پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) نے صوبائی دارلحکومت میں نیلی لائٹ اور غیر قانونی نمبر پلیٹوں کے استعمال کے خلاف قانونی اقدام اٹھا چکا ہے۔
قانون کے نفاذ کے لیے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) نے صوبائی دارالحکومت میں خلاف ورزی کرنے والوں پر اپنی گرفت سخت کردی ہے۔ اتھارٹی نے انتباہ جاری کرنے کے ساتھ دن بعد اپنی ٹیموں کی مدد سے قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سٹی ٹریفک پولیس (CTP) لاہور پہلے ہی یقینی بنا رہی ہے کہ کوئی گاڑی غیر قانونی نمبر پلیٹ کے ساتھ شہر میں نہ چل پائے۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ نمبر پلیٹوں کے بجائے فینسی نمبر پلیٹ استعمال کرنے والے افراد کو پہلے ہی کافی ٹکٹ جاری کیے جا چکے ہیں۔ حکومت پنجاب نے ایسی آفیشل نمبر پلیٹیں جاری کر رہا ہے جو پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں نصب کیمروں کی جانب سے پڑھی جا سکتی ہیں۔ لیکن کسی بھی دوسری نمبر پلیٹ کا استعمال اتھارٹی کے لیے مسافروں کے تحفظ اور حفاظت کو یقینی بنانا مشکل بناتا ہے۔
مزید برآں، نجی گاڑیوں کی جانب سے سبز نمبر پلیٹ کا استعمال بھی غیر قانونی ہے۔ ٹریفک وارڈنز اور ڈولفن اسکواڈ پر مشتمل میدان میں موجود ٹیمیں سبزنمبر پلیٹیں استعمال کرنے والی نجی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کریں گی۔ سبز نمبر پلیٹ صرف سرکاری گاڑیوں کے لیے جاری کی جاتی ہے، اور کوئی دوسری گاڑی انہیں استعمال نہیں کر سکتی۔ اسی لیے نجی گاڑیوں پر فینسی کا سبز نمبر پلیٹ استعمال کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔ اس ضمن میں ٹریفک وارڈنز کو پہلے سے ہی ہوشیار ہیں اور شہر کے مختلف حصوں میں خلاف ورز ی کرنے والوں کو ٹکٹ جاری کر رہے ہیں۔
مزید برآں، اتھارٹیز کی جانب سے حال ہی میں قانون کی ایک اور خلاف ورزی کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ چند نجی گاڑیاں ایسی ہیں جو نیلے رنگ کی ریوولوِنگ لائٹ رکھ کر گھومتی ہیں۔ ریوولوِنگ ایمرجنسی لائٹ یا تو ایمبولنس استعمال کر سکتی ہے یا پھر قانون نافذ کرنے والے کسی ادارے کی گاڑی تاکہ وہ راستہ پانے کے لیے ٹریفک کو خبردار کر سکے۔ اسی لیے PSCA سات روز کا وقت دے رہی ہے، جس کے بعد ان گاڑیوں کے مالکان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
مزید اپڈیٹس کے ساتھ پاک ویلز کے ساتھ رہیں۔