حکومت کا پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ

0 2,633

حسب توقع اور وعدے کے مطابق وفاقی حکومت نے ایک بار پھر پیٹرول کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ ایک نوٹیفکیشن میں فنانس ڈویژن نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے 28 فروری کے فیصلے کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں برقرار رہیں گی۔ حکومت قیمتوں کو پندرہ دن (1-15 اپریل 2022) کے لیے موجودہ سطح پر رکھنے کے لیے 33 ارب روپے کا اضافی بوجھ برداشت کرے گی۔

غیر تبدیل شدہ قیمتوں کا اطلاق یکم اپریل 2022 سے ہوگا۔

پیٹرول کی موجودہ قیمتیں

پیٹرول کی موجودہ قیمت 149.86 روپےفی لیٹر ہے۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD)  کی قیمت 144.15 روپے ، کیروسین آئل (مٹی کا تیل) کی قیمت 125.56 روپے اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت 118.31 روپے فی لیٹر ہے۔

حکومت کا موقف

فروری میں حکومت نے اعلان کیا کہ وہ عوام کو ریلیف دینے کے لیے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کرے گی۔ خطاب کے دوران وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سب کا خیال تھا کہ پیٹرول اور اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتیں عارضی ہوں گی لیکن یوکرین کی صورتحال کے بعد حکومت کو معلوم تھا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں جلد کم نہیں ہوں گی۔

اسی تقریر کے دوران، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت دیگر ممالک کے مقابلے میں اب بھی بہت کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیٹرول اور ڈیزل کی کم ترین قیمتوں کے لحاظ سے پاکستان 25ویں نمبر پر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر حکومت نے سبسڈی دینا بند کر دی تو پٹرول کی قیمت 220 روپے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتیں جون میں اگلے بجٹ تک برقرار رہیں گی۔

روس اور یوکرین کے درمیان تنازع کے بعد خام تیل کی قیمت 135 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی جو گزشتہ 13 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ اگرچہ عالمی قیمتیں 105 پر آ گئی ہیں لیکن یہ اب بھی نسبتاً زیادہ ہیں۔ ترکی میں ہونیوالے روس اور یوکرین کے درمیان مذاکرات کے بعد ماہرین کا خیال ہے کہ قیمتیں مزید نیچے جائیں گی، لیکن اس کیلئے ہم سب کو مزید انتظار کرنا ہوگا۔

پٹرول کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کی حکومتی پالیسی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

Join WhatsApp Channel