ٹویوٹا پرایوس 2016: سب سے کم ایندھن خرچ کرنے والی ہائبرڈ کار

0 1,122

نئی ٹویوٹا پرایوس 2016 نے ایک بار پھر دیگر ہائبرڈ گاڑیوں پر اپنی برتری کا ثبوت پیش کردیا ہے۔ کنزیومر رپورٹس کی تازہ جانچ میں پرایوس ہائبرڈ نے ایندھن کی بچت کے معاملے میں سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کنزیومر رپورٹس کئی سالوں سے نئی مصنوعات کی جانچ کر کے ان پر غیر جانبدارانہ تجزیہ کرتا آرہا ہے۔ گاڑیوں میں ایندھن کی کفایت پرکھنے کے لیے بھی کنزیومر رپورٹس نے ایک مخصوص میٹر تیار کیا ہے جو خرچ ہونے والے ایندھن کو ملی لیٹر تک ناپتہ ہے۔ اس جانچ کے دوران کنزیومر رپورٹس کی جانب سے تمام ہی گاڑیوں کو عام شاہراہوں پر چلا کر دیکھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ٹویوٹا پرایوس پرائم پلگ-ان: دور حاضر کی بہترین ہائبرڈ گاڑی!

اس بار کنزیومر رپورٹس کی جانب سے نئی ٹویوٹا پرایوس 2016 کا امتحان لیا گیا جس کے نتائج ٹویوٹا کے لیے کافی حوصلہ افزا رہے۔ اس نئی پرایوس کو نہ صرف ظاہری اعتبار سے پچھلی جنریشن سے زیادہ بہتر ڈیزائن کیا گیا ہے بلکہ یہ پہلے سے زیادہ ایندھن بچانے کی صلاحیت رکھنے کی بھی دعوی دار ہے۔ کنزیومر رپورٹس کے جاری کردہ نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ پرایوس اوسطاً 52 میل فی گیلن (18.5 کلومیٹر فی لیٹر) سفر کرسکتی ہے۔ شہر میں پریوس نے 43 میل فی گیلن (15.15 کلومیٹر فی لیٹر) جبکہ طویل شاہراہوں پر 59 میل فی گیلن (20.8 کلومیٹر فی لیٹر) سفر کیا۔ یوں اس نے ہونڈا انسائیٹ (Honda Insight) کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سب سے کم ایندھن خرچ کرنے والی ہائبرڈ گاڑی کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔ اس سے قبل کنزیومر رپورٹس کی جانب سے پچھلی جنریشن کی پرایوس کو بھی جانچا گیا تھا۔ تاہم نئی پرایوس 2016 نے اپنے ہی پرانے ماڈل کا ریکارڈ (44 میل فی گیلن / 15.625 کلومیٹر فی لیٹر) بھی باآسانی توڑ دیا ہے۔

نئی پرایوس میں ایندھن بچانے کی صلاحیت کیسے بہتری کی گئی؟

جاپانی کار ساز ادارے ٹویوٹا نے گزشتہ کئی سالوں کے دوران گاڑیوں میں ایندھن کی کھپت کا بہت باریک بینی سے جائزہ لیا ہے اور اس دوران کئی ایک تجربات بھی کیے۔ ٹویوٹا نے نئی گاڑیوں کو ایئروڈانامکس کے مطابق ڈیزائن کیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ نئی پرایوس دیگر گاڑیوں سے کافی مختلف نظر آتی ہے۔ اس کے علاوہ انجن اور گیئر میں بھی متعدد تبدیلیاں کر کے انہیں ایندھن کم سے کم استعمال کرنے کے قابل بنایا گیا ہے۔ نئی پرایوس میں سب سے زیادہ قابل ذکر تبدیلی بیٹریوں کی ہے۔ پہلے جاپانی ادارہ نکل ہائیڈرائیڈ (nickel hydride) بیٹریاں استعمال کر رہا تھا جبکہ اب اس نے لیتھیم پولیمر (lithium polymer) کا استعمال شروع کردیا ہے۔ یہ بیٹریاں بجلی محفوظ رکھنے اور کارکردگی میں بہتر تو ہیں ہی ساتھ ساتھ وزن میں بھی کافی ہلکی ہوتی ہیں۔ علاوہ ازیں نئی پرایوس میں سفر کے دوران ایندھن کی نسبت بیٹری زیادہ استعمال ہوتی ہے۔

غرض یہ کہ نئی پرایوس (Toyota Prius) کم خرچ بالا نشین کا عملی ثبوت پیش کرتے ہوئے ہائبرڈ گاڑیوں پر اپنی سبقت برقرار رکھنے میں کامیاب ہوگئی ہے۔ اگر آپ بھی اس منفرد ہائبرڈ کے مالک بننا چاہتے ہیں تو ابھی پاک ویلز کے ذریعے ٹویوٹا پرایوس منگوائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.