مختلف انجن آئل کے فرق کو سمجھیں اور درست آئل کا انتخاب کریں!

2 2,057

کسی گاڑی میں انجن آئل کی وہی اہمیت ہے کہ جو کسی انسان کے جسم میں دوڑتے ہوئے خون کی ہوتی ہے۔ دوسرے لفظوں میں جس طرح کوئی انسان بغیر خون کے زندہ نہیں رہ سکتا اس طرح آئل کے بغیر گاڑی کا دل یعنی انجن بھی کام نہیں کرسکتا۔ اس لیے ضروری ہے کہ انجن کی کارکردگی برقرار رکھنے کے لیے آپ اپنی گاڑی میں درست انجن آئل ہی استعمال کریں۔ پاکستان بھر میں مختلف اداروں کی جانب سے متعدد انجن آئل پیش کیے جاتے ہیں۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایک ہی ادارہ نام اور قیمت میں کمی بیشی کے ساتھ بھلا کیوں اتنے سارے انجن آئل پیش کرتا ہے؟ اس مضمون میں ہم اسی اہم سوال کا جواب جاننے کی کوشش کریں گے تاکہ ہمارے قارئین اپنی گاڑیوں میں ڈالے جانے والے انجن آئل کی درست نشاندہی کرسکیں۔ اگر آپ غور کریں تو ایک ہی ادارے کی جانب سے پیش کیے جانے والے انجن آئل کے ڈبے کا رنگ مختلف ہوتا ہے اور اس پر مختلف عدد اور ہندسے بھی درج ہوتے ہیں جس سے آئل کی لزوجت (viscosity) معلوم کی جاسکتا ہے۔

کیا آپ جانتے ہیں: گاڑی کے نیچے آئل کا اسپرے کرنے سے کیا نقصان ہوسکتا ہے؟

انجن آئل کی لزوجت (viscosity) کیا ہے؟

آسان زبان میں لزوجت وہ مزاحمت ہے جو کوئی مائع مواد بہنے کے خلاف پیش کرتا ہے۔ اسے انجن آئل کی باریکیت اور گاڑھے پن بھی کہاجاسکتا ہے۔ اسے عام طور پر دو طرح کے درجہ حرارت 40 ڈگری سینٹی گریڈ (100ڈگری فارن ہائیٹ) یا 100 ڈگری سینٹی گریڈ (212 ڈگری فارن ہائیٹ) پر رپورٹ کیا جاتا ہے۔ انگریزی حرف W سے پہلے لکھے گئے عدد کم درجہ حرارت جبکہ دیگر عدد زیادہ درجہ حرارت پر لزوجت کو ظاہر کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر 20W-50 انجن کے مقابلے میں 10W-30 انجن آئل کی لزوجت ٹھنڈے اور گرم موسم دونوں ہی میں کم ہوگی۔

Shell Engine Oil

انجن میں داخل ہونے کے بعد جب انجن آئل گرم ہوتا رہتا ہے تو اس کے گاڑھا پن میں کمی جبکہ ٹھنڈا ہونے پر اضافہ ہوتا ہے۔ اس لیے آخری نمبر جتنا زیادہ ہوگا اتنا ہی انجن آئل پتلا ہونے میں اتنا ہی زیادہ وقت لیتا ہے۔ مثال کے طور پر 10W-30 کے مقابلے میں 20W-50 کا گاڑھا پن کم ہونے میں زیادہ وقت اور درجہ حرارت میں تبدیلی درکار ہوگی۔ عام طور پر زیادہ گاڑھے آئل کو ترجیح دی جاتی ہے کیوں وہ انجن کے پرزوں کو زیادہ بہتر انداز سے لپیٹ میں رکھتا ہے۔ وہ علاقے کہ جہاں موسم عام طور پر ٹھنڈا رہا ہے جیسا کہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات وغیرہ کے لیے کم لزوجت (viscosity) والے آئل مثلاً 5W-30 یا پھر 10W-30 تجویز کیا جاتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ زیادہ درجہ حرارت میں آئل آئل گاڑھا ہوجاتا ہے اور پھر اسے انجن کے پرزوں تک رسائی میں مشکل پیش آتی ہے۔ موسم سرما میں بہت زیادہ گاڑھے ہوجانے والے انجن آئل کے استعمال سے گاڑی اسٹارٹ کرنے میں مشکل پیش آسکتی ہے۔ علاوہ ازیں اس سے گاڑی میں ایندھن بچانے کی صلاحیت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ذیل میں موجود گراف سے آپ انجن آئل کی لزوجت (viscosity)اور مختلف درجہ حرارت پر ا ان کی کارکردگی کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔

Engine-Oil-Viscosity-Chart

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.