ملائیشیائی وزیرِ اعظم نے عمران خان کو تحفتاً پروٹون X70 SUV پیش کی

0 204

گاڑیاں بنانے والا ملائیشیا کا قومی ادارہ پروٹون پاکستان میں اپنا پہلا بیرونِ ملک completely knocked down یعنی CKD پلانٹ لگائے گا اور متوقع طور پر اپنے ماڈل ساگا (Saga) کے ذریعے جون 2020ء میں پیداوار کا آغاز کرے گا۔

پلانٹ کے سنگِ بنیاد کی علامتی تقریب 22 مارچ کو ہوئی تھی جس میں وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور ان کے ملائیشیائی ہم منصب مہاتیر محمد شریک تھے۔ ملائیشیائی وزیر اعظم نے اس موقع پر عمران خان کو تحفتاً پروٹون X70 SUV بھی پیش کی۔ چیئرمین پروٹون داتک سری سید فیصل البار بھی اس موقع پر موجود تھے جو سمجھتے ہیں کہ یہ منصوبہ کمپنی کے دیگر ممالک میں بھی داخلے کا دروازہ ثابت ہوگا۔ تقریب کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کمپنی اپنی برآمدی پالیسی کو لاگو کرنے کی خواہشمند ہے جس میں ایسے ممالک پر توجہ مرکوز ہے جو دیگر قریبی ممالک کے ساتھ کثیر تجارتی معاہدے رکھتے ہیں۔ تصویریں ذیل میں دیکھیں:

معاہدے کے مطابق الحاج پاکستان میں پروٹون گاڑیوں کا باضابطہ ڈسٹری بیوٹر یعنی تقسیم کار ہوگا۔ مقامی آٹو مینوفیکچرر کراچی میں 30 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری سے ایک CKD پلانٹ بھی تعمیر کرے گا۔ چیئرمین پروٹون کے مطابق کمپنی اپنی برآمدی حکمت عملی کو ازسرِ نو ترتیب دے چکی ہے اور اب طویل المیعاد سرمایہ کاری کے مقصد کے ساتھ اہم آٹوموبائل مارکیٹوں کو ہدف بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔ نئی برآمدی حکمت عملی میں گاڑیوں کے completely built units یعنی CBUs بھیجنے کے بجائے مقامی مارکیٹ میں گاڑیوں کی اسمبلنگ بھی شامل ہے۔ یہ سرمایہ کاری کے ملک میں نئی ملازمتوں کی تخلیق کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔ انہوں نے اس ضمن میں پاکستانی آٹوموٹو گروپ کے ساتھ شراکت داری کی مثال دی کہ جس میں جوائنٹ وینچر سرمایہ کاری کے ابتدائی تین سالوں میں تقریباً 2000 براہ راست ملازمتیں پیدا کرے گا۔ پروٹون لگ بھگ 20,000 ملازمتیں پیدا کرکے پاکستان کے آٹوموبائل شعبے میں اپنے اثرات پیدا کرنا چاہتا ہے۔ کمپنی نے اپنے CKD پلانٹ کے لیے پہلے مقام کے طور پر پاکستان کا انتخاب کیا کیونکہ وہ سمجھتا ہے کہ یہاں مستقبل میں آٹو مارکیٹ کے لیے ترقی کی بڑی گنجائش ہے۔

پاکستان کی مقامی صنعت میں نئے اداروں کے داخل ہونے کا رحجان اس وقت سے بڑھ رہا ہے جب سے حکومت نے آٹوموٹو ڈیولپمنٹ پالیسی (ADP) 2016-21 پیش کی کہ جو نئے اداروں کے لیے کئی رعایتیں دیتی ہیں۔ پروٹون کئی نئے آٹو مینوفیکچررز کے داخلے سے مارکیٹ بھر جانے سے پہلے ان رعایتوں کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے۔ اس وقت پاکستان میں کئی عالمی آٹو برانڈز موجود نہیں ہیں جو نئے سرمایہ کاری کو اس شعبے میں دلجمعی سے کام کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ مزید برآں پاکستان میں ہر 1000 افراد کے لیے 17 گاڑیاں موجود ہیں جو ظاہر کرتا ہے کہ مقامی صنعت میں ترقی کا مارجن بہت زیادہ ہے۔

پروٹون کا قیام 1983ء میں عمل میں آیا تھا اور تب سے یہ 30 لاکھ سے زیادہ گاڑیاں فروخت کر چکا ہے۔ کمپنی پہلے سے ہی دنیا کے 25 سے زیادہ ممالک میں کام کر رہی ہے جن میں آسٹریلیا اور سنگاپور بھی شامل ہیں۔ جہاں تک پروٹون کے منصوبوں کا تعلق ہے کمپنی کی نظریں جون 2020ء سے پیداوار شروع کرنے پر مرکوز ہیں۔ آٹو مینوفیکچرر کام کے آغاز کے بعد پہلے سال 25,000 یونٹس کی پیداواری صلاحیت حاصل کرنے کا ہدف رکھے گا۔ پروٹون پاکستان میں پہلے ماڈل کے طور پر اپنی گاڑی ساگا پیش کرنے کا واضح منصوبہ رکھتا ہے۔ ساگا متعارف کرنے کی وجہ ادارے کی پاکستان کے ٹیکس ڈھانچے کے مطابق کام کرنے کی حکمت عملی ہے کہ جو 1600cc یا اس سے زیادہ کی گاڑیوں کے حوالے سے مختلف ہے۔ کیونکہ پروٹون ساگا 1500cc اور اس سے کم کا انجن رکھتی ہے، اس لیے یہ مقامی مارکیٹ کے لے بہترین ہے۔ مزید برآں، کمپنی پاکستان میں صارفین کے رویے پر تحقیق بھی کر رہا ہے کیونکہ ملائیشیا میں مختلف ماڈلز ہیں جو بہت کامیاب ہیں لیکن پاکستان کی آٹو انڈسٹری میں ناکام ہوں گے۔ کمپنی سمجھتی ہے کہ کراچی مینوفیکچرنگ پلانٹ بنانے کے لیے بہترین مقام ہے کیونکہ یہ ملک کی آٹوموٹو انڈسٹری کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔

پروٹون کی پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری میں آمد کے حوالے سے آپ کی رائے کیا ہے؟ ہمیں نیچےتبصروں میں بتائیں اور آٹوموبائل صنعت کے حوالے سے تازہ ترین خبریں جاننے کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.