-
استعمال شدہ گاڑیاں
-
-
نئی گاڑیاں
-
-
موٹرسائیکلیں
-
-
آٹوپارٹس
- ویڈیوز
- فورمز
- بلاگ
-
مزید
-
-
دلچسپ سواریاں
اراکین کی گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں
-
گاڑی درآمد کریں
اپنی پسندیدہ گاڑی درآمد کریں
-
گاڑی کا بیمہ کروائیں
گاڑی کا بیمہ کروائیں
-
کار فنانس
دستیاب پیکجز دیکھیں اور قرضے کی درخواست دیں
-
MTMIS پاکستان
گاڑی کی آن لائن تصدیق
-
DLIMS پاکستان
ڈرائیونگ لائسنس کی تصدیق
-
موجودہ ایندھن کی قیمتیں
پیٹرول، ڈیزل اور سی این جی کی تازہ ترین قیمت چیک کریں۔
-
دلچسپ سواریاں
-
- اشتہار لگائیں
ٹرینڈنگ
- چیرِی کی پاکستان میں Tiggo 9 متعارف کرانے کی تیاری
- چیرِی نے تمام نئی Tiggo 9 C-DM پلگ-اِن ہائبرڈ چین میں متعارف کرا دی
- ٹویوٹا ہائی لکس کی نئی جنریشن: جلد ہی منظر عام پر!
- وفاقی حکومت کی الیکٹرک بائیکس اور رکشہ کے لیے سود سے پاک قرضہ سکیم
- پاک ویلز آٹو سٹور 10.10 سیل – 70 فیصد تک کی میگا ڈیلز!
- یکم اکتوبر سے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے امکان
- لاہور میں داخل ہونے والی بھاری گاڑیوں کے لیے ‘فِٹنس سرٹیفکیٹ’ لازمی قرار
- سندھ: شہروں میں 35 سال پرانی بھاری گاڑیوں پر پابندی عائد
- پاک ویلز نیو ویلز ایکسپو 2025 اب کراچی میں! صرف ایک دن باقی
- جاپانی الیکٹرک رکشہ ‘Kyoro’ پاکستان میں لانچ
آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ انیس سالوں کے دوران موٹر وے پولیس اور پاکستان نیشنل ہائی وے کی جانب سے جمع کیئے گئے جرمانوں میں دو ارب روپے کی خرد برد کی گئی۔
پارلیمنٹ کوپیش کی جانے والی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ این ایچ ایم پیز کے ریکارڈ کے مطابق گزشتہ انیس سالوں میں انیس اعشاریہ سات ارب روپے کے جرمانے کیئے گئے مگر صرف سترہ اعشاریہ اڑسٹھ ارب روپے جمع کروائے گئے،جس سے دو بارب روپے کا فرق سامنے آتا ہے۔
یہ خرابی 1997سے ہی شروع ہو گئی تھی۔مزید،یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ این ایچ ایم پی اس بگڑتی صورتحال سے بخوبی واقف ہے مگر اس نے اس حوالے سے ابھی تک کوئی اقدامات نہیں کیئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ:
”آڈِٹ نے انکشاف کیا ہے کہ (این ایچ ایم پی)کی مینجمنٹ نے تاحال کو ئی انکوائری نہیں کی کہ ان سالوں میں اتنی بڑی عوامی رقم آخر گئی کہاں“۔
اسی حوالے سے،آڈیٹرجنرل آف پاکستان نے پارلیمنٹ کمیٹی کو ترغیب کی ہے کہ وہ جلد از جلد انکوائری کرے۔
”آڈِٹ نے کہا ہے کہ این ایچ ایم پی اور این ایچ اے اس معاملے پر موضوں انکوائری کریں اورجرمانے کی رقم میں خرد برد کی وجہ اور اس میں ملوث افرادکا تعین کریں“
ویسے پاکستان موٹر وے پولیس کا شمار ان حکومتی اداروں میں ہوتا ہے جنہیں عوام شفاف، مثبت اور ایماندارتصور کرتے ہیں۔تو اس طرح کے سکینڈل سے اس حکومتی ادارے کی ساکھ اور کارکردگی پر بلا شبہ منفی اثرات مرتب ہو ں گے۔
پچھلی پوسٹ
پاک ویلز ڈاٹ کام سے بغیر اجازت کسی بھی قسم کا مواد نقل کرنا ممنوع ہے۔