ہیونڈائی-نشاط نے پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری شروع کردی

0 193

ہیونڈائی نشاط موٹر پرائیوٹ لمیٹڈ (HNMPL) نے فیصل آباد کے کارخانے میں ہیونڈائی پورٹر H-100 پک اپ کی تیاری شروع کردی ہے۔ ہیونڈائی کا یہ کارخانہ پوری طرح فعال ہوچکا ہے اور ابتدائی مرحلے میں یہاں 15 ہزار گاڑیاں سالانہ تیار کی جاسکتی ہیں۔ ہیونڈائی-نشاط کی شراکت داری کی بنیاد دسمبر 2017 میں رکھی گئی تھی اور اب اب دو سال ان کے کارخانے نے پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری شروع کردی ہے۔ یوں H-100 وہ پہلی گاڑی ہوگی جسے ’’پاکستان میں تیار کردہ‘‘ ہونے کا اعزاز حاصل ہوگیا ہے۔ امید کی جا رہی ہے کہ مستقبل قریب میں یہ ادارہ H-100 پک اپ کے علاوہ دیگر گاڑیاں بھی متعارف کروائے گا۔

شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ہیونڈائی کی آمد سے یہاں قائم ’بگ تھری‘ کی اجارہ داری توڑنے میں مدد ملے گی۔ یاد رہے کہ تین جاپانی ادارے سوزوکی، ٹویوٹا اور ہونڈا طویل عرصے سے پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری اور فروخت کر رہے ہیں۔

ہیونڈائی-نشاط کے چیف آپریٹنگ آفیسر تاتسویا ساتو نے کہا کہ ہیونڈائی پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری شروع پر بہت فخر محسوس کر رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کارخانے کی تکمیل کے بعد ہیونڈائی یہاں اپنی عالمی شہرت یافتہ گاڑیاں متعارف کروانے کا ارادہ رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہیونڈائی پاکستان میں ایک قدیم میراث رکھتا ہے اور ہماری نئی گاڑیاں پاکستانیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنائیں گی۔

ہیونڈائی-نشاط موٹرز پاکستان میں تین مسافر گاڑیوں کی پیشکش کا ارادہ رکھتا ہے۔ ان گاڑیوں کی آمد ہر چھ ماہ میں متوقع ہے جس کا آغاز جون سے ہوگا۔ گاڑیوں کے شعبے کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ابتدا میں ہیونڈائی-نشاط موٹرز فیصل آباد کے کارخانے میں یومیہ صرف ایک شفٹ میں کام کرے گا اور 20 سے 25 گاڑیاں تیاری کی جائیں گی۔ اگر یومیہ دو شفٹس کی جائیں تو یہ کارخانہ بآسانی 50 گاڑیاں بھی تیار کر سکتا ہے۔ یاد رہے کہ گاڑیوں کی تیاری کا تمام تر انحصار مانگ پر ہے اور مستقبل میں اضافی مانگ کی صورت میں ہیونڈائی-نشاط موٹرز اپنے کارخانے میں یومیہ دو شفٹیں بھی چلا سکتا ہے۔

ہیونڈائی H-100 کے ساتھ 4 سال یا ایک لاکھ کلومیٹر کی وارنٹی دی جارہی ہے۔ فی الوقت پاکستان بھر میں ہیونڈائی کے 11 ڈیلرشپ اسٹور موجود ہیں جہاں نئی H-100 پک اپس کی بکنگ شروع کردی گئی ہے۔ تین پاکستانی بینکوں میزان بینک، ایم سی بی بینک اور بینک آف پنجاب کے تعاون سے بھی ہیونڈائی مناسب اور آسان اقساط میں گاڑیوں فراہم کر رہا ہے۔

ہیونڈائی-نشاط موٹرز سمیت گاڑیاں بنانے والے دیگر ادارے بشمول کیا موٹرز نے گاڑیوں کے شعبے میں ایک ایسے وقت میں قدم رکھا ہے کہ جب صورتحال بہت زیادہ حوصلہ افزا نہیں ہے۔ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی، حکومت کی جانب سے ٹیکس میں اضافہ اور مقامی سطح پر تیاری کے لیے درآمدی پرزوں پر بہت زیادہ انحصار دگرگوں حالات کی بنیادی وجہ رہا ہے۔ اس کا اندازہ پاما کے جاری کردہ اعداد و شمار سے لگایا جاسکتا ہے جن کے مطابق دسمبر 2018 کے مقابلے میں دسمبر 2019 میں گاڑیوں کی فروخت 38 فیصد کم رہی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.