ٹریفک حادثات کو کم کرنے کے لیے سٹی ٹریفک پولیس لاہور نے گاڑیوں میں HID لائٹوں کے استعمال کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کیپٹن (ر)لیاقت علی ملک نے، جو چیف ٹریفک آفیسر (CTO) لاہور ہیں، گاڑیوں میں HID لائٹوں کے استعمال کو غیر قانونی قرار دے دیا ہے کیونکہ یہ تیز روشنی ہونے کی وجہ سے نظر کے مسائل پیدا کرتی ہیں۔ قانون کی خلاف ورزی کرنے والے فرد کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
High-intensity discharge یعنی HID لائٹیں طویل عرصے میں شہر میں سڑکیں استعمال کرنے والے افراد کے لیے ایک مصیبت بنی ہوئی ہیں۔ HID لائٹیں روایتی ہیڈلائٹس سے دو سے تین گنا زیادہ روشن ہوتی ہیں۔ یہ ہیڈلائن مخالف سمت سے آنے والے ڈرائیوروں کے لیے باآسانی مصیبت کھڑی کر سکتی ہیں اور اسے لمحے بھر کے لیے اندھا بنا سکتی ہیں۔ گو کہ HIDs ڈرائیور کو سڑک پر زیادہ واضح طور پر دکھائی دینے میں مدد دیتی ہیں لیکن اس سے خارج ہونے والی تیز روشنی سامنے والوں کے لیے خطرہ ہے۔ اس لیے ان مسائل کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور عوام کے مطالبے پر سٹی ٹریفک پولیس لاہور نے اسے استعمال کرنے والوں کے لیے قانونی کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اگر آپ لاہور کے رہائشی ہیں اور اپنی گاڑی میں HIDs استعمال کرتے ہیں تو وقت آ چکا ہے کہ انہیں نکلوا دیں ورنہ پولیس آپ کا انتظام خود کرے گی۔ ٹریفک قوانین کی پیروی اور سڑک پر موجود دوسرے لوگوں کے تحفظ کو ہرگز نہ بھولیں۔
ہماری طرف سے اتنا ہی۔ مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔