گاڑی کو زنگ لگنے سے کیسے بچائیں؟
گاڑی کو زنگ لگنے سے صرف خوبصورتی ہی متاثر نہیں ہوتی بلکہ اس سے گاڑی کے بنیادی ڈھانچے کو بھی شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ اگر گاڑی کے مختلف حصوں پر نظر آنے والے زنگ کے نشانات نظر انداز کردیے جائیں تو یہ پھیلتے پھیلتے پوری گاڑی کو زنگ آلود کردیتے ہیں۔ اور پھر یہ زنگ گاڑی کو ایسے ہی کھاجاتا ہے جیسے دیمک لکڑی کو کھا جاتی ہے۔ اگر آپ بھی نئی یا پرانی گاڑی رکھتے ہیں تو محض چند تجاویز پر عمل کر کے کسی بڑے نقصان سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم ان بنیادی عوامل سے متعلق بتائیں گے کہ جو گاڑی پر زنگ لگنے کی وجہ بنتے ہیں۔ ساتھ ہی اپنے قارئین کو یہ بھی بتائیں گے کہ اس سنگین مسئلے سے کیسے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
گاڑی کو زنگ لگنے کی وجوہات
زنگ دراصل اینوڈ، کیتھوڈ اور الیکٹرولائٹ کی موجودگی میں پرورش پاتاہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب کبھی لوہے کو آکسیجن حاصل ہونے سے ایک کیمیائی عمل شروع ہوجاتا ہے۔ گو کہ یہ کیمیائی عمل بہت سست روی سے شروع ہوتا ہے اور آہستہ آہستہ بڑھتا ہے تاہم ہوا میں موجود نمی اس عمل کو مزید تیز کردیتی ہے۔ اسے مزید بڑھاوا سمندری پانی میں موجود نمکیات سے حاصل ہوتا ہے لہٰذا سمندر سے قریب اور پانی سے گھرے علاقوں میں رہنے یا سفر کرنے والے ڈرائیور صاحبان کو یہی تجویز کیاجاتا ہے کہ وہ اپنی گاڑی کو زنگ سے بچانے کا زیادہ اہتمام کریں۔
گاڑی پر زنگ لگنے اور لوہے کے گلنے کا عمل مختلف مراحل سے گزرتا ہے۔ ابتدا میں زنگ کے نشانات صرف ظاہری حصے پر نمودار ہوتے ہیں جنہیں مٹی یا پھر دیگر چھوٹی موٹی مرمت سے دور کیاجاسکتا ہے۔ اگر ایسا نہ کیا جائے تو پھر یہ زنگ لوہے کے اندرونی حصوں تک رسائی حاصل کرلیتا ہے اور پھر اس کا علاج یہی باقی رہتا ہے کہ زنگ آلود پرزے کو گاڑی سے علیحدہ کردیا جائے۔ عام طور پر زنگ گاڑی کے چھپے ہوئے حصوں پر لگتا ہے۔ گاڑی کے ان حصوں پر زنگ لگنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں کہ جہاں رنگ (پینٹ) اتر رہا ہو یا بالکل اتر چکا ہو۔ یہی وجہ ہے کہ ہم گاڑی کے ظاہری حصے پر کسی بھی قسم کے کھرچن وغیرہ کے نشانات کو نظر انداز نہ کرنے اور ان سے فوراً چھٹکارا حاصل کرنے کا مشورہ دیتے ہیں۔
گاڑی کو زنگ آلود ہونے سے بچائیں
چند آسان کاموں کو باقاعدگی سے انجام دے کر آپ گاڑی پر زنگ لگنے سے ہونے والے نقصانات سے بچ سکتے ہیں۔ سب سے پہلے گاڑی کو ہر ہفتے دھونے کا اہتمام کریں اور کم از کم مہینے میں ایک بار اس پر ویکس (wax) لازمی لگائیں۔ اس طرح گاڑی پر لگنے والی تمام دھول مٹی صاف ہوجائے گی اور آپ اس دھول مٹی سے گاڑی کے رنگ کا نقصان پہنچنے سے محفوظ رکھتے سکتے ہیں۔ گاڑی کی ہفتہ وار دھلائی کے دوران ٹائر کو صاف کرنا ہر گز مت بھولیں۔ دوران سفر سڑکوں پر موجود طرح طرح کی چیزں انہیں شدید نقصان پہنچا کر زنگ آلود بھی کرسکتی ہیں۔
اگر آپ کسی ایسے علاقے میں رہتے ہیں کہ جہاں دیگر چیزوں کے زنگ آلود ہونے کی بھی شکایت عام ہے تو پھر ہر تھوڑے دن بعد گاڑی کا معائنہ لازمی کریں۔ اس دوران ویل اور چیسز کو ضرور دیکھیں کیوں کہ سب سے زیادہ جلدی یہی چیزیں زنگ پکڑتی ہیں۔ اگر آپ کو کہیں زنگ لگنے کا خدشہ محسوس ہوتا فوراً وہ جگہ صاف کر کے وہاں اسپرے کردیں۔ رات میں اپنی گاڑی کھڑی کرنے کے بعد اسے کسی نرم کپڑے سے ڈھانپ دیں تاکہ ہوا میں موجود نمی سے زنگ لگنے یا بڑھنے کا خدشہ نہ رہے۔ گاڑی کے باہری حصے پر کھرچن یا رنگ اترجانے کے نشانات کو فی الفور دور کرنے کی کوشش کریں۔
گو کہ گاڑی کے اندرونی حصے پر زنگ لگنے کی شکایت زیادہ عام نہیں لیکن بہرحال اس کا خیال بھی رکھنا ضروری ہے۔ ایسا زیادہ تر اس وقت ہوتا ہے کہ گاڑی میں کسی قسم کی لیکیج ہو اور اس سے گاڑی کاپائیدان یا قالین تر ہوجائے۔ پائیدان یا قالین تر ہوجانے سے اس کے نیچے موجود گاڑی کا فرش زنگ پکڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ گاڑیکے دروازوں اور ڈیش بورڈ کے نیچے والے حصے میں زیادہ دیر تک نمی برقرار رہنا بھی خطرناک ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ گاڑی کے تمام پائیدان ہر ہفتے دھوئے جائیں اور گاڑی کے فرش بشمول دروازے کے نچلے حصوں کو بھی صاف ستھرا رکھے جانے کا اہتمام کیا جائے۔ کیوں اگر ان حصوں میں زنگ لگ گیا تو آپ کو غیر ذمہ داری کی بھاری قیمت چکانا پڑسکتی ہے۔
یہ سوچ کر زنگ کو نظر انداز کردینا کہ یہ بہت عام مسئلہ ہے اس لیے حل کرنے کا کوئی فائدہ نہیں، بالکل ٹھیک نہیں۔ اپنی گاڑی کو صاف ستھرا رکھنے اور باقاعدگی سے اس کی دیکھ بھال کرنے سے آپ ان بڑے مسائل سے محفوظ رہ سکتے ہیں جو سفر کے دوران آپ کے لیے بڑی پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔