اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں رائیڈ ہیلنگ سروس کا آغاز اوبر اور کریم نے کیا۔ یہ بھی ایک تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ یہ رائیڈ ہیلنگ سروسز پورے ملک میں بہت زیادہ مشہور ہوگئی ہیں۔ اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے نئی کمپنیاں بھی اس کاروبار میں شامل ہورہی ہیں۔
پیکسی بھی رائیڈ ہیلنگ کے کاروبار کا قدرے نیا کھلاڑی ہے۔ دوسری رائیڈ ہیلنگ سروسزاپنے آپریشنز کے لیے موبائل ایپلی کیشن پر انحصار کرتی ہیں جبکہ ان کے مقابلے میں پیکسی کا دارومدار کسی موبائل ایپلی کیشن پر نہیں ہے۔ اس حقیقت کو مانتے ہوئے کہ اس ملک میں موجود بہت سے لوگوں کے پاس سمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی سہولت دستیاب نہیں ہے، اس لیے پیکسی ایسے افراد کو رائیڈ ہیلنگ کی سہولت فراہم کرنے لیے اپنی سروسز ایس ایم ایس اور فون کال کے زریعے مہیا کرے گی۔
اس سروس کے کام کرنے کا طریقہ بہت منفرد ہے۔ پیکسی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر زاہد شیخ نے وضاحت کی کہ صارفین ہمارے نمائندوں سے فون کال کے زریعے رابطہ میں آئیں گے۔ نمائندہ ہر صارف کے لیے اس کے موبائل نمبر کو استعمال کرتے ہوئے ایک اکاؤنٹ بنائے گا اور 4 ہندسوں کا پن کوڈ مہیا کرے گا۔ صارف اپنے سفر کا آغاز کرنے کے لیے اس 4 ہندسوں کے پن کوڈ کا استعمال کرے گا۔ یہ سروس نہ صرف وقت سے پہلے بک کروائی جاسکتی ہے بلکہ کمپنی بہت کم وقت میں بھی سواری مہیا کرسکتی ہے جس سے پیکسی کے صارفین راستے میں بھی اپنے لیے ایک رائیڈ بک کروا سکتے ہیں۔
پیکسی اپنی تمام گاڑیوں پر وینائل کور استعمال کررہی ہے تا کہ اس کے صارفین اس کی گاڑیوں کو باآسانی پہچان سکیں۔ مزید یہ کہ کمپنی کے ڈرائیور پائلٹ کہلائیں گے اور ان کا ایک خاص یونیفارم ہو گا۔
یہاں یہ بات بھی قابل زکر ہے کہ پچھلے ماہ ٹیلی کام انڈسٹری کی کمپنی موبی لنک جاز نے بھی ایم لفٹ کے نام سے جڑواں شہروں راول پنڈی اور اسلام آباد میں اپنی رائیڈ ہیلنگ سروس کا آغاز کیا ہے۔