یکم نومبر سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ

13

اسلام آباد: وفاقی حکومت آئندہ پندرہ روز، یعنی یکم نومبر سے، پیٹرول کی قیمت میں 1.48 روپے فی لیٹر، ڈیزل کی قیمت میں 1.38 روپے فی لیٹر، اور مٹی کے تیل (Kerosene) کی قیمت میں 2.34 روپے فی لیٹر کا اضافہ کر سکتی ہے۔

اگرچہ پہلے ایندھن کی قیمتوں میں کمی کی توقع تھی، لیکن حالیہ پیش رفتوں، جن میں عالمی خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ اور سندھ حکومت کی جانب سے سیس لیوی (Cess Levy) کا نفاذ شامل ہے، نے اس توقع کو پلٹ دیا ہے۔

سندھ کی جانب سے 1.8% سیس لیوی کا نفاذ

گزشتہ ہفتے، یہ رپورٹ کیا گیا تھا کہ سندھ حکومت نے تمام پیٹرولیم کارگوز کی درآمدی مالیت پر 1.8% لیوی عائد کر دی ہے۔ اس کے بعد، آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان (OMAP) نے وزارت توانائی کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں (OMCs) پہلے ہی بہت کم مارجن پر کام کر رہی ہیں اور نئی سیس کو خود برداشت نہیں کر سکتیں۔

OMAP نے وزارت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس لیوی کا جائزہ لے اور اسے باضابطہ طور پر ایندھن کی قیمتوں کے فارمولے میں شامل کرے، جس سے ممکنہ طور پر یہ لاگت صارفین کو منتقل ہو جائے گی۔

بینٹ کروڈ آئل کی بڑھتی قیمتیں بھی ایک وجہ

بین الاقوامی سطح پر، روسی برآمدات پر امریکی پابندیوں کی وجہ سے خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے۔

اگرچہ دو دن پہلے برینٹ اور WTI خام تیل کی قیمتوں میں 1.4% کمی کی اطلاع دی گئی تھی، لیکن اس سے پہلے وہ بالترتیب 0.72% اور 0.77% بڑھی تھیں۔ اس سے بھی پہلے، پچھلے ہفتے دونوں میں بالترتیب 8.9% اور 7.7% کا اضافہ ہو چکا تھا۔ اس لیے، عالمی خام تیل کی مارکیٹ اب بھی اضافے کے رجحان پر ہے۔

ان تبدیلیوں کے پیش نظر، اب ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ متوقع ہے، حالانکہ ابتدائی رپورٹس میں کمی کا اشارہ دیا گیا تھا۔ OGRA حتمی فیصلہ کرے گا۔ جب تک OGRA باضابطہ نوٹس جاری نہیں کرتا، یہ اضافہ صرف ایک تخمینہ ہے۔

Google App Store App Store

تبصرے بند ہیں.

Join WhatsApp Channel