پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی اور حادثات اپنے عروج پر ہیں۔ خبروں کے مقامی چینل کے مطابق 2018ء کے محض ابتدائی چار ماہ میں لاہور میں 25 ہزار سے زیادہ حادثات کی اطلاع دی گئی۔ ان میں سے 130 حادثات میں اموات واقع ہوئیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ موٹر سائیکل چلانے والے 16 ہزار سے زیادہ ٹریفک حادثات میں ملوث رہے۔ زیادہ تر ٹریفک حادثات غلط طریقے سے لین تبدیل کرتے اور یو ٹرن لیتے ہوئے پیش آئے۔ 14 ہزار ٹریفک حادثات موٹر سائیکل چلانے والوں کی سڑکوں پر ون-ویلنگ کی وجہ سے پیش آئے، جبکہ 1 ہزار تین سو ٹریفک حادثات کم عمر ڈرائیوروں کی وجہ سے ہوئے۔
یہ اعداد و شمار 2018ء کے صرف ابتدائی چار ماہ کے اور صرف لاہور کے ہیں۔ حکومت پنجاب نے شہر بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پہچاننے کے لیے ANPR کیمرے لگائے ہیں۔ اپنے شناخت کے عمل کے ذریعے ای-چالان ان خلاف ورزی کرنے والوں کے گھریلو پتے پر بھیجے جاتے ہیں۔ البتہ اس کے باوجود مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں عروج پر ہیں۔
2018ء سے ہٹ کر دیکھیں تو 2015-16ء میں پاکستان میں 9,100 ٹریفک حادثات پیش آئے اور ان میں 4,448 افراد مارے گئے۔ حادثات میں جان گنوانے والے زیادہ تر افراد کی عمریں 30 سال سے کم تھیں۔ 4,287 ٹریفک حادثات خیبر پختونخوا میں ہوئے اور ان میں 1,299 افراد جاں بحق ہوئے۔
حکومت خیبر پختونخوا نے حادثات کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے صوبے میں یورپی ٹریفک قوانین کا نظام متعارف کروایا۔
دیکھتے ہیں کہ حکومت پنجاب اس سنجیدہ مسئلے کو حل کرنے کے لیے کیا کرتی ہے۔ تب تک تازہ ترین خبروں کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیے۔
اعداد و شمار از City42