حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کو زبردست ٹیکس رعایتیں دینے کا اعلان کر دیا
وفاقی حکومت نے ملک میں 4-پہیوں کی الیکٹرک گاڑیوں کو ٹیکس پر زبردست رعایتیں دینے کی منظوری دے دی ہے۔ جس کا اعلان وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے ایک ٹوئٹ میں کیا ہے۔
وزیر نے 4-پہیوں والی گاڑیوں کے لیے EV پالیسی کے نمایاں فیچرز پیش کیے، جن کی وفاقی کابینہ نے آج منظوری دی ہے، جو کچھ یہ ہیں:
الیکٹرک گاڑیوں کے لیے پالیسی کی خصوصیات:
- EV گاڑیوں کی امپورٹ پر ایڈیشنل کسٹمز ڈیوٹی اور AST کا خاتمہ
- لوکل مینوفیکچررز کے لیے EV پارٹس کی امپورٹ پر صرف 1 فیصد ٹیکس
- اسلام آباد میں EVs کی کوئی رجسٹریشن اور سالانہ تجدید کی فیس نہیں
- مقامی طور پر بنائی گئی 50kwh کی EVs اور 150kwh تک کی لائٹ کمرشل گاڑیوں پر 1 فیصد سیلز ٹیکس
- چارجنگ کے آلات کی امپورٹ پر صرف 1 فیصد ڈیوٹی
- الیکٹرک گاڑیوں پر کوئی فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) نہیں
- EVs بنانے کے لیے پلانٹ اور مشینری کی ڈیوٹی فری امپورٹ
Cabinet has today approved the Electric Vehicle policy for 4 wheelers.
Salient features:– Removal of Addn Customs duty and AST on imports of EV cars.
– For Manufacturers: only 1% tax on import of EV parts.
– Registration & annual renewal fee waiver for EVs in ICT. 1/2
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) December 22, 2020
– 1% sales tax for local made EVs up to 50kwh and light commercial vehicles up to 150 kwh.
– Duty on import of charging equipment capped at 1%.
– FED already does not apply to EVs.
– Duty free import of plant and machinary for manufacturing of EVs.
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) December 22, 2020
وفاقی کابینہ نے گزشتہ ہفتے 4-پہیوں والی گاڑیوں کے لیے EV پالیسی کی منظوری دی تھی۔ یہ فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کے ایک اجلاس کے دوران کیا گیا۔ یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حکومت پہلے ہی 2 یا 3 ویلرز اور کمرشل گاڑیوں کے لیے EV پالیسی منظور کر چکی ہے۔
اجلاس کے دوران حکومت نے کہا کہ کئی پیچیدگیوں کی وجہ سے پالیسی کو حتمی صورت دینے میں وقت لگا۔ اس کے علاوہ موجودہ اوریجنل ایکوئپمنٹ مینوفیکچررز (OEMs) کے ساتھ مشاورت کا طویل عمل بھی اس تاخیر کی وجہ بنا۔
اس کے علاوہ رواں سال اکتوبر میں وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ حکومت نے تمام موٹرویز پر وہیکل چارجنگ اسٹیشنز انسٹال کرے گی۔ وہ وزارت سائنس اور برطانوی کمپنی EGV لمیٹڈ کے ساتھ مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب کر رہے ہیں۔ فریقین نے ملک میں الیکٹرک بسیں تیار کرنے کے لیے ایک MoU پر دستخط کیے تھے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ “اگلے دو تین سالوں میں پورا موٹر وے نیٹ ورک EV چارجنگ پر منتقل ہو جائے گا۔”
الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز اور پبلک ٹرانسپورٹ:
میڈیا نے بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا تھا کہ EGV یورپ کی سب سے بڑی بسیں بنانے والی کمپنی ہے اور یہ پاکستان میں الیکٹرک بسیں بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ “یہ الیکٹرک بسیں بنانے کے لیے موجودہ حکومت کا کسی غیر ملکی ادارے کے ساتھ دوسرا معاہدہ ہے۔”
پہلے مرحلے میں بسیں تین بڑے شہروں میں چلائی جائیں گی، یعنی کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں۔
اس کے علاوہ حکومت نے اگلے دس سال میں 40 فیصد پبلک بسوں کو الیکٹرک پر منتقل کرنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔
تقریباً تین مہینے پہلے پاکستان اسٹیٹ آئل (PSO) نے اسلام آباد کا پہلا EV چارجنگ اسٹیشن انسٹال کیا تھا۔ اس کے افتتاح کے وقت وفاقی وزیر بجلی عمر ایوب خان نے میڈیا کو بتایا تھا کہ حکومت ملک بھر میں 24 الیکٹرک وہیکل چارجنگ اسٹیشنز لگانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ وزیر نے کہا کہ حکومت فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھا رہی ہے۔