سوزوکی آلٹو بمقابلہ یونائیٹڈ براوو بمقابلہ پرنس پرل: ایک مختصر تقابل
نئی 660cc ایکسپو سینٹر، کراچی میں ہونے والے آلٹو پاکستان آٹو پارٹس شو (PAPS) کے سہ روز ایونٹ میں لانچ کی گئی۔ پاک سوزوکی نے اپنی مشہورِ زمانہ مہران کا متبادل پیش کرنے میں تاخیر سے کام نہ لے کر بہت اچھا کیا کیونکہ یکم اپریل 2019ء سے مہران کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ کم بجٹ کی گاڑیوں کے شعبے میں ممکنہ خریدار پاکستان میں سوزوکی آلٹو کے لانچ کے حوالے سے بہت پرجوش ہیں۔ پاک سوزوکی نے پاکستان آٹو پارٹس شو میں اسے 2019ء کی سب سے بڑی رونمائی قرار دیا تھا۔
اس بلاگ میں ہم دیکھیں گے کہ کون سی ہیچ بیکس آلٹو کی براہ راست مقابل ہیں اور ان کا مختصر سا تقابل کریں گے۔ یونائیٹڈ کی 800cc کی براوو تقریباً 8 مہینے پرانی ہے اور اب بھی پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری میں قدم جمانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اب اسے سوزوکی کی نئی 600cc کی 8ویں جنریشن کی آلٹو کا براہِ راست مقابلہ ہوگا جسے مہران کے نقشِ قدم پر چلنا ہے۔ دوسری جانب پرنس پرل ابھی لانچ نہیں کی گئی لیکن بلاشبہ یہ اس مقابلے میں شریک تیسری ہیچ بیک ہوگی۔ ایک سال قبل 10 لاکھ سے کم قیمت کی رینج میں صرف مہران صارفین کے لیے موجود تھی لیکن اب اس دوڑ میں کم از کم 3 گاڑیاں شامل ہیں۔ آئیے ان تینوں ہیچ بیکس کا تقابل کریں کہ کس کو کس پر برتری حاصل ہے۔ واضح رہے کہ یہاں سوزوکی آلٹو کے بنیادی ویرینٹ VX کا تقابل کیا جا رہا ہے:
انجن اور ٹرانسمیشن:
سوزوکی آلٹو ایک R60A 660cc انجن سے لیس ہے جو مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ زیادہ سے زیادہ 54 hp کی طاقت دیتا ہے۔ یہ مقامی مارکیٹ میں پہلی ہیچ بیک ہے جو 660cc انجن کے ساتھ آ رہی ہے۔ سوزوکی آلٹو کا کوئی ٹربو ویرینٹ بھی نہیں ہوگا اس لیے یہ ہیچ بیک 660cc انجن کے ساتھ کم طاقت کی حامل ہی رہے گی۔ دوسری جانب حال ہی میں آنے والی یونائیٹڈ براوو 796cc کا انجن رکھتی ہے اور مینوئل ٹرانسمیشن میں ہی دستیاب ہے۔ البتہ آنے والی پرنس پرل انجن تو اتنا ہی رکھتی ہے لیکن براوو میں آٹو گیئر بکس ہے۔
سسپنشن اور بریکنگ:
براوو اور پرل دونوں میک فرسن فرنٹ اور ریئر آرم کوائل اسپرنگ سسٹنشن کی حامل ہیں جبکہ سوزوکی آلٹو کی ابھی تک تصدیق نہیں ہوئی۔ البتہ تینوں گاڑیاں فرنٹ میں ڈسک اور پیچھے ڈرم بریکس کی حامل ہیں جو آجکل بنیادی نوعیت کی ہر گاڑی میں ہی ہوتے ہیں۔ یونائیٹڈ براوو میں بوسٹر بریکس ہیں۔ پرنس پرل میں اینٹی بریکنگ سسٹم کی موجودگی یا عدم موجودگی کی ابھی تصدیق نہیں ہوئی۔
ایکسٹیریئر:
جب معاملہ ایکسٹیریئر کا ہو تو سوزوکی آلٹو بنیادی نوعیت کی گاڑیوں میں پرانی مہران کے ڈیزائن کے مقابلے میں ایک نئی دنیا ہو سکتی ہے لیکن اس میں بظاہر کوئی غیر معمولی چیز موجود نہیں۔ سوزوکی آلٹو VX فوگ لیمپس اور الائے رِمز کے ساتھ تک نہیں آتی۔ ہیچ بیک میں روایتی اسٹیل ویل کیپس ہیں۔ دوسری جانب اروو اور پرل دونوں اسٹائلش الائے رِمز سے لیس ہیں جو گاڑی کی شکل و صورت کو بہتر بناتا ہے۔ براوو فرنٹ فوگ لیمپس کے ساتھ بھی آتی ہے جو دوسروں کے مقابلے میں ایک اضافی فیچر ہے۔
انٹیریئر اور فیچرز:
سوزوکی آلٹو VX میں پیش کردہ فیچرز کی تعداد اسے مقامی آٹو مارکیٹ میں موجود کسی بھی مقابل سے پیچھے رکھے ہوئے ہے۔ سوزوکی کی نئی 660cc آلٹو VX کو نئی مہران کہا جا سکا ہے کیونکہ اس میں پاور اسٹیئرنگ یا پاور ونڈوز کی ‘عیاشی’ نہیں ہے جو ممکنہ خریداروں کے لیے بہت مایوس کن بات ہے۔ ہیچ بیک کے اس بنیادی ویرینٹ میں ایئر کنڈیشننگ سسٹم بھی نہیں ہو جو میری ناقص رائے میں پاکستان میں سب سے ضروری فیچر ہے۔ اس ویرینٹ میں ایک سیفٹی فیچر فراہم کرنے پر کمپنی کا بہت شکریہ، یعنی سیٹ بیلٹ دینے کا۔ اس کے علاوہ تصادم کی صورت میں ABS بریکس یا ایئربیگز نامی کوئی شے نہیں ہے۔ اس میں کوئی ریئر کیمرا نہیں ہے کیونکہ کوئی LCD ڈسپلے ہی وجود نہیں رکھتا، انسٹرومنٹ کلسٹر عام اینالوگ میٹر ہے؛ کوئی اموبیلائزر یا کی لیس انٹری فیچر بھی اس کار میں نہیں ہے۔ ایک سیکنڈ کے لیے ایسا لگتا ہے کہ مہران کے فیچرز بتا ہے ہیں۔ JDM آلٹو کے معیار سے تقریباً سب واقف ہیں۔ ہمیں مقامی طور پر اسمبلی ہونے والی آلٹو کے اندرونی حصوں کا ابھی تجربہ اٹھانا ہے لیکن جاپانی ماڈل کے مقابلے میں کم معیار کی ہی توقع رکھیں۔ البتہ انٹیریئر بظاہر ویسا ہی ہوگا اور مہران کے مقابلے میں ایک نئے عہد کا آغاز ہوگا۔
پھر بھی دوسری جانب یونائیٹڈ براوو ملٹی میڈیا ڈسپلے، پاور ونڈوز، پاور اسٹیئرنگ اور سینٹرل لاکنگ سسٹم سے لیس ہے۔ یہ ہیچ بیک ایئر کنڈیشننگ سسٹم، ریئر کیمرا، سیٹ بیلٹس اور USB/AUX کنیکٹیوٹی بھی رکھتی ہے۔ لیکن یونائیٹڈ براوو میں بھی ایئر بیگز نہیں ہیں۔ انسٹرومنٹ کلسٹر ڈجیٹل انفارمیشن کے ساتھ ایک دلچسپ ڈسپلے ہے۔ کار کا انٹیریئر بھی دیکھنے میں جدید لگتا ہے اور معیار بھی اتنا خراب نہیں ہے۔ براوو کی بلڈ کوالٹی کے حوالے سے ابتداء میں کچھ مسائل ضرور تھے لیکن کمپنی نے اس کو کافی بہتر بنا لیا ہے۔ پھر بھی اس ہیچ بیک کو بنانے میں کچھ خامیاں ہیں جیسا کہ پیچھے اسپیئر ویل کی جگہ نہیں ہے۔
پرنس پرل کی تصاویر سوشل میڈیا پر پھیلی ہوئی ہیں اور اب تک جو ہم نے دیکھا ہے وہ ایک زبردست جدید انٹیریئر ہے۔ یہ تقریباً یونائیٹڈ براوو جیسے فیچرز ہی سے لیس ہے۔ ہیچ بیک میں پاور ونڈوز، پاور اسٹیئرنگ، ڈجیٹل انسٹرومنٹ کلسٹر، کی لیس انٹری، ریئر کیمرا اور ملٹی میڈیا ڈسپلے ہے۔ یہ ایئرکنڈیشنڈبھی ہے اور سینٹرل لاکنگ سسٹم بھی موجود ہے۔ جہاں تک بلڈ کوالٹی کا سوار ہے تو اس بارے میں کوئی بات مارکیٹ میں آنے کے بعد ہی کہی جا سکتی ہے۔
یہ تینوں ہیچ بیکس 4 بڑے اور ایک بچے کے بیٹھنے کی گنجائش رکھتی ہیں۔ پچھلی سیٹوں پر تین بڑے کچھ مشکل سے ہی بیٹھیں گے، خاص طور پر لمبے سفر میں۔
قیمت:
مقامی مارکیٹ کی تینوں بنیادی نوعیت کی ہیچ بیکس میں فراہم کردہ فیچرز پڑھنے کے بعد کوئی بھی سمجھ سکتا ہے کہ سوزوکی آلٹو سب سے سستا آپشن ہوگا۔ لیکن سچ اس کے بالکل برعکس ہے۔ سوزوکی آلٹو VX تقریباً 9,70,000 روپے کی ہے جو اس کی مقابل گاڑیوں سے کہیں زیادہ ہے۔ یونائیٹڈ براوو کی قیمت 8,95,000 روپے (ایکس-فیکٹری) ہے جبکہ ہم نے پایا کہ پرنس پرل 7,50,000 روپے کے ساتھ اس سے بھی سستی ہوگی۔ البتہ پاکستانی روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے ساتھ یہ توقع نہ رکھیں کہ پرنس پرل اس قیمت پر آئے گی بلکہ اپنی مقابل گاڑی براوو کے قریب آ سکتی ہے۔ واضح رہے کہ پاک سوزوکی نے ابتدائی طور پر آلٹو کو کارپوریٹ کلائنٹس کے لیے تعارفی قیمت پر لانچ کیا ہے جیسا کہ کمپنی دعویٰ کرتی ہے کہ وہ جون 2019ء میں آلٹو کی باضابطہ لانچنگ پر قیمتوں پر نظر ثانی کرے گی۔ اس لیے ہیچ بیک کے بنیادی ویرینٹ کی قیمت بھی باآسانی 10 لاکھ روپے سے زیادہ ہی ہوگی۔ البتہ پاک سوزوکی یونائیٹڈ اور پرنس کے مقابلے میں مقامی مارکیٹ میں ایک ساکھ رکھتا ہے لیکن کم فیچرز کے ساتھ زیادہ قیمت کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ممکنہ خریدار کے حوالے سے دیکھیں تو آلٹو مہران کا نیا ورژن ہے وہ بھی زیادہ قیمت کے ساتھ۔ سب سے اعلیٰ ویرینٹ آلٹو VXL AGS ہے جو تقریباً 12 لاکھ روپے کا ہوگا یعنی ویگن آر VXR کی قیمت کے برابر جو 1000cc انجن رکھتی ہے۔
سوزوکی آلٹو جس کا شدت سے انتظار کیا جا رہا ہے ممکنہ خریداروں کو حیران نہیں کر پائی۔ یہ صارفین ہیں جو ایک بنیادی نوعیت کی ہیچ بیک کے لیے بھی آسمان سے باتیں کرتی قیمت ادا کریں گے۔ یونائیٹڈ براوو اور پرنس پرل اس دوڑ میں واضح طور پر آگے ہیں لیکن مقامی مارکیٹ میں اعتماد پیدا کرنے کے لیے انہیں وقت درکار ہوگا۔
اس تقابل پر آپ کی رائے کیا ہے؟ نیچے تبصروں میں ہمیں ضرور بتائیں۔ مزید ایسے ہی تقابل کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیں۔