بہتر ڈرائیونگ کے طریقے اپنائیں اور اضافی ایندھن کا خرچہ بچائیں

1 818

سال 2007 میں ہائیڈروکاربن ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان نے بتایا کہ پاکستان میں 50 فیصد تیل آمدو رفت کے لیے استعمال ہونے والی موٹر سائیکلوں، گاڑیوں اور بسوں وغیرہ میں خرچ ہوتا ہے جبکہ بڑا حصہ مال بردار ٹرکس اور مسافر گاڑیوں کے زیر استعمال آتا ہے۔ ڈیزائن، مختلف برقی آلات و دیگر ساز و سامان کے معیار میں اضافے سے اب ایسی گاڑیوں کی تیاری بھی ممکن ہوچکی ہے جو نسبتاً کم ایندھن خرچ کرتی ہیں۔ لیکن عام گاڑیوں میں بھی ایندھن کی کفایت 14 لیٹر فی کلومیٹر کی اوسط سے زیادہ کم نہیں ہوسکی کیوں کہ تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے بعد SUV اور دیگر بڑی گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

Saving fuel

گاڑی میں ایندھن بچانے کے لیے جہاں اپنے لیے درست گاڑی کا انتخاب اہم ہے وہیں اسے بہتر طریقے سے چلانا بھی لازمی ہے۔ اس کے علاوہ گاڑی کی مناسب دیکھ بھال اور کسی بھی قسم کی خرابی ہوجانے پر اسے جلد از جلد دور کرنا بھی ضروری ہے۔ وسیع تناظر میں دیکھا جائے تو گاڑی میں ایندھن کی بچت پر بے شمار عوامل کار فرما ہوتے ہیں جن میں گاڑی کی قسم (اسپورٹس، SUV، سیڈان وغیرہ)، مجموعی وزن، ٹرانسمیشن (مینوئل یا آٹو میٹک) اور انجن کا سائز اور کارکردگی وغیرہ بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گاڑی میں ایندھن بچانے کی صلاحیت کو نقصان پہنچانے والے 8 عوامل

سب سے زیادہ ایندھن اس وقت خرچ ہوتا ہے کہ گاڑی انتہائی تیز رفتار سے سفر کر رہی ہو۔ برق رفتار کے دوران ہوا کے دباؤ کو دوڑنے کے لیے ایندھن کو زیادہ محنت صرف کرنا پڑتی ہے اور وہ اسی لیے زیادہ تیزی سے ایندھن خرچ کرتا ہے۔ اسی لیے وہ گاڑیاں کم ایندھن خرچ کرتی ہیں جن کا باہری حصہ ایروڈائینامکس کے مطابق ڈیزائن کیا جاتا ہے۔ وقت کے ساتھ گاڑیوں کے ڈیزائن میں بہتری سے ایندھن کی بچت پر کافی مثبت اثر پڑا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان ایسی گاڑیوں کی تیاری میں بہت پیچھے ہے اور یہاں اب بھی پرانے ڈیزائن کی حامل گاڑیاں فروخت ہو رہی ہیں۔

بہتر ڈرائیونگ سے ایندھن بچائیں

گاڑی کو چلانے یعنی ڈرائیونگ کا انداز ایندھن کے خرچ پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔ ذیل میں ڈرائیونگ کے دوران کی جانے والی چند غلطیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جسے درست کر کے آپ تقریباً 10 فیصد تک ایندھن بچا سکتے ہیں۔

فوری اسٹارٹ اور اچانک رکنے سے پرہیز کریں

شدید ٹریفک جام کے دوران گاڑی کو بار بار اسٹارٹ اور پھر چند لمحوں بعد انجن بند کردینے سے نہ صرف ایندھن بلکہ ٹائرز اور دیگر پرزوں پر بھی برے اثرات پڑتے ہیں۔ اچانک پورے زور سے بریک لگانے کی صورت میں بریکس گھس جاتے ہیں جس سے گاڑی پر گرفت بھی کمزور پڑسکتی ہے۔ پھر بریکس لگانے کے فوراً بعد اگر گاڑی کی رفتار بڑھانی پڑ جائے تو اس میں بھی ایندھن زیادہ خرچ ہوتا ہے۔ لہٰذا بریک کم سے کم استعمال کریں تاکہ رفتار بڑھاتے ہوئے انجن کو کم قوت صرف کرنا پڑے اور یوں اضافی ایندھن کا خرچہ بھی بچ جائے۔

اگلی گاڑی سے ملا کر گاڑی نہ چلائیں

پاکستان میں ڈرائیور صاحبان جن احتیاطی تدابیر سے صرف نظر برتتے ہیں ان میں سے ایک یہ بھی ہے۔ اگلی گاڑی کے پیچھے اپنی گاڑی یا موٹر سائیکل بھگانے سے نہ صرف گاڑی بلکہ ڈرائیور اور دیگر مسافروں کی جان کو بھی شدید خطرات لاحق ہوتے ہیں۔ اسی لیے تین سیکنڈ کا قاعدہ بنایا گیا ہے۔ جرمنی میں اس طرح گاڑی چلانا باقاعدہ ایک جرم تصور کیا جاتا ہے۔

مناسب رفتار سے گاڑی چلائیں

محفوظ سفر اور ایندھن کی بچت کے لیے ضروری ہے کہ عام شاہراہوں پر برق رفتاری سے اجتناب کیا جائے۔ امریکی ادارہ برائے توانائی اور EPA کی ایک تحقیق سے علم ہوتا ہے کہ 55 میل فی گھنٹہ یعنی 88 کلومیٹر فی گھنٹہ سے زیادہ تیز گاڑی چلانے کی صورت میں زیادہ تیل خرچ ہوتا ہے۔ ذیل میں مذکورہ اداروں کی تحقیق پر مشتمل ایک نقشہ دیا گیا ہے جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ گاڑی کو 30 میل فی گھنٹہ یعنی 50 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گاڑی چلانے سے ایندھن بچانے کی صلاحیت میں کمی آرہی ہے۔لہٰذا اپنی گاڑی کی رفتار 88 کلومیٹر فی گھنٹہ تک رکھ کر آپ خاصہ ایندھن بچا سکتے ہیں۔

Aero Drag

مخصوص رفتار کو برقرار رکھیں

اپنی گاڑی کو ایک مخصوص رفتار پر مسلسل چلانے سے بھی آپ ایندھن کی بچت ممکن بناسکتے ہیں۔ اسے اس طرح سمجھ لیں کہ جب جب آپ رفتار بڑھانے کے لیے ایکسلریٹر پر دباؤ ڈالتے ہیں تب تب ایندھن کی اضافی تعداد انجن میں خرچ ہونا شروع ہوجاتی ہے۔ لہٰذا بار بار ایکسلریٹر پر دباؤ نہ ڈالنے سے اجتناب کرتے ہوئے گاڑی کو طویل فاصلے تک ایک مقررہ رفتار سے ہی چلانے کی کوشش کریں۔

ہائے ویز پر(اوور ڈرائیو) یا پانچواں گیئر استعمال کریں

جیسا کہ ہم سمجھ چکے ہیں کہ RPM کی رفتار زیادہ ہونے پر انجن بھی تیز ہوتا ہے۔ اسی طرح کم رفتار میں انجن کم ایندھن خرچ کرتا ہے۔ لہٰذا ہائے ویز پر اوور ڈرائیو (پانچواں مینوئل گیئر) استعمال کرنا چاہیے۔

ایئرکینڈیشن کم استعمال کریں

ایئرکنڈیشن اچھی خاصی توانائی خرچ کرتا ہے جس کی وجہ سے طویل شاہراہوں پر 3 سے 4 فیصد جبکہ شہر میں سفر کے دوران 10 فیصد اضافہ ایندھن خرچ ہوسکتا ہے۔ اس کا بہترین حل ایئر کنڈیشن کو اکانومی موڈ (economy mode) پر چلانا ہے۔ کار ساز ادارے مختلف طریقوں میں مثلاً گاڑی کے رنگ میں تبدیلی سے اسے ٹھنڈا رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے ایئر کنڈیشن کا استعمال کم کر کے ایندھن کی بچت ممکن بنائی جاسکے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.