آئندہ PAAPAM شو میں کئی سرپرائزز ہوں گے؟

0 301

اب تک آپ جان گئے ہوں گے کہ PAAPAM یا پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹِو پارٹس اینڈ ایکسیسریز مینوفیکچررز کراچی کے ایکسپو سینٹر میں اپنا پاکستان آٹو پارٹس شو (PAPS) 2019ء منعقد کرے گا۔ یہ ایونٹ 12 سے 14 اپریل کو ہوگا جس کا مقصد گاڑیوں کی برآمدات کی ترویج اور بین الاقوامی آٹوموٹِو مارکیٹ میں معروف اداروں کی توجہ حاصل کرنا ہے۔

بلاشبہ ممکنہ سرمایہ کاروں کے علاوہ ہم پاکستان میں حالیہ آٹوموبائل کمپنیوں کو بھی وہاں دیکھ سکیں گے جن میں کِیا اور ہیونڈائی بھی نمائش کے لیے پیش ہوں گے۔ اس کا مطلب ہے کہ ممکنہ طور پر ایونٹ کے دوران کئی نئی گاڑیوں کی نمائش یا پھر لانچنگ بھی ہوسکتی ہے۔ گاڑیوں کے شوقین متعارف کروائی جانے والی آئندہ گاڑیوں کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ لیکن افواہیں کیا کہتی ہیں؟ آئیے دیکھتے ہیں۔

کِیا

گزشتہ دو روز سے کراچی کی سڑکوں پر گھومتی  ہائی کروما سرخ رنگ کی کِیا اِسٹنگر کی تصاویر وائرل ہیں۔ واس نے فینز اور عوام میں یہ جاننے کی تڑپ پیدا کردی ہے کہ کیا یہ پاکستان میں لانچ ہونے جا رہی ہے۔ یہ سمجھا جا رہا ہے کہ شاید یہ گاڑی کِیا کی جانب سے امپورٹ کی گئی ہو تاکہ 12 اپریل کو PAAPAM ایونٹ میں اس کی نمائش کی جائے۔ کِیا کی تازہ ترین انسٹاگرام پوسٹ بھی کہتی ہے “سرپرائز کیا ہے؟”۔ تو یہ بات تو واضح ہے کہ کمپنی کچھ لے کر آ رہی ہے۔

جو لوگ نہیں جانتے انہیں بتاتے چلیں کہ کِیا اسٹنگر کوریائی آٹو مینوفیکچرر کی ایک ہائی پرفارمنس اسپورٹس سیلون ہے اور BMW M3 اور آؤڈی S4 کی براہِ راست مقابل ہے۔ بہترین کنفیگوریشن کے ساتھ یہ گاڑی 3.3L ٹوئن ٹربو GDI انجن رکھتی ہے اور 365HP پیدا کرتی ہے۔ البتہ یہ پرفارمنس پیکیج ممکنہ طور پر پاکستان میں پیش نہیں ہوگا اور ہمیں 255HP پیدا کرنے والا درمیانی طاقت کا 2.0L کا ٹربو GDI انجن مل سکتا ہے۔ کِیا کی فلیگ شپ اسپورٹس سیلون کی چند نمایاں جھلکیاں یہ ہیں:

جدید اسمارٹ کروز کنٹرول

لین چینج اسِسٹ

ڈرائیور اٹینشن وارننگ (DAW)

الیکٹرانک پارکنگ بریک (EPB)

فارورڈ کولیژن اوائیڈنس (FCA)

فارورڈ کولیژن وارننگ سسٹم (FCWS)

ہائی بیم اسِسٹ (HBA)

لین ڈپارچر وارننگ (LDW)

لین کیپ اسِسٹ سسٹم(LKAS)

ریئر کراس ٹریفک کولیژن وارننگ (RCCW)

رین سینسنگ وائپرز

کارکردگی کے لحاظ سے 2.0L انجن اس گاڑی کو 6 سیکنڈز میں 0 سے 100 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار تک پہنچا سکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ 260 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار حاصل کر سکتا ہے۔ جی ہاں، کارکردگی بلاشبہ اس کا پلس پوائنٹ ہے اور کِیا نے اس میں جو کاریگری کی ہے اس کی بدولت یہ گاڑی ایک فیملی کار کےبجائے اسپورٹس کار کی طرح ٹرننگ اور ہینڈلنگ رکھتی ہے۔ کِیا اسٹنگر کی قیمت بین الاقوامی سطح پر 31,000 ڈالرز سے شروع ہوتی ہے، جو ٹربو 1.5 سوِک سے 4,000 ڈالرز زیادہ ہیں، اس لیے آپ توقع رکھ سکتے ہیں کہ یہ پاکستان میں کم از کم 45 سے 50 لاکھ روپے میں آئے گی وہ بھی تب جب کِیا اسے پاکستان میں لانچ کرنے کا ارادہ کرے گا۔

ہیونڈائی

دوسری جانب ہیونڈائی بھی اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے IONIQ کے بعد کوئی دوسری گاڑی پیش کر سکتا ہے جو اب تک عوام کے لیے متعارف نہیں کروائی گئی۔ گو کہ ہم نے ہیونڈائی کی کوئی نئی گاڑی سڑکوں پر نہیں دیکھی کہ جو ان افواہوں کو سپورٹ کر سکے، لیکن شوقین افراد ٹکسن کی موجودگی کی امید کر رہے ہیں جو ایک کومپیکٹ SUV ہے اور اس کے بیشتر فیچرز کِیا اسپورٹیج جیسے ہیں۔ ہیونڈائی چند مہینے پہلے اپنی سانتا فی بھی لانچ کر چکا ہے جو ذرا بڑی اور زیادہ تعریف کردہ ٹکسن ہے۔ البتہ اس گاڑی کی قیمت بہت زیادہ ہے جس سے شاید ہی کوئی خوش ہو۔

دیگر

حیران کن طور پر سوزوکی بھی اپنے فالوورز کو پوسٹ میں “آپ کی مستقبل کی گاڑی انتظار کر رہی ہے” لکھ کر چھیڑ رہا ہے جو ممکنہ طور پر ان کی نئی آلٹو کی لانچ کے بارے میں ہو سکتا ہے۔ پھر ہونڈا بھی پہلے ہی کچھ دن قبل فیس لفٹ کے ساتھ سوِک اور ٹربو ویریئنٹس پیش کر چکا ہے اور ٹویوٹا اس وقت نئی کرولا لانچ کرنے کے لیے تیار نہیں دکھائی دیتا۔ اس لیے یہ کہنا درست ہوگا کہ 2 کمپنیاں PAAPAM ایونٹ میں کچھ نیا پیش نہیں کریں گی۔

نوٹ: یہ تحریر مکمل طور پر افواہوں پر مبنی اندازوں پر لکھی گئی ہے، اس لیے اسے آٹے میں نمک کے برابر سمجھیں۔ ایونٹ ہوگا تو پاک ویلز اپنے قارئین کو مستند خبریں پیش کرے گا۔ اس لیے آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.