وزارت داخلہ نے امریکی دفاعی و فضائی اتاشی کو بلیک لسٹ قرار دے دیا ہے۔ انہوں نے اسلام آباد میں ایک موٹر سائیکل سوار کو مار دیا تھا اس لیے اب انہیں بغیر اجازت ملک سے باہر جانے کی اجازت نہیں ہے۔ یہ انکشاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک سماعت کے دوران ہوا۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل راجا خالد نے عدالت کو بتایا کہ گو کہ اُن کا نام بلیک لسٹ میں شامل کردیا گیا ہے لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اُن پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے کیونکہ انہیں سفارتی استثنا حاصل ہے۔
اس سے قبل میڈیا کے کئی اداروں نے بتایا تھا کہ وزارت داخلہ نے امریکی سفارت کار کرنل جوزف ایمانوئیل کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ECL) میں نہ ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں یہ بھی واضح کیا کہ کسی کا نام ECL میں ڈالنا کافی طویل عمل ہے، بلیک لسٹ میں نام ڈالنا بھی یہی کام کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر ضرورت پڑی تو ان کا نام ECL میں بھی شامل کریں گے۔
امریکی سفارت کار کرنل جوزف ایمانوئیل نے رواں ماہ کے اوائل میں مارگلہ روڈ اور سیونتھ ایونیو کے چوراہے پر ٹریفک قوانین توڑتے ہوئے ایک موٹر سائیکل کو ٹکر مار دی تھی۔ ایک سوار عتیق تو موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ ایک شخص جن کا نام راحیل بتایا جاتا ہے شدید زخمی ہوئے۔
ایک امریکی سفارت کار کی جانب سے پاکستانی کو مارے جانے پر مقامی سطح پر کافی ہنگامہ ہوا اور ملک بھر میں مظاہرے بھی ہوئے۔ مظاہرین نے جاں بحق ہونے والے فرد کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا۔ متوفی کے والد نے اس حوالے سے ایک پٹیشن بھی دائر کر رکھی ہے۔
اس بارے میں اپنی رائے نیچے تبصروں میں دیجیے۔