90ء کی دہائی کی 11 بہترین JDM کاریں

0 481

کاروں کے شوقین افراد 1990ء کی دہائی کو گاڑیوں کا سنہری دور کہتے ہیں، خاص طور پر جب بات JDM (جاپانی ڈومیسٹک مارکیٹ) کاروں کی ہو رہی ہو۔ اس وقت الیکٹرک کاریں ایک خواب تھیں اور جاپانی موٹر انڈسٹری میں بننے والی پرفارمنس گاڑیاں مکمل طور پر میکانکی (mechanical) تھیں۔ جاپان میں گاڑیوں کی سخت جانچ کی وجہ سے ڈرائیورز پائیداری سے زیادہ اہمیت جدّت کو دیتے تھے اور اپنی گاڑیوں کو بار بار بدلتے تھے۔ JDMs کو مضبوط بنانے کا سبب ان کی ایندھن بچت اور چھوٹی باڈی ہے۔ یہ فہرست کسی خاص ترتیب سے تو نہیں بنائی گئی لیکن ذیل میں دس بہترین JDM کاریں ہیں جو وجود میں آئیں۔ یہاں صرف 90ء کی دہائی کے ماڈلز پر بات کی گئی ہے۔ 

ٹویوٹا سُپرا 

ٹویوٹا سپرا ٹویوٹا موٹر کارپوریشن کی جانب سے 1978ء میں بنائی گئی۔ ابتدائی چار جنریشنز 1978ء سے 2002ء کے دوران بنائی گئیں اور پانچویں جنریشن مئی 2019ء میں فروخت کے لیے پیش کی گئی۔ سپرا اپنی کارکردگی کے بجائے اپنے اسپورٹی ڈیزائن کی وجہ سے زیادہ مقبول تھی۔ جب A80 جنریشن آئی تو یہ ٹیونرز کے لیے پسندیدہ ترین گاڑی بن گئی۔ گاڑی 3.0L انجن کی طاقت رکھتی ہے جو 6-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ 320hp دیتی ہے۔ یہ 249 کلومیٹرز فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار رکھتی ہے اور سب سے اہم بات یہ کہ اسے “Fast and Furious ” سلسلے کی پہلی فلم میں پال واکر کی پہلی گاڑی ہونے کا اعزاز حاصل تھا۔ 

ہونڈا سوِک ٹائپ R

ہونڈا سوِک ٹائپ R ہونڈا سوِک کا سب سے زیادہ پرفارمنس دینے والا ماڈل ہے کہ جسے 1997ء میں بنایا گیا۔ سوِک ٹائپ R دیکھنے میں تو کسی نوکری پیشہ آدمی کے لیے ایک بجٹ کار لگتی ہے، لیکن یہ ہرگز ایک بجٹ کار نہیں ہے۔ اس گاڑی نے ڈریگ ریسنگ میں ہر مقابل گاڑی کو میدان سے باہر کرتے ہوئے دنیا بھر میں نام کمایا۔ یہ 182hp دینے والے 1.6L انجن سے لیس ہے اور 5-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن رکھتی ہے۔ یہ 235 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار کی حامل ہے۔ 

مٹسوبشی لانسر ایوولیویشن 

مٹسوبشی لانسر ایوولیوشن کو ایوو بھی کہا جاتا ہے۔ یہ 1992ء سے 2016ء تک جاپانی ادارے مٹسوبشی موٹرزکی جانب سے بنائی گئی اسپورٹس سیڈان ہے۔ ایوو اب بھی کئی ریسنگ ریکارڈز رکھتی ہے اور ٹریک پر جب بھی ظاہر ہوتی ہے تو اسے ایک بڑی طاقت سمجھا جاتا ہے۔ یہ 2.0L انجن کی طاقت رکھتی ہے جو 291hp دیتا ہے۔ یہ twin-clutch اسپورٹس شفٹ ٹرانسمیشن کے لیے dual-clutch یونٹ رکھتی ہے جو 235 کلومیٹر فی گھنٹہ کی زیادہ سے زیادہ رفتار کے ساتھ six gear ratios دیتا ہے۔ ایوو کے تمام ماڈلز پر درحقیقت جاپان تک محدود تھے۔ 

ایکیورا انٹیگرا RS 

ایکیورا جاپانی آٹومیکر ہونڈا کا ایک لگژری کار برانڈ ہے۔ یہ 1986ء سے 2006ء سے بنائی گئی تھی۔ انٹیگرا RS کچھ اس طرح ڈیزائن کی گئی کہ یہ ڈریگ ریسنگ میں برتری حاصل کرے اور ساتھ ساتھ ایک کلاسک بھی ہو، یوں روڈ پر کارکردگی اور شکل و صورت دونوں کے درمیان بہترین توازن ظاہر کرے۔ یہ 1.8L انجن سے لیس تھی جو 5-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ 142hp دیتا تھا۔یہ زیادہ سے زیادہ 225 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار رکھتی ہے۔ 

نسان سلویا S15 

نسان سلویا نسان کے S پلیٹ فارم پر مبنی اسپورٹس کوپس کو دیا گیا نام تھا۔ اسے دنیا بھر میں ڈرفٹنگ ایونٹس میں ظاہری اور کارکردگی کے لحاظ سے بہترین گاڑی سمجھا جاتا تھا۔ یہ اسٹریٹ ڈرفٹنگ کی صلاحیت رکھنے والی بہترین گاڑیوں میں سے ایک تھی۔ 1999ء سے 2002ء تک بننے والی یہ گاڑی 2.0L ٹربوچارجڈ انجن سے لیس تھی جو 247hp دیتا تھا اور 6-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ 244 کلومیٹر فی گھنٹے کی زیادہ سے زیادہ رفتار بھی۔ 

ہونڈا ڈیل سول 

ڈیل سول ہونڈا کے انجینئرز کی مزدا MX-5 کا حریف بنانے کی ایک کوشش تھی۔ اسے سب سے دھماکا خیز کار سمجھا جاتا ہے کیونکہ انجینئرز نے اس کار سے وہ سب کچھ نکال دیا تھا کہ جسے وہ سمجھتے تھے کہ اسے کار میں نہیں ہونا چاہیے اور اسے ہلکے سے ہلکا بنانے کی کوشش کی۔ چند ماڈلز کے ساتھ ایک لمیٹڈ-سلپ ڈیفرنشل بھی دستیاب تھا۔ یہ 1992ء سے 1998ء تک 1.5L اور 1.6L انجن میں آئی جو 5-اسپیڈ مینوئل اور 4-اسپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشنز رکھتا تھا۔ یہ 160hp کی طاقت پیدا کرتی ہے اور 212 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار رکھتی ہے۔ 

ٹویوٹا آلٹیزا 

پہلی جنریشن کی آلٹیزا 1998ء میں جاپان میں متعارف کروائی گئی تھی۔ اسے خوبصورت شکل و صورت اور اسٹریٹ ریسر جیسی کارکردگی پیش کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا اور ڈیزائنرز کے مطابق اس نے ورلڈ ریکارڈز تک توڑے۔ اس نے کبھی ایک بار بھی ریس ٹریک کو نہیں چھوا، اپنے غیر معمولی ڈیزائن کی وجہ سے کہ جو کئی ریسنگ پابندیوں کی خلاف ورزی کرتا تھا۔ لیکسس IS دراصل 1986ء سے جاپان میں ٹویوٹا آلٹیزا کے نام سے فروخت ہوئی تھی۔ IS کو لیکسس لائن اپ میں ES کے نیچے ایک انٹری لیول اسپورٹس ماڈل کے طور پر متعارف کروایا گیا تھا۔ یہ 2.0L انجن سے لیس ہے 6-اسپیڈ مینوئل یا 5-اسپیڈ آپشنل آٹومیٹک ٹرانسمیشن کے ساتھ جو 153hp دیتا ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 220 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ 

سبارو امپریزا WRX STI

سبارو امپریزا ایک کومپیکٹ کار ہے جسے سبارو 1992ء سے بنا رہا ہے۔ پرفارمنس پر زیادہ دھیان دینے والی سبارو امپریزا WRX STI کو ورلڈ ریلی چیمپئن شپ میں مقابلے کے لیے تیار کیا گیا تھا، WRX کا مطلب ہے “World Rally eXperimental “۔ یہ مٹسوبشی لانسر ایوولیوشن کی بڑی مقابل ہے، امپریزا WRX STI نے ریلی اور اسٹریٹ ریسز میں یکساں مقبولیت پائی۔ اس کی سب سے متاثر کن خصوصیت اس کی 4-ویل ڈرائیو صلاحیت ہے۔ یہ 2.0L انجن سے لیس ہے جو 276hp دیتا ہے اور 5-اسپیڈ مینوئل یا 4-اسپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشن کے ساتھ آتا ہے۔ یہ 230 کلومیٹر فی گھنٹے کی زیادہ سے زیادہ رفتار رکھتی ہے۔ اسے ایڈگر رائٹ کی مشہور فلم “Baby Driver ” میں پیش ہونے کے بعد بھی بڑی اسکرین پر شہرت ملی۔ 

مزدا RX7 

مزدا RX-7 ایک فرنٹ انجن، ریئر-ویل-ڈرائیو روٹری انجن اسپورٹس کار ہے جو مزدا نے 1978ء سے 2002ء تک بنائی۔ یہ کومپیکٹ اور ہلکی گاڑی Wankel روٹری انجن کی حامل ہے جس کی آواز سب سے الگ اور سب سے جدا ہے۔ مزدا RX-7 اہم ترین JDM کار بنی کیونکہ اس کا انجن اپنے جاپانی مالکان کو مالی طور پر فائدہ پہنچاتا تھا کیونکہ اس کا سائز 1.5L سے کم تھا، یوں سالانہ روڈ ٹیکس کم پڑتا جبکہ طاقت روایتی اِن لائن انجنوں سے زیادہ ہوتی۔ یہ 1.3L انجن سے لیس ہے جو 5-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ 236hp پیدا کرتا ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 250 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ یہ پاکستان میں آج بھی بہت مقبول ہے۔ 

نسان اسکائی لائن GTR 

نسان اسکائی لائن GTR ایک اسپورٹس کار ہے جو نسان اسکائی لائن رینج پر مبنی ہے۔ کمپنی کی جانب سے گاڑی کی تین جنریشنز بنائی گئیں۔ نسان اسکائی لائن GTR پہلی بار 1969ء سے 1973ء کے درمیان ایک ٹؤرنگ کار کے طور پر بنائی گئی، جس کے بعد کے ماڈل کو لیجنڈری “Kenmeri ” کے طور پر جانا جاتا ہے۔ برانڈ کی موٹر اسپورٹ میں غلبہ پانے کی خواہش کے پیش نظر 1989ء میں اس ماڈل کو دوبارہ زندہ کیا گیا۔ یہ 2.6L ٹربو چارجڈ انجن سے لیس ہے جو فور-ویل ڈرائیو آپشن رکھتا ہے اور 5-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ 276hp فراہم کرتا ہے۔ اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 180 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ یہ واقعی ایسی JDM کار ہے جسے دیکھنا چاہیے۔ 

نسان پلسار GTI-R 

چوتھی جنریشن کی پلسار نسان اسکائی لائن GTR جیسی کئی خصوصیات رکھتی ہے جیسا کہ آل-ویل-ڈرائیو فیچر اور ٹربوچارجڈ انجن۔ اس نے جاپان میں ایک زبردست شہرت پائی۔ اسے 1990ء سے 1994ء کے دوران بنایا گیا تھا۔ یہ ہیچ بیک خاص طور پر ورلڈ ریلی چیمپئن شپ کے لیے بنائی گئی تھی۔ یہ 5-اسپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ 2.0L انجن سے لیس ہے جو 232 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے 186hp پیدا کرتا ہے۔ 

دو دہائیاں گزر چکی ہیں؛ اب بھی ٹیونرز اور ریسرز 90ء کی دہائی کی ان JDMs کو اسٹریٹ، ڈریگ اور ریلی ریسنگ میں استعمال کرتے ہیں۔ یہ کلاسک JDMS کاریں اب گاڑیوں کے شوقین افراد کی نئی نسل کے ہاتھوں اپگریڈ اور موڈیفائیڈ ہو رہی ہیں جو ان کا ایک مرتبہ پھر لطف اٹھا رہے ہیں۔ آپ کی پسندیدہ JDM کار کون سی ہے؟ ہمیں تبصروں میں ضرور بتائیں۔ مزید دلچسپ کار بلاگز کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیں۔ 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.