پاکستان اسٹیٹ آئل کے منافع میں 50 فیصد کمی

0 206

موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO) کے منافع میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹیٹ آئل نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو بھیجے گئے ایک نوٹس میں اعلان کیا ہے کہ 31 دسمبر 2018ء کو ختم ہونے والی موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں اس کا منافع 50 فیصد کم ہوکر 4.249 ارب ہو گیا ہے۔ جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے کے دوران کمپنی نے 8.522 ارب روپے بنائے تھے۔

کمپنی نے اقتصادی بے یقینی اور چند دیگر عوامل کو مجموعی مارکیٹ حجم میں کمی کی وجہ قرار دیا کہ جنہوں نے PSO کے منافع پر اثر ڈالا۔ پاکستان اسٹیٹ آئل کی آمدنی فی حصص (EPS) اس عرصے میں 10.86 تک گر چکی ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں آمدنی فی حصص 21.78 روپے تھی۔

مزید برآں، کمپنی نے یہ بھی کہا کہ “ملک میں سخت اقتصادی رحجان، جسے روپے کی بے قدری اور ناموافق ادائیگی کے توازن سے تحریک ملی، کا نتیجہ سفید تیل اور سیاہ تیل میں بالترتیب 12 فیصد اور 60 فیصد کی منفی حصہ داری کے ساتھ مجموعی مائع ایندھن مارکیٹ میں 27 فیصد کی منفی نمو کی صورت میں نکلا۔”

واضح رہے کہ آئل کمپنی کی خالص فروخت 10 فیصد اضافے کے ساتھ 572.54 ارب روپے رہی، جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں کمپنی کی خالص فروخت 522.49 ارب روپے تھی۔

موجودہ مالی سال (جولائی-جنوری) کے ابتدائی سات ماہ میں پاکستان کا تیل درآمدی بل بھی سال بہ سال میں 10 فیصد اضافے کے ساتھ 8.68 ارب ڈالرز رہا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 7.89 ارب ڈالرز تھا۔

مزید برآں، وفاقی حکومت نے حال ہی میں پٹرولیم مصنوعات پر لیوی میں 22 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا ہے، تاکہ آمدنی کو بڑھایا جا سکے۔ وزارت خزانہ نے پٹرول پر لیوی میں 4 روپے کا اضافہ کیا اور اب یہ 14 روپے فی لیٹر تک پہنچ گئی ہے؛ پہلے یہ 10 روپے تھی۔ اسی طرح ڈیزل پر ٹیکس کو 8 روپے سے بڑھا کر 22 روپے فی لیٹر کردیا گیا ہے۔ لیوی میں اضافہ کرکے حکومت فروری کے مہینے میں 32 ارب روپے کی اضافی آمدنی حاصل کر سکے گی۔

متعلقہ خبروں کے لیے PakWheels.com پر آتے رہیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.