولائی 2018ء کو جاری کیا۔ ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر توانائی سید علی ظفر نے کہا کہ نگران حکومت عوام کو درپیش مسائل سے آگاہ ہے اور مالی رکاوٹوں کے باوجود قیمتوں میں کمی کر رہی ہے۔
ہمیں امید ہے کہ یہ قدم عوام اور مجموعی طور پر ملک کی معیشت کے لیے سیر حاصل ثابت ہوگا، جو اس وقت اچھی حالت میں نہیں ہے، انہوں نے کہا۔
مزید برآں، انہوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ موٹر اسپرٹ اور مٹی کے تیل پر سیلز ٹیکس 17 سے گھٹا کر 12 فیصد کردیا گیا ہے۔ مزید برآں، ہائی-اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس 31 فیصد سے گھٹا کر 24 فیصد کردیا گیا ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ نے پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافے پر سوموٹو ایکشن لیا تھا اور متعلقہ اداروں کو حکم دیا تھا کہ وہ پیٹرولیئم مصنوعات پر ٹیکسوں اور ان کی قیمتوں میں جتنی ممکن ہو کمی کے لیے ایک جامع منصوبہ ترتیب دیں۔ یہ حالیہ کمی سپریم کورٹ کے سوموٹو نوٹس کو تسلیم کرتے ہوئے کی گئی ہے۔
ابھی تک کے لیے اتنا ہی، اپنی آراء نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔