سوزوکی مہران سے بھی سستی سیڈان – اور کیا چاہیے!
پچھلے ماہ پاک ویلز نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے پاکستان میں آزمائشی سفر کرنے والی ڈاٹسن گو کی تصاویر پہلی مرتبہ قارئین کی خدمت میں پیشں کیں۔ ڈاٹسن گو وہی گاڑی ہے کہ جس کی آمد سے چھوٹی گاڑیوں کے شعبے میں زبردست ہلچل کی توقع کی جارہی ہے۔ یہ شعبہ اس وقت قدیم زمانے اور پرانی ٹیکنالوجی کی حامل گاڑیاں سے بھرا ہوا ہے۔ ڈاٹسن گو سے بہت زیادہ توقعات وابستہ کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ اس گاڑی نے بھارت میں ماروتی 800 کے مقابلے میں زبردست پزیرائی حاصل کی۔ بلکہ یہ کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کہ ڈاٹسن گو کی بھارت میں زبردست کامیابی ہی کی وجہ سے 2013 میں نسان (Nissan) کے ماتحت ہونے کے بعد ڈاٹس کو ایک بار پھر کار ساز ادارے کے طور پر سر اٹھانے کا موقع ملا۔
مزید پڑھیں: نسان ڈاٹسن گو اور گو+ کی پاکستان میں خفیہ جانچ؛ تصاویر منظر عام پر آگئیں
ڈاٹس گو کی پاکستان آمد سے متعلق بہت سی باتیں کی جاچکیں ہیں لیکن آج میں جس گاڑی کا تعارف کروانے جارہا ہوں وہ ڈاٹسن کے قافلے میں شامل کم قیمت سیڈان ہے کہ جسے ڈاٹسن آن-ڈو (on-Do) کے نام سے پہچانا جاتا ہے۔ چار دروازوں والی یہ سیڈان صرف روس ہی میں دستیاب ہے۔ ڈاٹس آن-ڈو کی قیمت 3,60,000 روسی روبل ہے جو پاکستانی روپے میں 5,95,000 کے مساوی رقم بنتی ہے۔جبکہ پاکستان میں دستیاب سب سے سستی گاڑی سوزوکی مہران کی قیمت بھی اس سے زیادہ ہے۔
سوزوکی مہران (Mehran) کی پاکستان میں شہرت سے انکار نہیں ہے لیکن ہمیں ان گاڑیوں سے متعلق جاننے اور لوگوں کا آگاہ کرنے کی ضرورت ہے کہ جو دیگر ممالک میں مہران کے مساوی قیمت پر فروخت کی جارہی ہیں۔ اس سے گاڑیاں خریدنے بالخصوص مہران لینے والوں کو کم از کم اس بات کا بخوبی اندازہ ہوسکے گا کہ جس قیمت پر ہمیں دہائیوں پرانی گاڑی مل رہی ہے اتنی ہی قیمت پر دیگر ممالک کے لوگوں کو جدید اور بہتر گاڑیاں دستیاب ہیں۔
ڈاٹسن آن-ڈو کے اندرونی حصے میں جھانکنے سے پہلے ظاہری انداز کا جائزہ لیتے ہیں۔ آن-ڈو کی لمبائی 4337 ملی میٹر اور چوڑائی 1700 ملی میٹر ہے جبکہ اس کا ویل بیس 2476 ملی میٹر ہے۔ اس پیمائش کے اعتبار سے بھی دیکھا جائے تو مہران سے کم قیمت میں یہ گاڑی کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ اس کے علاوہ سیڈان ہونے کی وجہ سے اس میں 530 لیٹر گنجائش والی ڈگی بھی دستیاب ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیش خدمت ہے نئی سوزوکی مہران – سال 2050 کا خاص تحفہ!
ڈاٹسن آن-ڈو میں 1600cc انجن شامل ہے جو 5-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ 87 ہارس پاور فراہم کرسکتا ہے۔ دیگر سہولیات کی بات کریں تو آن-ڈو میں پاور ونڈوز، تمام نشستوں اور دائیں و بائیں جانب آئینوں میں گرمائش کی خاصیت،برسات سے آگاہ کرنے والے سینسرز، ریموٹ کنٹرول چابی، دو ایئر بیگز بھی شامل ہیں اور یہ سب کچھ 6,00,000 روپے کی قیمت میں پیش کیا جارہا ہے۔
گو کہ اس وقت ڈاٹسن آن –ڈو صرف روس ہی میں دستیاب ہے تاہم کار ساز ادارہ اسے دیگر مارکیٹوں میں بھی پیش کرنے کا ارادہ ظاہر کرچکا ہے۔ اگر ڈاٹسن کی پاکستانی مارکیٹ میں دلچسپی اور ڈاٹسن گو کی ممکنہ آمد کو مدنظر رکھا جائے تو اس بات کا قوی امکان ہے کہ ڈاٹسن آن-ڈو کے ذریعے بھی پاکستانی خریداروں کو اپنی جانب جلد متوجہ کروانے کی کوشش کرے۔
کیا آپ سمجھتے ہیں کہ پاکستان میں ڈاٹسن (Datsun) کی آمد سے چھوٹی گاڑیوں میں سوزوکی مہران کی طویل آمریت کا خاتمہ ہوجائے گا؟ یا آپ سمجھتے ہیں کہ مہران بعد میں بھی سرفہرست گاڑیوں میں شامل رہے گی؟ اس حوالے سے ہمیں اپنی رائے سے ضرور آگاہ کریں۔
یہ بھی پڑھیں: ہونڈا بریو: پاکستان میں سوزوکی مہران کا عہد تمام کرسکتی ہے!