پاکستان موٹروے پولیس کی جانب سے جمع کیئے گئے جرمانوں میں سے دو ارب روپے کی خرد برد۔

0 235
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ انیس سالوں کے دوران موٹر وے پولیس اور پاکستان نیشنل ہائی وے کی جانب سے جمع کیئے گئے جرمانوں میں دو ارب روپے کی خرد برد کی گئی۔
پارلیمنٹ کوپیش کی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ این ایچ ایم پیز کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ انیس سالوں میں انیس اعشاریہ سات ارب روپے کے جرمانے کیئے گئے مگر صرف سترہ اعشاریہ اڑسٹھ ارب روپے جمع کروائے گئے،جس سے دو بارب روپے کا فرق سامنے آتا ہے۔
یہ خرابی 1997سے ہی شروع ہو گئی تھی۔مزید،یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ این ایچ ایم پی اس بگڑتی صورتحال سے بخوبی واقف ہے مگر اس نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کیئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ:
            ”آڈِٹ نے انکشاف کیا ہے کہ (این ایچ ایم پی)کی مینجمنٹ نے تاحال کو ئی انکوائری نہیں کی کہ ان سالوں میں اتنی بڑی عوامی رقم آخر گئی کہاں“۔
اسی حوالے سے،آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے پارلیمنٹ کمیٹی کو ترغیب کی ہے کہ وہ جلد از جلد انکوائری کرے۔
          ”آڈِٹ نے کہا ہے کہ این ایچ ایم پی اور این ایچ اے اس معاملے پر موضوں انکوائری کریں اورجرمانے کی رقم میں خرد برد کی وجہ اور اس میں ملوث افرادکا تعین کریں“
ویسے پاکستان موٹر وے پولیس کا شمار ان حکومتی اداروں میں ہوتا ہے جنہیں عوام شفاف، مثبت اور  ایماندارتصور کرتے ہیں۔تو اس طرح کے سکینڈل سے اس حکومتی ادارے کی ساکھ اور کارکردگی پر بلا شبہ منفی اثرات مرتب ہو ں گے۔
Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.