2000 موٹر سائیکلیں چوری کرنا کوئی مذاق نہیں۔ بہت کم چور ایسے ہوں گے جو ایسا کر پائیں ہوں گے۔ لیکن تب کیا ہوگا کہ جب آپ 2000 موٹر سائیکلیں چوری کرنے میں کامیاب ہو جائیں لیکن پکڑے جائیں؟ آپ کو ہوگی 25 سال قید۔ سنیچر کو اینٹی کار لفٹنگ سیل (ACLC) نے صابر کھوکھر اور محمد اشرف کھوکھر کو گرفترا کیا۔ جو پیشہ ور موٹر سائیکل چور تھے اور کراچی میں 2000 سے زیادہ موٹر سائیکلیں چوری کر چکے تھے۔
یہ پیشہ ور مجرم کورنگی کے علاقے سے گرفتار کیے گئے، اور تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ دونوں 25 سال سے زیادہ عرصے سے اس غیر قانونی دھندے میں ملوث تھے۔ کرفتاری کے وقت ان سے موٹر سائیکل برآمد ہوئی تھی۔ لیکن سوال یہ ہے کہ وہ 2000 سے زیادہ موٹر سائیکلیں چوری کرنے میں کامیاب کیسے ہوئے جس پر ACLC نے کچھ حیران کن حقائق منکشف کیے، دونوں چوروں کے روابط ایک بین الصوبائی گینگ کے رہنماؤں ظفر بروہی اور عطاء اللہ بروہی سے تھے جو بلوچستان کے علاقے خضدار سے یہ کام کرتے ہیں۔ ملزمان نے کراچی کے مختلف علاقوں سے 1500 سے 2000 موٹر سائیکلیں چوری کرنے کا اعتراف کیا، جو ان کی جانب سے دیا گیا ایک کمتر اندازہ ہی ہے۔ مزید برآں، انہوں نے بتایا کہ موٹر سائیکل چھیننے کے عمل میں مدد کے لیے خواتین ارکان بھی ان کے گروپ میں شامل تھیں۔ ابھی تفصیلی تحقیقات جاری ہیں لیکن دونوں مجرموں کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ انہیں ہر موٹر سائیکل چھیننے پر 5000 روپے ملتے تھے۔
ہم اپنے قارئین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دوران سفر ہوشیار رہیں اور دن کے مخصوص اوقات اور مشتبہ راستوں پر جانے سے پرہیز کریں تاکہ چوری کے ایسے واقعات کو کم سے کم کیا جا سکے۔