برسات کے دوران گاڑی چلاتے ہوئے 8 باتوں کا خاص خیال رکھیں

0 6,504

پاکستان میں مون سون کا آغاز ہوتے ہی اکثر شہروں میں بارشوں کا سلسلہ بھی شروع ہوجاتا ہے۔ موسم برسات شروع ہوتے ہی شاہراہیں پانی میں دوب جاتی ہیں اور نکاسی آب کی ابتر صورتحال کے باعث کئی روز تک ان پر پانی کھڑا رہتا ہے۔ اس دوران سب سے زیادہ مشکل گاڑیاں چلانے والوں کو ہوتی ہے۔ اول تو انہیں بارش کی وجہ سے آگے کا منظر کافی دھندلا نظر آتا ہے تو دوسری جانب سڑکوں پر کھڑے پانی سے گاڑی پھسلنے جیسے مسائل بھی درپیش ہوسکتے ہیں۔ اس مضمون میں ہم ایسے ہی ڈرائیور صاحبان کے لیے چند تجاویز پیش کر رہے ہیں جو عام طور پر برسات کے دوران گاڑیاں چلاتے ہیں۔ ہمیں امید ہے کہ تمام ہی قارئین موسم برسات میں ڈرائیونگ کے دوران ان باتوں کا خیال رکھتے ہوئے باآسانی اپنی منزل مقصود تک پہنچ جائیں گے۔

٭ رفتار کم رکھیں

سامنے کا منظر دھندلا جانے اور زیر آب شاہراہ سے گزرتے ہوئے ہمیشہ گاڑی کی رفتار دھیمی رکھیں۔ اگر آپ برق رفتار سے گاڑی دوڑائیں گے تو کسی ناگہانی مشکل کا شکار ہوسکتے ہیں۔ رفتار آہستہ ہونے کی وجہ سے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے اور بریک لگانے کے لیے زیادہ وقت میسر آجاتا ہے۔

٭ اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھیں

روز مرہ کے عام حالات میں بھی گاڑیوں کے درمیان مناسب فاصلہ تجویز کیا جاتا ہے۔ اس سے اگلی گاڑی کے اچانک رک جانے پر آپ کو ردعمل ظاہر کرنے کے لیے مناسب وقت مل جاتا ہے اور آپ بڑے حادثے سے محفوظ رہتے ہیں۔ موسم برسات میں سڑکوں کی ابتر حالت کے باعث اگلی گاڑی سے مناسب فاصلہ رکھنا اور بھی اہم اور ضروری ہے۔

مزید پڑھیں: دورانِ سفر “تین سیکنڈ کا قاعدہ” بڑے حادثات سے محفوظ رکھ سکتا ہے

٭ بریکس سمجھداری سے استعمال کریں

دور جدید کی بہت سی گاڑیاں بریک لگانے کے مختلف سسٹمز جیسا کہ اینٹی لاک بریکنگ سسٹم (ABS) اور الیکٹرانک بریک فورس ڈسٹری بیوشن (EBD) کے ساتھ پیش کی جارہی ہیں۔ ان کی موجودگی میں ڈرائیور کو ہنگامی صورتحال میں بریک لگانے کی آسانی میسر آتی ہے۔ تاہم پاکستان میں زیادہ تر گاڑیوں میں اس طرز کا کوئی انتظام موجود نہیں ہوتا۔ یہاں دستیاب گاڑیوں کے عام بریک صرف ٹائر کو روکتے ہیں مگر موسم برسات میں ان کی کارکردگی پر بھی منفی اثرات پڑنے کے باعث اکثر ناکام بھی ہوجاتے ہیں۔ مثال کے طور پر اگر برسات کا پانی بریکنگ سسٹم میں چلا جائے تو اس سے بریکس کی متوقع کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ اس لیے گاڑی کے بریکس کو برسات کے دوران بار بار استعمال کرتے رہیں جس سے سسٹم میں موجود پانی جمع نہ ہوسکے اور یہ بخوبی کام کرتے رہیں۔

٭ تمام لائٹس جلا دیں

برسات اور دھند کے دوران سفر کرتے ہوئے گاڑی کی تمام لائٹس بشمول ہیڈ لائٹ اور ایمرجنسی لائٹ جال کر رکھیں تاکہ دیگر گاڑیوں کے ڈرائیور صاحبان آپ کی موجودگی کو بخوبی محسوس کرسکیں۔ اس لیے ضروری ہے کہ طویل سفر بالخصوص برساتی علاقوں میں جانے سے قبل اپنی گاڑی کی تمام لائٹس اور بلبس کی جانچ کرلیں اور ضرورت ہو تو انہیں تبدیل کروالیں۔

یہ بھی پڑھیں: موسم گرما میں اپنی گاڑی کا بھی خیال رکھیں!

٭ معیاری وائپرز لگوائیں

بہت سے لوگ انہیں ضروری خیال نہیں کرتے اور کچھ انہیں نظر انداز کردیتے ہیں۔ لیکن یقین جانیئے کہ معیاری وائپرز کی موجودگی ازحد ضروری ہے۔ وائپرز کو استعمال نہ بھی کریں تو درجہ حرارت سے ان کے حالت پر منفی اثر پڑتا ہے اور پھر جب انہیں استعمال کرنے کی نوبت آتی ہے تو علم ہوتا ہے کہ یہ ٹھیک کام نہیں کر رہے۔ غیر معیاری وائپرز نہ صرف گاڑی کے اگلے شیشے کو مزید گندہ کرتے ہیں بلکہ اسے کھرچ کر مستقل نشانات ڈالنے کا بھی باعث بنتے ہیں۔

٭ ٹائرز کا بخوبی خیال رکھیں

چاہے آپ جتنی بھی مہنگی اور پرتعیش گاڑی خریدلیں، اگر اس میں ٹائر موجود نہیں تو وہ بالکل بے کار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ٹائر کی حفاظت بہت زیادہ اہمیت کی حامل ہے۔ خراب اور گلے سڑے ٹائروں کے استعمال سے گاڑی کے پھسلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے لہٰذا اپنی گاڑی میں ہمیشہ معیاری ٹائرز لگوائیں۔ یہ تجویز صرف موسم برسات ہی کے لیے نہیں بلکہ تمام موسموں میں عمل کرنے کے لیے ضروری ہے۔

٭ زیر آب شاہراہوں کا رخ نہ کریں

برسات کے موسم میں کئی ایک شاہراہیں پانی میں ڈوب جاتی ہیں اور وہاں سے گزرنے والی گاڑیوں کے نچلے حصے میں پانی چلا جاتا ہے۔ گاڑی نئی ہو یا پرانی دونوں ہی کو اس صورتحال سے حتی الامکان بچنے کی ضرورت ہے کیوں کہ گاڑی کے مکینکی حصے میں پانی چلے جانے سے اسے ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ لہٰذا ایسی شاہراہوں پر گاڑی لے جانے سے پرہیز کریں جو کہ مکمل طور پر زیر آب ہوں۔

٭ صبر و تحمل کا مظاہرہ کریں

یہ بات شاید کچھ لوگوں کو عجیب لگے تاہم لیکن یہ ضروری ہے کہ آپ ممکنہ مسئلہ کو دیکھتے ہوئے اگلا قدم اٹھائیں۔ اگر آپ کو ہنگامی صورتحال درپیش نہ ہو تو بارش رک جانے اور اس کے بعد زیر آب شاہراہوں کی صورتحال بہتر ہونے کا انتظار کریں۔ شدید بارش کے دوران گاڑی چلانا کسی خطرے سے کم نہیں کیوں کہ ڈرائیور کو آگے کا منظر دیکھنے میں مشکل تو ہوتی ہی ہے ساتھ گیلی سڑکوں پر گاڑی پھسلنے کا بھی خطرہ رہتا ہے۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ آپ جہاں ہیں وہیں رہیں اور صورتحال بہتر ہونے کے بعد ہی سفر کا آغاز کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.