ایک تاریخی دن 24 جون 2018ء کو سعودی خواتین کو سڑکوں پر ڈرائیونگ کی اجازت دی گئی اور خبروں کے مطابق 24 جون کو شب 12 بجے ہی پہلی خاتون عبد العزیز روڈ پر ایک حادثے کا سبب بھی بنیں۔ البتہ اس واقعے میں کوئی شدید زخمی نہیں ہوا۔ واضح رہے کہ سعودی خواتین کو 28 سال کی پابندی کے بعد سڑکوں پر گاڑیاں چلانے کی اجازت ملی ہے۔
ٹریفک ترجمان نے ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اب ملک میں خواتین گاڑیاں چلا سکتی ہیں۔ البتہ ایسے افراد موجود ہیں جن کا کہنا ہے کہ پابندی کے خاتمے کے باوجود خواتین ڈرائیورز کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں جیسا کہ مردوں کے مقابلے میں ڈرائیونگ سیکھنے کے لیے چھ گنا زیادہ فیس کی ادائیکی۔ یہ عورتوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں بھی مسائل پیدا کر رہے ہیں۔ خبروں کے مطابق 18 سال یا اس سے زیادہ عمر کی خواتین کو ڈرائیونگ لائسنس کے لیے درخواست دینے کی اجازت ہوگی جس کے بعد ان کی جانچ کی جائے گی۔
گزشتہ سال مملکت سعودی عرب کے موجودہ بادشاہ نے ایک شاہی فرمان جاری کیا تھا جس کے مطابق سعودی خواتین ڈرائیونگ لائسنس حاصل کر سکتی ہیں اور اپنے قانونی نگران کی اجازت کے بغیر گاڑیاں چلا سکتی ہیں۔
مزید برآں کریم جیسی رائیڈ ہیلنگ سروس بھی سعودی عرب میں خواتین کو رکھنے اور ان کی تربیت کرنے کے عمل سے گزر رہی ہے۔ کریم جون 2018ء میں 10 ہزار خواتین ڈرائیورز حاصل کرنے کا منصوبہ رکھتا ہے۔ حفاظتی اقدامات کو ذہن میں رکھتے ہورئے کریم نے اعلان کیا ہے کہ خواتین ڈرائیور صرف خواتین مسافروں یا اہل خانہ کے لیے دستیاب ہوں گی۔
اس بارے میں اپنی رائے نیچے تبصرے میں دیجیے۔