پاکستان میں سوزوکی گاڑیاں تیار اور فروخت کرنے والے ادار ے پاک سوزوکی کا نام آج کل پاکستانی شائقین کی زبان پر ہے۔ سوزوکی ویتارا کی پیشکش اور سوزوکی سیاز کی متوقع آمد پھر خفیہ تصاویر نے گاڑیوں کے شوقین افراد کی توجہ حاصل کرلی ہے۔ مگر اُس گاڑی سے لوگوں کا دھیان بٹ چکا ہے کہ جسے ماہرین اس سال کی سب سے زیادہ متوقع پیشکش قرار دے رہے ہیں۔ جی ہاں، ہم سوزوکی سلیریو ہی سے متعلق بات کر رہے ہیں جو ایک عرصے تک خبروں کی زینت بنی رہی ہے۔ سوزوکی سلیریو کی پاکستان میں پیشکش سے متعلق جو معلومات اب تک ہمیں حاصل ہوچکی ہیں وہ پیش خدمت ہیں:
– سوزوکی سلیریو کو پاکستان میں دستیاب نئی سوزوکی ویگن آر سے اوپر لیکن سوزوکی سوِفٹ سے کم درجے پر رکھا جاسکتا ہے۔ اس طرح پاک سوزوکی بیک وقت 5 گاڑیوں کی پیشکش سے صارفین کی مختلف ضرورتوں کو پورا کرسکے گی۔
– سلیریو میں سوزوکی کا تیار کردہ مشہور و معروف K-سیریز انجن شامل کیا جانا متوقع ہے۔
– سوزکی سلیریو میں AMT ٹرانسمیشن فراہم کیے جانے کی توقع ہے۔ AMT ٹیکنالوجی دراصل فارمولا وَن گاڑیوں میں استعمال ہونے والے ٹرانسمیشن پر مشتمل ہے۔ اس کے استعمال سے ڈرائیور صاحبان کلچ پیڈل استعمال کے بغیر ہی مینوئل گیئرز استعمال کرسکیں گے۔ ماروتی سوزوکی نے اس ٹیکنولاجی کو EZ ڈرائیور کے نام سے استعمال کیا ہے۔ روایتی آٹومیٹک ٹرانسمیشن کے برعکس یہ ٹیکنالوجی ایندھن کے کم از کم استعمال میں بہت زیادہ مددگار ثابت ہوتی ہے۔ اس ٹیکنالوجی کی حامل گاڑیوں میں مینوئل ٹرانسمیشن کو برقی ڈیوائسز کے ذریعے کنٹرول کیا جاتا ہے جو ازخود گیئر منتخب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔ علاوہ ازیں اگر ڈرائیور چاہے تو اپنے مزاج کے مطابق خود کار طریقے کو غیر فعال کر کے مینوئل گیئر بھی استعمال کرسکتا ہے۔ اس طرح ایک طرف آٹومیٹک گیئر کی سہولت حاصل ہوتی ہے تو دوسری طرف مینوئل گیئر کی مدد سے ایندھن کی بچت بھی ممکن ہو پاتی ہے۔ ممکن ہے کچھ لوگوں کو سلیریو میں AMT کی شمولیت زیادہ مفید معلوم نہ ہو لیکن ایک بات تو ہے کہ اگر واقعی AMT شامل ہوتا ہے تو سلیریو پاکستان میں تیار شدہ پہلی گاڑی ہوگی کہ جس میں AMT ٹیکنالوجی دستیاب ہوگی۔
– پیشن گوئی کی جارہی ہے کہ پاکستان میں سوزوکی سلیریو کی قیمت 12 سے 13.7 لاکھ روپے رکھی جائے گی۔
– یہ بات درست ہے کہ سال 2016 میں سوزوکی سلیریو کی پیشکش سے متعلق کی گئی پیشن گوئیاں درست ثابت نہ ہوسکیں تاہم پاک چین اقتصادی راہداری، بہتر اقتصادی صورتحال، غیر ملکی اداروں کی جانب سے سرمایہ کاری میں دلچسپی کے باعث پاکستان میں گاڑیاں تیار کرنے والے ادارے چوکنا ہوچکے ہیں۔ اس کی مثال گزشتہ ماہ متعارف کروائی جانے والی ٹویوٹا فورچیونر، ہائی لکس ریوُو اور سوزوکی ویتارا سے اخذ کی جاسکتی ہے۔ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے کہا جاسکتا ہے کہ سوزوکی سلیریو کی آمد میں بہت زیادہ تاخیر نہیں کی جائے گی۔ پاک ویلز ذرائع کے مطابق پاک سوزوکی نئی ہیچ بیک کو رواں سال 2017 کی دوسری سہہ ماہی میں پیش کی جاسکتی ہے۔