سوزوکی مہران کے 5 روشن پہلو – جنہیں نظر انداز کرنا ممکن نہیں!

3 1,279

آپ مانیں یا نہ مانیں۔ سوزوکی مہران (Suzuki Mehran) کو نظر انداز کرنا کسی صورت ممکن نہیں ہے۔ یہ گاڑی اچھے یا برے تاثرات کے ساتھ خود کو منظر عام پر رکھنے کی زبردست صلاحیت رکھتی ہے۔ کبھی یہ سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑیوں کی فہرست میں شامل نظر آئے گی تو کبھی غیر معیاری گاڑیوں کی فہرست میں ملے گی۔ میرے خیال سے ہر پاکستانی شہری کو کم از کم ایک بار سوزوکی مہران کی سواری کا شرف حاصل ہوچکا ہوگا۔ زیادہ تر لوگ مہران کا ذکر کرتے ہوئے اس کی برائیاں گنوانے بیٹھ جاتے ہیں اور ہمیں یقین دلانے کی کوشش کرتے ہیں کہ کس طرح یہ گاڑی دراصل گاڑی کہلائے جانے کے قابل نہیں۔ لیکن وہ کہتے ہیں کہ دنیا میں کوئی بھی چیز بے کار نہیں ہے تو پھر مہران کیسے بے کار ہوسکتی ہے؟ آج اس مضمون میں ہم سوزوکی مہران کے چند روشن پہلوؤں پر نظر ڈالیں گے جن پر لوگ کم ہی غور کرتے ہیں۔

سستے پرزے اور آسان مینٹی نینس

سوزوکی مہران کی سب سے اچھی اور خاص بات انتہائی کم داموں میں پرزوں کی دستیابی اور مینٹی نینس ہے۔ ہمارے یہاں عام مکینک کی دکان پر موجود ہر ‘چھوٹا’ اور ‘استاد’ بھی اس گاڑی سے خاصہ مانوس ہوچکا ہے۔ میں مکمل یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ دنیا کی کسی بھی گاڑی کے پرزے مہران کے پرزوں سے زیادہ سستے نہیں ہوسکتے۔ اس کا اگلا بمپر 600 روپے تک میں باآسانی مل جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نئی نئی گاڑی سیکھنے والے بھی مہران ہی کا انتخاب کرتے ہیں کیوں کہ “اگر گاڑی کہیں لگ بھی جائے تو خیر ہے”۔

یہ بھی پڑھیں: پیش خدمت ہے نئی سوزوکی مہران – سال 2050 کا خاص تحفہ!

mehran-accident

پہلی گاڑی کی سنہری یادیں

سوزوکی مہران کی یہ خوبی متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والا ہر پاکستانی بخوبی جانتا ہوگا۔ چونکہ بہت سے لوگ نئی نئی ڈرائیونگ سیکھنے کے بعد سوزوکی مہران ہی کو تختہ مشق بناتے ہیں اس لیے پہلی گاڑی کے طور پر بہت سی یادیں اس سے وابستہ ہوجاتی ہیں۔ آج بھی آپ کو ایسے نوجوان نظر آئیں گے جو صبح سویرے خوشگوار موڈ میں انتہائی شفقت سے اپنی مہران چمکا رہے ہوتے ہیں۔ پھر 20 سال بعد جب یہی نوجوان اپنی بیگم اور بچوں کے ساتھ سِوک یا کرولا میں سفر کرتے ہوئے مہران کو دیکھتا ہے تو اس کی تمام سنہری یادیں تازہ ہوجاتی ہیں کہ جب مہران میں اپنے دوستوں کے ساتھ مختلف شرارتیں کیا کرتے تھے۔

56153297

ہمیشہ نئی نویلی

سوزوکی مہران سال 1988 میں جس انداز سے متعارف کروائی گئی ، آج 2016 میں بھی بالکل اسی انداز سے پیش کی جارہی ہے۔ سوزوکی مہران نے مشہور مقولہ “نیا 9 دن، پرانا 100دن” کی عملی مثال پیش کردی ہے۔ اگر آپ کے مہران کا 2005 ماڈل بھی ہے تو آپ تھوڑے پیسے اور وقت لگا کر اسے نئی سوزوکی مہران 2016 سے بھی بہتر بنا کر “گڈی نئی ہو گئی جی” کا نعرہ لگا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا مہران کی ہم شکل چینی گاڑی پاکستان آیا چاہتی ہے؟

56556d1205439

ہر گاڑی کی ایک سی چابی

معلوم نہیں کہ سوزوکی مہران کے نئے ماڈلز میں یہ ‘خوبی’ موجود ہے یا پھر اسے ٹھیک کرلیا گیا ہے لیکن پچھلے وقتوں میں کسی بھی مہران کی چابی دوسری مہران میں باآسانی استعمال کی جاسکتی تھی۔ اس وجہ سے کئی لوگوں کو عجیب اور مضحکہ خیز صورتحال کا بھی سامنا کرنا پڑا کہ جب انہیں گاڑی میں بیٹھ کر اندازہ ہوا کہ یہ تو ان کی مہران ہی نہیں ہے۔ اسی لیے مہران کے اندر اسٹیئرنگ لاک استعمال کرنے کے رجحان میں اضافہ بھی ہوا۔ سوزوکی مہران چونکہ زیادہ تر سفید رنگ ہی میں فروخت کی جاتی ہے اس لیے کسی پرہجوم پارکنگ میں سے اپنی مہران کو تلاش کرنا بھی مشکل ثابت ہوسکتا ہے۔

Latest-Lock-For-Pakistani-Cars-Funny-Vehicle-Pictures

انتہائی گہری جڑیں

مستقبل میں جب کبھی سوال پوچھا جائے گا کہ گزرے زمانے میں گاڑیاں کیسی ہوتی تھیں تو ہم سوزوکی مہران ہی کو پیش کریں گے۔ امید تو یہی ہے کہ اس وقت تک یہ گاڑی ہمارے تاریخی عجائب گھر کی زینت بن چکی ہوگی۔ مہران میں شامل ایک اور دلچسپ چیز کیسٹ پلیئر ہے۔ آج بھی کہ جب کیسٹ ہمارے عجائب خانوں کی زینت بن چکی ہے، مہران دنیا کی وہ واحد گاڑی ہے کہ جس میں کیسٹ پلیئر پیش کیا جاتا ہے۔

نئی سوزوکی مہران آسان ماہانہ اقساط پر حاصل کرنے کے لیے یہاں کلک کریں

Suzuki-Mehran-Feature-e1453209969957

میری تجویز ہے کہ سوزوکی مہران کی عظمت کو تسلیم کرتے ہوئے اسے پاکستان کی قومی گاڑی قرار دے دینا چاہیے۔ صرف یہی نہیں بلکہ ہمارے تمام وزراء کو یہی گاڑی فراہم کی جانی چاہیے جیسا کہ بھارتی فلموں میں سیاست دانوں کو پرانی ایمبیسڈر دی جاتی ہے۔ یا پھر کم از کم 28 سال سے پاکستانیوں کی خدمت کرنے والی سوزوکی مہران کو حکومت کی جانب سے حسن کارکردگی کا اعزاز دینا بنتا ہی ہے۔

suzuki-mehran

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.