ٹیسلا عالمی مارکیٹ کے لیے ایک الیکٹرک کار چین میں تیار کرے گا
ایلون مسک کے مطابق ٹیسلا عالمی مارکیٹ کے لیے ایک ایسی الیکٹرک کار ڈیزائن کرے گا جو چین میں اسمبل کی جائے گی۔ چین میں واقع گیگا فیکٹری 3 میں کام شروع ہونے کے ٹھیک ایک سال بعد ٹیسلا نے حال ہی میں چین میں تیار شدہ ماڈل 3 کی کھلی منتقلی کی تقریب منعقد کی۔
ٹیسلا کے سی ای او ایلون مسک اس موقع پر ملک میں موجود تھے اور انہوں نے مختصر تبصرہ بھی کیا۔ جس میں انہوں نے کہا کہ ٹیسلا دنیا بھر میں فروخت کے لیے ایک منفرد ماڈل کی چین میں تیاری کے لیے منصوبہ سازوں کا ایک گروپ بھرتی کر رہا ہے۔ یہ واقعی بہت زبردست خبر ہے۔
اپنے مختصر خطاب میں انہوں نے چین کے لیے کمپنی کے ارادے کچھ اس طرح بیان کیے:
“ہم چین میں ماڈل 3 اور ماڈل Y اور مستقبل کے دیگر ماڈلز بنا کر چین میں سرمایہ کاری جاری رکھنے اور اسے بہت زیادہ بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔”
اس موقع پر انہوں نے ایک عام بڑا اعلان کیا کہ ٹیسلا چینی منصوبے اور ڈیزائن کے مطابق ایک منفرد گاڑی بنانے کے بارے میں سوچے گا:
“میں کچھ ایسا سوچ رہا ہوں کہ چینی ڈیزائن اور انجینئرنگ مرکز بنایا جائے تاکہ دنیا بھر میں فروخت کے لیے ایسی گاڑی بنائیں جو چین میں ڈیزائن ہو۔ میرے حساب سے یہ ایک زبردست خیال ہے۔ چین میں دنیا کا بہترین آرٹ موجود ہے اور میرے خیال میں اسے دنیا بھر میں سراہا جائے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ ایسا ہونا چاہیے اور ہم ایسا کریں گے۔”
ایلون مسک اس امر کو یقینی بنا رہے ہیں کہ اس کار کے بارے میں کوئی خبر آشکار نہ ہو جائے، اس لیے انہوں نے صرف یہ کہا کہ ٹیسلا ہمیشہ سے یہ چاہتا ہے کہ “کچھ ایسا کیا جائے، سائبر ٹرک کی طرح، جس کی کسی کو توقع نہ ہو۔”
اس تقریب میں مسک نے کچھ معمول کی باتیں بھی کی خاص طور پر چینی ماڈل Y پروگرام کے بارے میں۔ مسک نے تعاون کرنے پر شنگھائی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔ بلوم برگ نے ان تبصروں کو محفوظ کیا۔ بعد ازاں مسک نے اسٹیج پر آ کر چینی ماڈل 3 کے پہلے دس صارفین کو خود گاڑی کی چابیاں دِیں۔
پھر گیگا فیکٹری 3 کی تیاری اور پیش رفت کو ظاہر کرنے والی ایک مختصر وڈیو چلانے کے بعد مسک نے ٹیسلا کے ابتدائی کارکنان اور صارفین کا مختصراً شکریہ ادا کیا۔ مسک نے ان صارفین کو یاد دلایا کہ ادارے کی تعمیر میں اُن کی مدد کتنی اہم تھی اور ایسے صارفین کی مدد کی وجہ سے ہی ٹیسلا کی گاڑیوں میں طویل المیعاد بہتری ظاہر ہوگی۔
مسک نے مزید کہا کہ ٹیسلا کے لیے کچھ ایسا کرنا ضروری ہے “جو آپ کے دل کو چھو جائے۔” یہی وہ مرحلہ ہے جہاں انہوں نے چین میں گاڑی ڈیزائن اور اسمبل کرنے کا منصوبہ ظاہر کیا۔ ویسے ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ کیا “دنیا بھر میں” کی اصطلاح میں پاکستان جیسے ملک بھی شامل ہوں گے؟ ہمیں امید ہے کہ جواب اثبات میں ہوگا کیونکہ موجودہ حکومت الیکٹرک دوست پالیسی لانے کی بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ 2030ء تک سڑکوں پر 30 فیصد گاڑیاں الیکٹرک ہونے کے ہدف میں اس سے بہت مدد ملے گی۔ یہ نہ بھولیں کہ چینی ساختہ ماڈل 3 کمپنی کے لیے ‘کماؤ پوت’ ہوگا کیونکہ اس کی پیداواری لاگت دوسرے پلانٹس کے مقابلے میں 30 فیصد کم ہوگی، جس سے امکانات کے نئے دروازے کھلیں گے۔