شیل پاکستان نے 2019ء کی پہلی ششماہی کے لیے اپنی مالیاتی کارکردگی کی رپورٹ پیش کردی ہے، جو 1.44 ارب روپے کا خسارہ ظاہر کرتی ہے جس کی بنیادی وجہ امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گھٹتی ہوئی قدر ہے۔
تفصیلات کے مطابق کمپنی نے گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 1.60 ارب روپے کا منافع کمایا تھا، لیکن موجودہ حالت ملک کی بگڑتی ہوئی معاشی صورت حال کو ظاہر کرتی ہے۔ 2019ء کی دوسری سہ ماہی میں ہی شیل پاکستان کو پچھلے سال کے 247 ملین روپے کے فائدے کے مقابلے میں 1.70 ملین روپے خسارے کا سامنا کرنا پڑا۔ مجموعی طور پر کمپنی کی نیٹ سیل پچھلے سال کی 89.90 ارب روپے کے مقابلے میں بڑھ کر 101.14 ارب روپے تک پہنچی، یعنی 12.50 فیصد اضافہ دیکھنے کو ملا۔ البتہ سیلز کی لاگت 13.61 فیصد اضافے کے ساتھ 8.41 ارب روپے ہوگئی، جس نے کمپنی کی مجموعی مالی کارکردگی کو بہت نقصان پہنچایا۔ یاد رہے کہ یہ اعداد و شمار 30 جون 2019ء کی مالیاتی کارکردگی کو ظاہر کرتے ہیں۔
امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اس بڑے نقصان کی بنیادی وجہ رہی کیونکہ اخراجات اور ادائیگی کے معاملات میں عموماً غیر ملکی کرنسی میں کیے جاتے ہیں۔ ہماری کرنسی نے پچھلے سال میں بڑی کمی دیکھی کہ جس نے صنعت میں افراتفری پھیلا دی۔ پاکستان میں آٹو اور آئل انڈسٹری میں موجودہ غیر یقینی کیفیت نے ملک میں مجموعی کاروباری حالات خراب کردیے ہیں۔ گو کہ شیل پاکستان نے اس مشکل ماحول میں بھی اپنا مارکیٹ شیئر مضبوط کیا ہے لیکن اتنے بڑے مالی نقصان کے بعد بحال ہونے میں پھر بھی ناکام رہا۔ ملک کو میکرو-اکنامک چیلنجز کا سامنا ہے کہ جو مجموعی طور پر شعبے کے لیے بہت تباہ کن ثابت ہو رہے ہیں۔ تیل کی عالمی قیمتوں میں آنے والے اتار چڑھاؤ نے بھی معاملات کو ٹھیک نہ ہونے دیا۔
مزید برآں، بینک دولت پاکستان (SBP) کے پالیسی ریٹ میں واضح اضافے نے کمپنی کی مجموعی مالی حالت کو متاثر کیا۔ ان کی مالیاتی پالیسی کی نظر ثانی شدہ شرح 13.25 فیصد پر کھڑی ہے۔ شیل پاکستان کو حکومت پاکستان سے متعدد وصولیاں بھی کرنی ہیں کہ جنہوں نے کمپنی کے منافع پر برا اثر ڈالا۔ بینک چارجز اور مختصر میعاد کے قرضوں پر مارک اپ پر مشتمل مالیاتی لاگت میں تقریباً 7 گنا اضافے کی وجہ سے بھی آمدنی کو مزید نقصان پہنچا۔ 2019ء کی پہلی ششماہی میں 726.84 روپے ریکارڈ کیے گئے جو پچھلے سال کے اسی عرصے میں 93.24 ملین روپے تھے۔ شیل پاکستان کے مکمل منافع و نقصان کے اعداد و شمار مندرجہ ذیل ہیں:
کمپنی کے پیش کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق اس کو 2018ء کی پہلی ششماہی کے مقابلے میں اس بار 13.53 روپے کا فی شیئر خسارہ ہوا ہے جو پچھلے سال 14.98 روپے کا منافع تھا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کمپنی کے اسکرپٹ میں بھی 4.60 روپے کی کمی آئی جو 21 اگست 2019ء کو 152.27 روپے پر بند ہوا۔ اسٹاک مارکیٹ میں ٹرن اوور 19,800 شیئرز تھا۔
ہماری طرف سے اتنا ہی۔ گاڑیوں کے حوالے سے خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیے۔